نوجوان نسل کو مواقع اور سہولیات فراہم کی جائیں تو وہ کسی بھی شعبہ میں پاکستان کا نام روشن کر سکتے ہیں

سینٹ میں قائد ایوان راجہ ظفرالحق کا ہائیکورٹ و لوئر کورٹ کے نوجوان وکلاء میں تقسیم اسناد کی تقریب سے خطاب

منگل 25 اکتوبر 2016 22:06

اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 25 اکتوبر2016ء) سینٹ میں قائد ایوان سینیٹر راجہ محمد ظفرالحق نے کہا ہے کہ ملک میں ٹیلنٹ کی کمی نہیں ہے٬ نوجوان نسل کو موقع اور سہولیات فراہم کی جائیں تو وہ کسی بھی شعبہ میں پاکستان کا نام روشن کر سکتے ہیں٬ وکالت ایک مقدس شعبہ ہے٬ نوجوان وکلاء انصاف کی فراہمی میں نمایاں کردار ادا کریں اور اپنے سینئر کا احترام کریں۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے اسلام آباد بار کونسل میںہائیکورٹ و لوئر کورٹ کے نوجوان وکلاء میں تقسیم اسناد کی تقریب سے مہمان خصوصی کی حیثیت سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ راجہ محمد ظفرالحق نے کہا کہ پاکستان میں ٹیلنٹ کی کمی نہیں ہے٬ ترقی یافتہ ممالک میںنوجوانوں کو جدید سہولیات میسر ہیں مگر ترقی پذیر ممالک میں نوجوان نسل کو وہ تمام تر سہولیات میسر نہیںہیں۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ نوجوان نسل محنت اور دیانتداری سے کوشش کرکے تو کسی بھی کام کو سرانجام دے سکتی ہے اور کامیابی مسلسل محنت سے ہی حاصل ہوتی ہے٬ اگر زندگی کے ابتدائی سالوں میں سخت محنت اختیار کی جائے تو باقی زندگی اس کا اجر ملتا ہے۔ نئے وکلاء کو بہتر دلائل پر عبور حاصل کرنے کیلئے ضروری ہے کہ وہ جنرل سٹڈی کو اپنا شعار بنائیں۔ انہوں نے کہا کہ اسلام آباد بار کونسل کو مناسب سیکورٹی فراہم کی جائے۔

راجہ محمد ظفرالحق نے کہا کہ کچھ ہمسائیہ مماک تعصب کا شکار ہیں وہ پاکستان کی ترقی سے ناخوش ہیں اور بھارت کے وزیراعظم نریندر مودی نے ایک تقریب میں خطاب کرتے ہوئے پاک چین اقتصادی راہداری کے منصوبے کو ناپسندیدہ قرار دیا۔ انہوں نے کہا کہ بھارت نے ملکی ترقی کے بے شمار معاہدات کئے ہیں پاکستان نے کبھی اعتراض نہیں کیا۔ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے نائب چیئرمین بار کونسل قاضی رفیع الدین بابر نے سینیٹر راجہ محمد ظفرالحق کی حالات زندگی پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ انہوں نے وکلاء برادری کیلئے نمایاں خدمات سرانجام دی ہیں۔

انہوں نے بار کونسل کو درپیش مسائل اور ان کے حل کیلئے راجہ محمد ظفرالحق سے درخواست کرتے ہوئے کہا کہ ججز کیلئے عدالتی کمرے تنگ ہیں۔ چیمبر بنانے کیلئے حکومت فنڈز فراہم کے ججز کی تعیناتی کے مسائل بارے کہا کہ صوبائی وکلاء و ججز اسلام آباد بار کونسل میں کام کر سکتے ہیں مگر اسلام آباد کا جج و وکیل صوبائی کورٹس میں تعینات نہیں ہو سکتا اس امتیاز کو ختم کرایا جائے ٬ یا اسلام آباد بار کونسل کو صوبوں کی طرح درجہ دیا جائے۔

تقریب میں اسلام آباد ہائیکورٹ بار کے صدر طارق محمود جہانگیری٬ ہائیکورٹ بار ایسوسی ایشن کی ڈسپلنری کمیٹی کے چیئرمین ہارون الرشید٬ سینئر ایڈووکیٹ واجد حسین گیلانی بھی موجود تھے ۔ تقریب کے آخر میں قائد ایوان سینیٹ راجہ محمد ظفرالحق نے اسناد بھی نوجوان وکلاء میں تقسیم کیں۔

متعلقہ عنوان :