جماعت اسلامی بلوچستان کے رہنمائوں کی پولیس ٹریننگ سینٹر پر حملے کی مذمت

منگل 25 اکتوبر 2016 21:10

کوئٹہ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 25 اکتوبر2016ء) جماعت اسلامی کے صوبائی امیر مولانا عبدالحق ہاشمی ٬ نائب امیر ڈاکٹر محمد ابراہیم ٬ہدایت الرحمان بلوچ٬جماعت اسلامی یوتھ کے صوبائی صدرجمیل احمدمشوانی٬ جماعت اسلامی خواتین بلوچستان کی ناظمہ ثمینہ سعید نے پولیس ٹریننگ سینٹر میں دہشت گردوں کے حملے ٬ان میں معصوم قیمتی افراد کی شہادت درجنوں کے زخمی ہونے پر دکھ اور افسوس کااظہار کرتے ہوئے کہا کہ حکومت دہشت گردوں کو عبرت کانشان بناکر اس قسم کی دہشت گردی رکھوانے کیلئے اعلانات ودعوئوں کے بجائے عملی اقدامات اُٹھائیں۔

زخمیوں کی علاج ومعالجے کیساتھ شہداء کے لواحقین کو معاوضہ فراہم کرنے کیساتھ اس قسم کی واقعات کے روک تھام کیلئے بھی عملی اقدامات اُٹھائیں ۔

(جاری ہے)

جماعت اسلامی کے مرکزی امیر سنیٹر سراج الحق نے بھی صوبائی امیر مولانا عبدالحق ہاشمی کو فون کرکے دھماکے کی شدید مذمت کرتے ہوئے مطالبہ کیا کہ وفاقی و بلوچستان کی صوبائی حکومتیں کوئٹہ سانحہ کے شہدا ء کی میتیں بروقت ان کے شہروں میں پہنچانے کیلئے ایئر ایمبولینس مہیا کریں ۔

شہداء کی میتوں کو آبائی گائوں پہنچانے کیلئے ایئر ایمبولینس کی فوری فراہم کریںشہداء کے خاندان غم سے نڈھال ہیں حکومت میتوں کو ان کے گھروں میں منتقل کرنے کا فوری انتظام کرے ۔سینیٹر سراج الحق کی طرف سے کوئٹہ سانحہ پر سینیٹ میں تحریک التواء بھی جمع کرادی گئی۔ قبل ازیں مولاناعبدالحق ہاشمی ٬ڈاکٹر محمد ابراہیم ٬ہدایت الرحمان بلوچ ٬عبدالحمید منصوری نے ٹراما سینٹرسول ہسپتال جاکر دھماکے میں زخمی ہونے والے مریضوں کی عیادت کی انہوں نے اس موقع پر مریضوں کے لواحقین کو ہرقسم کے تعاون کایقین بھی لائیں انہوں نے کہا کہ حکومت امن کے قیام ٬دہشت گردی کے واقعات رکھوانے میں مکمل طور پر ناکام ہوگیے سول ہسپتال دھماکے کے بعد حکومت کو الرٹ ہونا چاہیے تھا مگرلگتا ہے حکومت ودیگر ادارے ابھی تک خواب غفلت کا شکار ہیں ۔

صرف وعدوں اعلانات کا سہارالیاجارہا ہے جو کہ عوام کیساتھ زیادتی ہے چند دن پہلے وزیر اعلیٰ نے پولیس سینٹر کے دیوار کو اونچا کر نے کاوعدہ بھی کیا مگر عمل درآمدنہیں ہوسکا جو لمحہ فکریہ ہے ۔کوئٹہ کے بار بار دھشت گردی کانشانہ بنایا جارہا ہے قیمتی افراد کو شہید وزخمی کرنے کے پے درپے واقعات ہورہے ہیں حکومتی سطح پر صرف اعلانا ت ووعدوں کانہ ختم ہونے والا سلسلہ جاری ہے ۔سیاسی جماعتیں حکومت اور فورسز عوام کو دہشت گردانہ واقعات سے بچانے کیلئے مخلصانہ عملی اقدامات اُٹھائیں ۔سیکورٹی فورسز وحکومت امن کے قیام میں یکسر ناکام ہوگیے ہیں جس کی وجہ سے اہلیان بلوچستان اپنے آ پ کو غیر محفوظ تصور کرنے لگے ہیں ۔