انڈیپنڈنٹ مانیٹرنگ یونٹ کے آن لائن ایکشن مینجمنٹ سسٹم کا اجراء ایمانداراور فرض شناس اساتذہ کیلئے خوشخبری جبکہ کام چوروں کیلئے بری خبر ہے٬ سسٹم کے اجراء کے بعد کام چوروں کا راستہ ہمیشہ کیلئے بند کر دیا

خیبر پختونخوا کے وزیر ابتدائی و ثانوی تعلیم محمد عاطف خان افتتاحی تقریب سے خطاب

بدھ 26 اکتوبر 2016 19:05

پشاور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 26 اکتوبر2016ء) خیبر پختونخوا کے وزیر ابتدائی و ثانوی تعلیم محمد عاطف خان نے کہا ہے کہ انڈیپنڈنٹ مانیٹرنگ یونٹ(IMU) کا آن لائن ایکشن منیجمنٹ سسٹم کا اجراء ایمانداراور فرض شناس اساتذہ کیلئے خوشخبری جبکہ کام چوروں کے لئے بری خبر ہے اس سسٹم کے اجراء کے بعد کام چوروں کا راستہ ہمیشہ کیلئے بند کر دیا ہے اب انہیں کام کرنا ہو گا یا سروس سے ہاتھ دھونا پڑے گا۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے پشاور میں انڈیپنڈنٹ مانیڑنگ یونٹ کے آفس میں آن لائن ایکشن منیجمنٹ سسٹم کے باقاعدہ اجراء کے موقع پر میڈیا سے باتیں کرتے ہوئے کیا۔اس موقع پر سیکرٹری ابتدائی و ثانوی تعلیم ڈاکٹر شہزاد بنگش اور دوسرے متعلقہ حکام بھی موجود تھے۔صوبائی وزیر نے کہا کہ پہلے مرحلے میں اس سسٹم کا اجراء پشاور اور مردان میں کیا گیا ہے اور آئندہ ماہ سے اس کا دائرہ کار پورے صوبے تک بڑھا دیا جائے گا۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ آن لائن ایکشن سسٹم کا اجراء بڑی کامیابی اور پی ٹی آئی کے تبدیلی کے نعرہ کی جانب ایک اہم قدم ہے اس سے افسران کی مرضی اور صوابدید مکمل ختم ہو گئی ہے اور اب پورے صوبے کے تمام اساتذہ کی حاضری ریکارڈ سنگل کلک پر وزیر تعلیم اور سیکرٹری تعلیم سمیت تمام متعلقہ افسران کو براہ راست میسر ہو گی۔آئی ایم یو غیر حاضر اساتذہ کو براہ راست اس کے سکول کو نوٹس بھجوائے گی۔

پہلی اور دوسری غیر حاضر ی پر ایک دن کی تنخواہ کی کٹوتی اور نوٹس جبکہ تیسری غیر حاضری پر شوکاز نوٹس جاری کرکے محکمانہ کاروائی ہو گی۔عاطف خان کا کہنا تھا کہ محکمے میں ہزاروں اساتذہ کام کرتے ہیں اگر 10فیصد اساتذہ بھی غیر حاضر رہیں تو حکومت کے سالانہ 9تا 10ارب روپے ضائع ہوتے ہیں اور طلبائ کا قیمتی وقت بھی ضائع ہوتا ہے جو کسی صورت قابل برداشت نہیں۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ آئی ایم یو کی رپورٹ پر اب تک 7200اساتذہ کے خلاف کاروائی عمل میں لائی گئی ہے اور ان کی تنخواہوں سے 8کروڑ روپے کی کٹوتی کی گئی ہے جس کی ماضی میں کوئی مثال نہیں ملتی۔وزیر تعلیم نے کہا کہ اس خودکار نظام سے تعلیمی شعبے میں عملے اور اساتذہ کی حاضری اور کارکردگی میں نمایاں بہتری آئے گی اور صوبے میں ایک بے مثال اور قابل تقلید تعلیمی نظام متعارف ہو گا۔

متعلقہ عنوان :