اسلام آباد٬سینیٹر مولانا تنویر الحق تھانوی کی صدارت سینیٹ قائمہ کمیٹی ہائوسنگ اینڈ ورکس کا اجلاس

اجلاس میں بھارہ کہو ہائوسنگ سکیم کی ایف جی ای ایچ ایف کی ایگزیکٹو کمیٹی کی طرف سے زمین کی خریداری کی منظوری کے سوال اور ذیلی کمیٹی کی رپورٹ کا ایجنڈا زیر بحث آیا

بدھ 26 اکتوبر 2016 20:54

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 26 اکتوبر2016ء) سینیٹ قائمہ کمیٹی ہائوسنگ اینڈ ورکس کے چیئرمین سینیٹر مولانا تنویر الحق تھانوی کی صدارت میں منعقد ہونے والے اجلاس میں سینیٹر محمد اعظم خان موسیٰ خیل کی طرف سے ایوان بالاء میں بھارہ کہو ہائوسنگ سکیم فیز فور کی فیڈرل گورنمنٹ ایمپلائیز ہائوسنگ فائونڈیشن کی ایگزیکٹو کمیٹی کی طرف سے زمین کی خریداری کی منظوری کے سوال اور ذیلی کمیٹی ہائوسنگ اینڈ ورکس کی رپورٹ کا ایجنڈا زیر بحث آیا ۔

سینیٹر اعظم خان موسیٰ خیل نے کہا کہ خرید کردہ زمین میں ڈیڑھ ارب کی بد عنوانی کی گئی ۔3244 کنال زمین کا نقشہ سی ڈی اے نے پہلے منظور کیا بعد ازاں نقشے میں زمین میں کمی کیوں واقع ہوئی ۔ چیئرمین کمیٹی سینیٹر مولانا تنویر الحق تھانوی نے کہا کہ آئندہ اجلاس میں نیب کی رپورٹ ٬ گرین ٹری کے مالک کی شکایات ٬ زمین میںکمی ٬ متبادل زمین کی فراہمی ٬ بھارہ کہو ہائوسنگ سکیم تک سو فٹ سٹرک کیلئے درکار50 کنال زمین ٬ گرین ٹری اور فائونڈیشن کے درمیان ہونے والے اصل معاہدے میںپیش رفت کی ڈی جی فیڈرل گورنمنٹ ایمپلائیز ہائوسنگ فائونڈیشن تفصیلی رپورٹ دیں ۔

(جاری ہے)

چیئرمین کمیٹی سینیٹر مولانا تنویر الحق تھانوی نے فائونڈیشن کی جانب سے نیب میں بطور ضمانت جمع کرائے گئے 68 کروڑ روپے کے پے آرڈر کی قانونی حیثیت کا سوال اٹھایا ۔ ڈائریکٹر جنرل فائونڈیشن نے آگاہ کیا کہ گرین ٹری کے اعتماد کیلئے نیب میں چیک بطور ضمانت رکھا گیا ہے۔ سرکاری رقم محفوظ ہے ۔ سینیٹر سجاد حسین طوری نے کہا کہ قومی خزانے کو 40 لاکھ ماہانہ نقصان ہو رہا ہے ۔

سینیٹر سعید الحسن مندوخیل نے کہاکہ معاہدے پر مکمل عمل درآمد ہو تو زمین مالکان کا بھی نقصان نہیں ہو گا۔ سینیٹر شاہی سید نے کہا کہ ہائوسنگ سکیم کے ممبران اور رقم جمع کرانے والوں کو ملکیت پلاٹ کی فراہمی کیلئے قابل عمل حل تلاش کیا جائے۔ ڈائریکٹر جنرل فائونڈیشن نے قائمہ کمیٹی اور ذیلی کمیٹی کی کاوشوں اور کوششوں کی تعریف کی اور کہا کہ فائونڈیشن معاملے کو حل کرنے کی خواہشمند ہے۔

ذیلی کمیٹی کی وجہ سے سی ڈی اے کے اعتراضات دور ہو گئے ہیں ۔ زمین مالک نے ایکسپریس وے سے انگوری روڈ تک سٹرک کیلئے زمین فراہم کرنی ہے۔ آٹھ سوکنال پہاڑی علاقے کی متبادل زمین کا انتقال کروانا ہے۔ نیب کے ساتھ زمین مالک کی موجودگی میں مذاکرات ہو رہے ہیں۔ حل کیلئے پیش رفت جاری ہے۔ گرین ٹری کے حفیظ عباسی نے کہا کہ آٹھ سو کنال متبادل زمین کی فراہمی کیلئے تیار ہوں اصل بنیادی معاہدے کی شرائط پوری کر کے کل ادائیگی کی جائے۔

سی ڈی اے ریگولیشنز کے تحت معاہدے کے مطابق پلاٹ فراہم کرنے کا پابند ہوں۔ اجلاس میں ذیلی کمیٹی کی رپورٹ پیش کی گئی جسے اتفاق رائے سے منظور کر لیا گیا۔ ہائوسنگ فائونڈیشن کے تعمیراتی کاموں میںتیزی لانے بقیہ زمین کے انتقال زمین مالک کے واجبات کی ادائیگی ٬ زمین کا موقع پر قبضہ اور بھارہ کہو ہائوسنگ سکیم میںفائونڈیشن کے ترقیاتی کام کے جلد آغاز کیلئے سینیٹر سعید الحسن مندوخیل کی سربراہی میں سینیٹر ز شاہی سید اور سجاد حسین طوری مشتمل ذیلی کمیٹی تشکیل دی۔

جس کے اجلاس میں محرک سینیٹر اعظم خان موسیٰ خیل ٬ ڈائریکٹر جنرل نیب ٬ ڈی جی ہائوسنگ فائونڈیشن٬ گرین ٹری کے مالک شرکت کریں گے۔ اجلاس میں سینیٹرز شاہی سید٬ سجاد حسین طوری٬ سعید الحسن مندوخیل ٬ ظفراللہ خان ڈھانڈلہ٬ سیف اللہ خان بنگش٬ خانزادہ خان٬ اعظم خان موسیٰ خیل کے علاوہ وزارت کے سینئر جوائنٹ سیکرٹری اختر جان وزیر٬ ڈی جی ہائوسنگ فائونڈیشن وقاص محمود ٬ گرین ٹری کے حفیظ عباسی اور نیسپاک کے ناصر اختر نے شرکت کی۔

متعلقہ عنوان :