سپریم کورٹ کاپلی بارگین سے متعلق چیئرمین نیب کے اختیارات سے فائد ہ اٹھانے والوں کی فہرست 5نومبر تک جمع کرانے کا حکم

بدھ 26 اکتوبر 2016 19:13

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 26 اکتوبر2016ء) سپریم کورٹ نے پلی بارگین سے متعلق چیئرمین نیب کے اختیارات پر تحریری فیصلہ جاری کرتے ہوئے اس سے فائد ہ اٹھانے والوں کے خلاف کارروائی ٬5نومبر تک اس قانون سے مستفید ہونے والوں کی فہرست جمع کرانے کا حکم دے دیا٬عدالت عظمی نے پلی بارگین کے قانون پر تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے چیئرمین نیب کو اس معاملے پر اختیارات کا استعمال کرنے سے روک دیا۔

بدھ کو سپریم کورٹ نے کرپشن کیسوں میں ملزمان سے بارگیننگ کرنے سے متعلق چیئرمین نیب کے اختیارات پر از خود نوٹس کیس کا تحری فیصلہ جاری کیایہ فیصلہ 5 صفحات پر مشتمل ہے جس میں چیئرمین نیب کو پلی بارگین سے متعلق اختیارات استعمال کرنے سے روک دیا ہے اور کہا گیا ہے کہ رضاکارانہ واپسی کے اختیار سے کرپشن کئی گنا بڑھ گئی ہے٬کرپشن میں اضافہ اور ایف آئی اے کا اختیار غصب کیا گیا۔

(جاری ہے)

چیئرمین نیب نے رضا کارانہ واپسی کے اختیار کا بے دریغ استعمال کیا٬نیب حکام کرپشن کا نوٹس جاری کر کے ملزم کو رضاکارانہ واپسی کا مشورہ دیتے ہیں٬عدالت کے علم میں آیا ہے کہ 25 اے کے ذریعے ملزمان نیب سے کلین چٹ لیتے ہیں ۔چیئرمین نیب نے متعدد اختیار کو استعمال کر کے ملزموں کو بری کیا٬عدالت نے نیب آرڈیننس کے رضا کارانہ واپسی کے سیکشن 85 اے پر تحفظات کا اظہارکرتے ہوئے سیکرٹری اسٹیبلشمنٹ اور صوبائی چیف سیکرٹریز کو مذکورہ سیکشن سے مستفید ہونے والوں کی فہرست 5نومبر تک عدالت میں جمع کرانے کا حکم دیاہے۔(خ م+آچ)

متعلقہ عنوان :