کوئٹہ٬ ہزارہ ڈیموکریٹک پارٹی کی جانب سے پولیس ٹریننگ کالج پر حملے کی شدید مذمت

منگل 25 اکتوبر 2016 21:05

کوئٹہ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 25 اکتوبر2016ء) ہزارہ ڈیموکریٹک پارٹی کے مرکزی بیان میں پولیس ٹریننگ کالج پر حملے کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے واقعہ میں 62 اہلکاروں کی شہادت اور 118 کے قریب اہلکاروں کے ذخمی ہونے کے واقع کو سفاکی اور بربریت کی بدترین مثال قراردیا بیا ن میں کہا گیا کہ ملک کے حکمرانوں اور تمام اداروں کیلئے سوچنے کا مقام ہے کہ چند افراد کسی بھی ملکی مرکز کے ادارے پر حملہ آور ہوکر سینکڑوں افراد کو ہلاک و ذخمی کرنے میں کامیاب ہوجاتے ہیں جس کے بعد ہر ادارہ اور حکومتی اہلکار ان بڑے نقصانات کو کم بتا کر اسکی شدت ختم کرنے کی کوشش میں لگ جاتے ہیں بیان میں کہا گیا کہ واقعہ میں سی فور کیمیکل کا استعمال اس سوال کو جنم دیتا ہے کہ یہ کیمیکل دہشت گردوں کے ہاتھوں کیسے لگا علمدار روڑ اور ہزار ہ ٹاون واقعات کے بعد اب پولیس ٹریننگ کالج میں سی فور کا استعمال ہو اہے اگر علمدار روڑ اور ہزارہ ٹاون واقعات کی درست تفتیش کی جاتی اور سی فور کیمیکل کے استعمال سے متعلق حقائق معلوم کی جاتی تو ممکن تھا کہ اسکے بعد تفتیشی اداروں کو آسانی ہوتی مگر کو ئٹہ میں معصوم شہریوں اور ہزارہ قوم کے قتل عام کے سلسلے میں کسی نے بھی کسی قسم کی سنجیدگی کا مظاہرہ نہیں کیا جسکی وجہ سے بڑے واقعات تسلسل کے ساتھ رونما ہورہیں ہیں بیان میں کہا گیا کہ سانحہ سول ہسپتال اور کرانی روڑ پر خواتین کی ٹارگٹ کلنگ کرنے کے واقعات کے اثرات ابھی تک معدوم نہیں ہوتے تھے کہ پولیس ٹریننگ کالج کا واقعہ رونما ہو اجس نے پورے صوبے کے عوام کو ایک بار پھر سے خون کے آنسو رونے پر مجبور کیا بیان میں کہا گیا کہ نیشنل ایکشن پلان کو ایک مذاق بنایا گیا ہے ایک طرف شیڈول 4 کے تحت کالعدم تنظیموں کے افراد پر پابندیا ں عائد کی جاتی ہے جبکہ دوسری طرف انکے رہنماووں سے وزیر داخلہ ملاقات کرکے انہیں تسلیاں دیتے ہیں کیا یہ واقعات اتفاق پر مبنی ہے بیان میں شہید پولیس کیڈٹ اہلکاروں کی مغفرت انکے لواحقین سے تعزیت کا اظہار کیا گیا جبکہ ذخمیوں کی مکمل شفایابی کی دعا کرتے ہوئے ایچ ڈی پی اور ہزارہ قوم کی طرف سے مکمل تعاون کا اعلان کیا گیا۔

متعلقہ عنوان :