صوبے سے دہشتگردی کا حقیقی محاسبہ کرناچاہئے ٬ چیئرپرسن حرمت نسواں فائونڈیشن

بدھ 26 اکتوبر 2016 22:37

کوئٹہ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 26 اکتوبر2016ء)چیئرپرسن حرمت نسواں فائونڈیشن مسز حمیدہ علی ہزارہ نے کہاہے کہ صوبے سے دہشتگردی کا حقیقی محاسبہ کرناچاہئے ٬ہرالمناک اور انسانیت سوز واقعات اور بھاری جانی ومالی نقصانات کے بعد صرف مذمت کرنا کافی نہیں اب مذمتوں سے کام نہیں چلے گا قیام امن کی بحالی کیلئے سنجیدہ اورعملی قدامات وقت کی اہم ضرورت ہے ٬پولیس ٹریننگ سینٹر پر دہشت گردون کاحملہ سیکورٹی ناکامی کامنہ بولتا ثبوت ہے ٬سانحہ 8اگست کے بعد 4خواتین کو شناخت کے بعد قتل اور سریاب کے علاقے میں پولیس ٹریننگ سینٹر پر حملہ بلوچستان کے حالات خراب کرنے اور سی پیک منصوبے کو سبوتاژ کرنے کی سازش ہے سیکورٹی ناکامی کے وجوہات اورمحرکات کاتعین کرناہوگا شہر میں چیک پوسٹوں کے یلغار کے باوجود دہشتگرد کیسے شہر میں گھومتے پیرتے ہیں اور شہر میں اپنے ناپاک عزائم کو پایہ تکمیل تک پہنچاتے ہیں ٬انہوںنے کہاکہ ایک نجی ٹی وی چینل کی جانب سے ہزارہ قوم کے متعلق غلط رپورٹنگ قابل مذمت ہے صحافتی حلقے ذمہ داری کامظاہرہ کرکے غیر تصدیق شدہ خبر قبل ازوقت نہ چلائین سنسنی کی بجائے ذمہ داری کامظاہرہ کرکے مسائل اورمحرکات کی نشاندہی کریں ٬انہوں نے کہاکہ ہزارہ قوم پرامن اورمحب وطن قوم ہے جو عرصہ داز سے خود دہشتگردی اور بدترین نسل کشی کاشکار ہیں دہشتگردوں کا کوئی مذہب نہیں ہوتا اور دہشت گرد امن اورانسانیت دشمن ہے عوام کے جان ومال تو درکناوطن عزیز میں سیکورٹی ادارے کود دہشتگردوں کے نشانے پر ہے ٬ایسی حالات میں حکومت اورسیکورٹی اداروں کیلئے لمحہ فکریہ ہے انہوں نے کہاکہ دہشتگردی کی بڑھتی ہوئی واقعات باعث تشویش ہے ۔