دھرنے والوں کی نیت بہت خطرناک ہے ٬افراتفری کے خواہشمند سمجھ لیں ملک کو انتشار کا شکار نہیں ہونے دینگے‘ رانا ثنا اللہ

کسی کو اسلام آباد پر چڑھائی کی اجازت نہیں دی جائیگی٬ہماری اطلاع کے مطابق طاہر القادری پاکستان نہیں آرہے لاشوں کی سیاست کرنیوالے ہر قیمت پرلاشیں چاہتے ہیں ٬اسکے لئے اپنے زندہ لوگوں کو لاشوں میں بدلا جا سکتا ہے کوئٹہ سانحہ انتہائی افسوسناک ہے٬ کڑیاں افغانستان میں ملتی ہیں٬دہشتگردی کے خلاف جنگ میں شکست کا کوئی آپشن نہیں‘ پریس کانفرنس

بدھ 26 اکتوبر 2016 19:56

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 26 اکتوبر2016ء) صوبائی وزیر قانون رانا ثنا اللہ خان نے کہا ہے کہ دھرنے والوں کی نیت بہت خطرناک ہے لیکن افراتفری کے خواہشمند سمجھ لیں ملک کو انتشار کا شکار نہیں ہونے دیں گے٬کسی کو اسلام آباد پر چڑھائی کی اجازت نہیں دی جائے گی٬ایک ضدی انسان پوری قوم کو نیچے دکھانے پر تلا ہوا ہے٬لاشوں کی سیاست کرنے والے ہر قیمت پرلاشیں چاہتے ہیں اور اپنے زندہ لوگوں کو لاشوں میں بدلا جا سکتا ہے٬ کوئٹہ سانحہ انتہائی افسوسناک ہے٬ دہشتگردی کے خلاف جنگ میں شکست کا کوئی آپشن نہیں٬ ہمسایہ ملک دہشتگردوں کی پشت پناہی کررہاہے٬ افغانستان کا رویہ بھی ہمارے ساتھ بھائیوں والا نہیں ہے اور پولیس ٹریننگ کالج کوئٹہ کے واقعے کی کڑیاں افغانستان میں جاکر ملتی ہیں ۔

(جاری ہے)

ان خیالات کا اظہا رانہوں نے 90شاہراہ قائد اعظم پر پریس کانفرنس کرتے ہوئے کیا ۔ اس موقع پر صوبائی وزیر ملک ندیم کامران٬ پنجاب حکومت کے ترجمان زعیم قادری٬رانا ارشد ٬رانا مقبول اور عظمیٰ بخاری بھی موجود تھیں۔ رانا ثنا اللہ خان نے کہا کہ نیشنل ایکشن پلان کوئی ریمورٹ نہیں کہ بٹن دیا تو سب کچھ ہو گیا ۔پنجاب میں نیشنل ایکشن پلان پر 100فیصد عملدرآمد ہو رہا ہے ٬میں اس کے ایک ایک نقطے پر بات کرنے کیلئے تیار ہوں ۔

ہم نے تمام مدارس کی جیو فینسنگ کی گئی ہے اب ہمیں معلوم ہے کہ کس مدارس میں کتنے طلبہ زیر تعلیم ہیں ٬ پڑھانے والے کون ہیں٬وہاں کیا پڑھایا جارہا ہے اور ان کی سر گرمیاں کیا ہیں٬ اس کے ساتھ نفرت آمیز تقاریر اور مواد کے خلاف بھی کارروائیاں جاری ہیں ۔ انہوںنے کہا کہ افسوس کہ عمران خان کی بے شرمی اور پاگل پن اپنے انتہا پر ہے ٬ راولپنڈی سے ایک شیطان صفت انسان پاگل کے ساتھ کھڑا ہے جس نے کہا ہے کہ لاشوں کے بغیر کام نہیں بنے گا ٬عمران خان نے لاش ڈھونڈنے کی پوری کرشش کرنی ہے اور نہ ملی تو اپنے ہی کسی کارکن کو گولی مار دیں گے ۔

