ْسانگھڑ سندھ میں بے روز گاری کی وجہ سے نو جوان خود کشیوں پر مجبور ہیں ڈی سی عمر فاروق بلو

بدھ 26 اکتوبر 2016 20:20

سانگھڑ(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 26 اکتوبر2016ء) ڈپٹی کمشنر عمر فاروق بلو نے ضلع ہیڈکوارٹر مین قائم کردہ فنی تعلیمی اداروں کی کارکردگی پر عدم اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے حکام٬ اساتذہ اور طلباء کی حاضری٬ عمارات کی زبوحالی ٬ تعلیمی معیار کم ہونے اور وسائل کے باوجود سہولیات کی کمی پر سخت برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ فنی تعلیمی اداروں کی تباہی اور اداروں کی انتظامیہ کی لاپرواہی کی وجہ سے سندھ میں بیروزگاری کی شرح میں اضافہ ہوا ہے جس کی وجہ سے آج کانوجواںخودکشی کر رہا ہے اور اس روش کے خاتمی کے لئے فنی تعلیم کے اداروں کو فروغ دینا چاہیے تاکہ نوجواں نسل کو فنی تعلیم دے کر انہیں روزگار کے قابل بنایا جاسکے ۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے آج سانگھڑ میں سندھ ٹیکنیکل ایجوکیشن اینڈ ووکیشنل ٹریننگ اتھارٹی کے تحت کام کرنے والے ووکیشنل ٹریننگ سینٹر بوائز اور گورنمنٹ پولی ٹیکنیکل انسٹیٹیوٹ سانگھڑ کا اچانک دورا کرتے ہوئے کیا۔

(جاری ہے)

ڈپٹی کمشنر نے ووکیشنل ٹریننگ سینٹر بوائزکے دورے کے دوران سینٹر کے مختلف حصوں کا دورا کیا اور معاملات کا تفصیلی جائزہ لیا جس پر انہوں نے سخت برہمی کا اظہار کرتے ہوے پرنسپل امیر بیگ کو ہدایات کی کہ سینٹر کے تمام لیبارٹریز اور کلاسز کو بہتر بنایاجائے جبکہ طلباء اور اساتذہ کی حاضری کو بھی یقینی بنایا جائے انہوں نے سینٹر کے انتظامی معاملات میں بگاڑ کا نوٹیس لیتے ہوئے کہا کہ وہ اس سلسلے میں انکوائری کے لئے سندھ حکومت کو سفارش کرینگے اور غیر سنجیدہ حکام کو گھر روانا کیا جائیگا۔

عمر فاروق بلو نے گورنمنٹ پولی ٹیکنیکل انسٹیٹیوٹ سانگھڑکے دورے کے دوران اساتذہ اور طلباء کی حاضری کو یقینی بنانے کے احکامات دیتے ہوئے گذرشتہ 15سالوں سے عمارات کی مرمت نا ہونے کا نوٹس لیا اور ورکشاپ اور لیبارٹریز کی حالت پر سخت برہمی کا اظہار کیا۔ انہوں نے ہدایت کی کہ ورکشاپ اور لیبارٹریز کو اپ گریڈ کر کے طلباء کو فنی تعلیم دینے پر توجہ دیا جائے۔

متعلقہ عنوان :