انرولمنٹ٬ڈراپ آو٬ْٹ اور نتائج کی آڑ میں ہیڈ ٹیچرز کے دور دراز علاقوں میں تبادلے تعلیمی مسائل کا حل نہیں٬ پاکستان گرین ٹیچر الائنس

بدھ 26 اکتوبر 2016 21:58

سیالکوٹ(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 26 اکتوبر2016ء) انرولمنٹ٬ڈراپ آو٬ْٹ اور نتائج کی آڑ میں ہیڈ ٹیچرز کے دور دراز علاقوں میں تبادلے تعلیمی مسائل کا حل نہیں اساتذہ کو محکمانہ سزائیں دے کر مایوسی اور بے چینی پیدا کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے جو فروغ تعلیم کی راہ میں روڑے اٹکانے کے مترادف ہے۔ کچھ خفیہ ہاتھ اساتذہ اور سرکاری تعلیمی اداروں کے خلاف نام نہاد مہم چلا کر ان کی نجکاری اور خاتمہ چاہتے ہیں تاکہ غریب اور متوسط طبقے کے طلبہ کے لیئے سستی تعلیم کے دروازے بند کر دیئے جائیںلیکن اساتذہ تنظیمیں ان کا یہ خواب کبھی پورا نہیں ہونے دیں گی اورسرکاری تعلیمی اداروں کے بقاء کے لیئے کسی بھی قربانی سے دریغ نہیں کریں گی انجمن اساتذہ پاکستان گرینڈ ٹیچرز الائنس کے احتجاجی پروگرام میں بھر پور شرکت کرے گی ان خیالات کا اظہار انجمن اساتذہ پاکستان کے مرکزی سیکریٹری اطلاعات عاشق حسین صدیقی نے ڈویژنل تنظیم کے ہنگامی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کیا جس کی صدارت ڈویژنل صدر میاں نثارالحق نے کی اجلاس میں مرکزی ممبر نصاب کمیٹی علامہ حافظ نیاز احمد الازہری٬ ضلعی صدر افتخار احمد صدیقی٬سرپرست پیر رانا ضمیر اختر نقیبی٬صوبائی نائب صدر پنجاب ایس۔

(جاری ہے)

ای ایس خالد نجمی٬ضلعی صدر پنجاب ایس۔ای۔ایس ٹیچرز ایسوسی ایشن چوہدری محمد اصغر٬سید ندیم الحسن گیلانی٬طارق محمود انجم٬سید ارشاد حسین بخاری٬ امتیاز حیدر تارڑ٬محمد انور شاہد٬ ذوالفقار علی شامی٬طارق بٹ٬چوہدری محمد اسلم گھمن٬علامہ محمد طارق٬ قاری گل محمد نورانی٬مولانا محمد رفیق چیچی٬محمد شفیع اوراساتذہ کی کثیر تعداد نے شرکت کی اساتذہ رہنمائوں نے کہا کہ اساتذہ کے خلاف محکمانہ کاروائیاں ظلم ہیں جس سے حکومتی تعلیمی پرگرام کو مسخ کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے اساتذہ اپنے فرائض سے بخوبی آگاہ ہیںاور پوری مستعدی سے تدریسی خدمات سر انجام دے رہے ہیںمگر ہر بار محکمہ تعلیم اپنی کوتائیوں٬غفلت اور ناکام پالیسیوںکو اساتذہ سر ڈال کر خود بری الذمہ ہو جاتا ہے جس سے اساتذہ کی عزت و تکریم دن بدن کم ہو رہی ہے اساتذہ رہنماو٬ْں نے کہا کہ ملک بھر کے سینکڑوں سکول بنیادی سہولتوں سے محروم ہیں جہاں پر نہ تو بیت الخلاء ہیں ٬نہ صاف پانی کا بندوبست ہے اور ہی چاردیواری ہے انہوں نے کہا کہ اساتذہ تعلیمی سہولیات اور گوناگوں غیر تعلیمی ڈیوٹیوں کے باوجود فروغِ تعلیم کا علم بلند رکھے ہوئے ہیں ۔

متعلقہ عنوان :