لاشوں کی سیاست کرنے والے ہر قیمت پرلاشیں چاہتے ہیں ٬ افراتفری کے خواہش مند سمجھ لیں کہ ملک کو انتشار کا شکار نہیں ہونے دیں گے۔انہوںنے کہا کہ ایک ضدی انسان پوری قوم کر نیچا دکھانے پر تلا ہوا ہے ۔ عمران خان نے 10لاکھ لوگ اسلام آباد لانے کا دعویٰ کیا ہے ٬ دل تو کرتا ہے فری ہینڈ دیکر دکھائیں کہ کتنے لوگ آتے ہیں ۔ میں بتانا چاہتا ہوں کہ پاکستان میں دس لاکھ پاگل نہیں ہیں ۔

انہوں نے کہا کہ گالی گلوچ کسی کا جمہوری حق نہیں ٬ عمران خان کا احتجاج ناچ گانے سے شروع اور گالی پر ختم ہوتا ہے ٬پی ٹی آئی والے یہ بھول جائیں کہ انہیں اسلام آباد پر چڑھائی کی اجازت دی جائے گی ۔انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی نے اپنے دھرنے کے حوالے سے ابھی تک اسلام آباد انتظامیہ سے بات چیت نہیں کی ۔ جس طرح طالبان کہتے تھے کہ ہم اسلام آباد کا محاصرہ کر لیں گے عمران خان بھی ایسا ہی کہتے ہیں ۔

انہوںنے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ ہماری اطلاعات کے مطابق ڈاکٹر طاہر القادری پاکستان نہیں آرہے ۔رانا ثناللہ نے کہا کہ کوئٹہ سانحہ انتہائی افسوسناک ہے٬ دہشت گردی کے خلاف جنگ میں شکست کا کوئی آپشن نہیں٬ اس جنگ میں ہر صورت کامیابی حاصل کرنی ہے ٬ ہمسایہ ملک دہشتگردوں کی پشت پناہی کررہاہے٬ افغانستان کا رویہ بھی ہمارے ساتھ بھائیوں والا نہیں ہے اور پولیس ٹریننگ کالج کوئٹہ کے واقعے کی کڑیاں افغانستان میں جاکر ملتی ہیں۔

انہوںنے کہا کہ ضرب عضب میں پاک فوج کے افسروں اور جوانوں نے بے شمار قربانیاں دی ہیں اور دہشتگردوں کے ٹھکانے تباہ کر دیئے ہیں لیکن دہشت گردی کے خلاف جنگ ابھی عروج پر ہے جس کے لئے لمبے عرصے تک جدوجہد کرنی پڑے گی ۔اگر کسی جگہ کم توجہ دی جا رہی ہے تو اس کی بھی نشاندہی ہونی چاہیے تاکہ کسی بھی ناخوشگوار واقعے سے بچا جا سکے ۔ انہوں نے کہا کہ سانحہ کوئٹہ کی ذمہ داری دو کالعدم تنظیموں نے قبول کی ہے جن میں کالعدم لشکری جھنگوی العارمی اور داعش شامل ہیں تاہم اس کے باوجود واقعے کی کڑیاں بارڈر پار افغانستان میں موجود دہشتگردوں سے ملتی ہیں اور حملہ آور ازبک باشندے لگتے ہیں ۔

انہوں نے کہا کہ ہمارے ہمسائے ملک بھارت کے وزیر اعظم نریندر مودی نے واضح کہا ہے کہ دہشت گردی ابھی ختم نہیں ہو سکتی اس کاتو مطلب یہی ہے کہ وہ اس کی پشت پناہی کر رہے ہیں اور افغانستان جو ایک اسلامی ملک ہے لیکن غلط فہمیوں کا شکار ہو کر اس کا رویہ بھی ہمارے ساتھ بھائیوں جیسا نہیں رہا۔