جیکب آباد ٬زرعی زمین کے تنازعہ پر تھیم برادری کے 4افراد سمیت 5افراد کے قتل کے بعد علاقہ میںجاری کشیدگی ختم کرنے کیلئے کوئی میدان میں نہیں آیا

تھیم برادری نے علاقہ میں مورچے قائم کردئیے٬ حملے کے خوف سے معصوم بچوں نے بھی اسلحہ اٹھا لیا٬ پولیس خاموش تماشائی بنی ہوئی بڑے خونریز تصادم کا خدشہ٬ علاقہ میں خوف وہراس٬ تھیم برادری کی جانب سے قاتلوں کی عدم گرفتاری کے خلاف احتجاج

منگل 25 اکتوبر 2016 21:25

جیکب آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 25 اکتوبر2016ء) جیکب آباد میں زرعی زمین کے تنازعہ پر تھیم برادری کے 4افراد سمیت 5افراد کے قتل کے بعد علاقہ میںجاری کشیدگی کو ختم کرنے کے لیے کوئی میدان میں نہیں آیا٬ تھیم برادری نے علاقہ میں مورچے قائم کردئیے٬ حملے کے خوف سے معصوم بچوں نے بھی اسلحہ اٹھا لیا٬ پولیس خاموش تماشائی بنی ہوئی٬ بڑے خونریز تصادم کا خدشہ٬ علاقہ میں خوف وہراس٬ تھیم برادری کی جانب سے قاتلوں کی عدم گرفتاری کے خلاف احتجاج۔

(جاری ہے)

تفصیلات کے مطابق جیکب آباد کے مولاداد تھانہ کی حدود قصبہ محبت تھیم میں 14اکتوبر کو زرعی زمین کے تبازعہ پر سید برادری اور قمبرانی برادری کی جانب سے تھیم برادری کے لوگوں پر حملہ کرکے 4افراد کو قتل کرنے والے واقعے کے بعد قبائل میںسخت کشیدگی جاری ہے اور قبائل اپنے اپنے علاقوں میں مورچہ بند ہوچکے ہیں٬ قبائل میں جاری کشیدگی کو ختم کرانے کے لیے علاقہ کا کوئی سردار یا حکومتی نمائندہ میدان میں نہیں آیا ہے جس کے باعث قبائل میں جاری کشیدگی مزید تیز ہوگئی ہے٬سید٬ قمبرانی اور تھیم برادری کے درمیان جاری تنازعہ میں تھیم برادری کے 4جبکہ قمبرانی برادری کا ایک شخص قتل ہوچکا ہے ٬ جیکب آباد میں جاری قبائلی تنازعات کو روکنے کے لیے منتخب نمائندوں اور پولیس کی جانب سے کوئی اقدامات نہیں کئے جارہے جس کے باعث مزید خونی تصادم کا خدشہ ظاہر کیا جارہا ہے ٬ تھیم برادری کے لوگوں نے اپنے علاقے میں مورچے قائم کرلئے ہیں اور تھیم برادری کے معصوم بچے اسکول جانے کے بجائے اپنی حفاظت کے لیے اسلحہ اٹھائے ہوئے ہیں٬مولاداد تھانہ کی حدود میں واقعے علاقوں میں قبائل کے درمیان جاری کشیدگی کے باعث سخت خوف وہراس پھیلا ہوا ہے ٬دوسری جانب تھیم برادری کی جانب سے سردار عبدالغفور تھیم اور سردارزادہ عبدالغفار تھیم کی قیادت میں احتجاج کیا گیا اور مطالبہ کیا گیا کہ قاتلوں کو جلد گرفتار کیا جائے اور مقتولین کے ورثہ کے ساتھ انصاف کرکے ہمارے علاقوں میں پولیس کی چوکیاں قائم کرکے تحفظ فراہم کیا جائے ٬انہوں نے کہا کہ ہمیں خطرہ ہے کہ ہم پر دوبارہ حملہ کیا جائے گا اس لیے ہم اپنے تحفظ کے لیے اسلحہ اٹھائے ہوئے ہیں٬ انہوں نے کہا کہ ہمیں افسوس ہے کہ کوئی بھی منتخب نمائندہ ہم سے ہمدردی کے لیے بھی نہیں پہنچا٬ انہوں نے وزیر اعلیٰ سندھ ٬آئی جی سندھ٬ڈی آئی جی لاڑکانہ سے مطالبہ کیا کہ قتل میں ملوث اصل قاتلوں کو گرفتار کیا جائے۔

متعلقہ عنوان :