پختونخوااسمبلی میں اپوزیشن کا اسلام آباد مارچ کے حوالے سے اسمبلی کی تحلیل سے روکنے کیلئے وزیر اعلیٰ کے خلاف تحریک عدم اعتماد لانے کا فیصلہ

ن لیگ اور جے یو آئی(ف) کے اراکین نے وزیراعلیٰ کیخلاف تحریک عدم اعتماد کیلئے درخواست لکھ دی ٬ 18سے زائد اراکین کے دستخط موجود

بدھ 26 اکتوبر 2016 21:36

پشاور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 26 اکتوبر2016ء) پختونخوااسمبلی میں حزب اختلاف نے اسلام آباد مارچ کے حوالے سے صوبائی اسمبلی کو تحلیل سے روکنے کیلئے وزیر اعلیٰ کے خلاف تحریک عدم اعتماد لانے کا فیصلہ کیا ہے صوبائی اسمبلی کے اجلاس میں ن لیگ کے واک آ$ٹ کے بعد جے یو آئی کے اراکین اسمبلی نے ملکر وزیراعلیٰ کیخلاف تحریک عدم اعتماد کیلئے درخواست لکھ دی جس پر 18سے زائد اراکین نے دستخط کئے ن لیگ کے پارلیمانی لیڈر سردار اورنگزیب نلہوٹہ نے بتایا کہ صوبائی حکومت اسمبلی تحلیل کیلئے کمر کس رہی ہے اس لئے وزیر اعلیٰ کے خلاف تحریک عدم اعتماد پیش کر کے ان کا راستہ روک سکتے ہیں اس سے قبل صوبائی اسمبلی میں خطاب کرتے ہوئے اے این پی کے سردار حسین بابک نے کہا کہ اسلام آباد جیسے شہر کو مکمل بند کرنا جمہوری روایات کے خلاف ہے اس کے جو نقصانات ہونگے وہ تیسری قوت اٴْٹھائے گا عمران خان نے رائیونڈ مارچ کیلئے بھی سرکاری وسائل کا استعمال کیا اور اب اسلام آباد مارچ کیلئے بھی یہی کیا جارہا ہے انہوں نے کہا کہ صوبائی حکومت اپنی ناقص کارکردگی پر مستعفیٰ ہو سکتی ہے لیکن ایوان کی تحلیل کرنے کی کسی کو بھی اجازت نہیں دی جائیگی کیونکہ ایسی خبریں آ رہی ہے کہ وزیر اعلیٰ عمران خان کے کہنے پر ایوان کو تحلیل کر سکتے ہیں اور اس حوالے سے تمام پارٹی اراکین سے استعفے طلب کئے گئے ہیں تمام اپوزیشن جماعتیں اسمبلی کو کسی بھی صورت تحلیل نہیں ہونے دینگے اور اس کے خلاف اٴْٹھ کھڑے ہونگے بعد ازاں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے مشیر برائے اطلاعات مشتاق غنی نے کہا کہ تحریک انصاف کے کارکن عمران خان کے سپاہی ہے اگر عمران خان استعفیٰ سمیت کوئی بھی آپشن اپنانا چاہے تو ہم تیار ہیں لیکن 2نومبر کو ہر صورت اسلام آباد کو بند کر کے رکھ دینگے۔