حکومت نے پی ٹی آئی کے 2نومبر کو اسلام آباد لاک ڈائون سے نمٹنے کے لئے مختلف آپشنز پر غور شروع کر دیا

فیض آباد سے زیرو پوائنٹ تک رہنے کی اجازت دینے کا فیصلہ ٬ ریڈ زون میں داخلے کی کوشش پر کارکنوں کو پنجاب میں ہی روکا جائیگا کسی بھی ناخوشگوار واقعے سے بچنے کے لئے کارکنوں کی تلاشی لینے اور انتشار پھیلانے کی صورت میں گرفتاریاں بھی متوقع ہیں‘ ذرائع تحریک انصاف کا بھی پلان تشکیل ٬دھرنے میں کارکنوں کی بھرپور شرکت کو یقینی بنانے کیلئے ضلعوں اوردھرنا گاہ میں کو آرڈی نیٹر مقرر کر دیئے

منگل 25 اکتوبر 2016 20:04

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 25 اکتوبر2016ء) حکومت نے تحریک انصات کے 2نومبر کو اسلام آباد لاک ڈائون سے نمٹنے کے لئے مختلف آپشنز پر غور شروع کر دیا ٬ فیض آباد سے زیرو پوائنٹ تک رہنے کی اجازت دینے کا فیصلہ ٬ ریڈ زون میں داخلے کی کوشش پر کارکنوں کو پنجاب میں ہی روکا جائے گا ٬ کسی بھی ناخوشگوار واقعے سے بچنے کے لئے کارکنوں کی تلاشی لینے اور انتشار پھیلانے کی صورت میں گرفتاریاں بھی متوقع ہیں جبکہ تحریک انصاف نے بھی اپنا پلان تشکیل دیتے ہوئے دھرنے میں کارکنوں کی بھرپور شرکت کو یقینی بنانے کے لئے ضلعوں اوردھرنا گاہ میں کو آرڈی نیٹر مقرر کر دیئے۔

ذرائع کے مطابق تحریک انصاف کی جانب سے 2نومبر کو ہر صورت میں دھرنا دینے کے اعلان کے بعد پنجاب حکومت نے کسی بھی ممکنہ ہنگامی صورتحال سے نمٹنے کے لئے حکمت عملی پر غور شروع کر دیا ہے ۔

(جاری ہے)

ذرائع سے معلوم ہوا ہے کہ پنجاب حکومت غور کر رہی ہے کہ اگر تحریک انصاف نے ریڈ زون جانے کی کوشش کی تو ان کے کارکنوں کو پنجاب میں ہی روکا جائے گا تاہم اگر فیض آباد سے زیرو پوائنٹ تک رہیں تو انہیں جانے کی اجازت دی جائے گی ۔

کارکن اپنے سامان میں اسلحہ ٬ لاٹھیاں اورغیرقانونی سامان نہ لے آئیں اس لیے کسی بھی نا خوشگور واقعے سے بچنے کے لئے کارکنوں کی تلاشی بھی لی جا سکتی ہے ۔ جبکہ پنجاب حکومت کے پاس انتشار پھیلانے کی کوشش کی صورت میں پی ٹی آئی کے کارکنوں کی گرفتاریوں کا آپشن بھی زیر غور ہے ۔ ذرائع کا مزید کہنا ہے کہ اگر تحریک انصاف کی جانب سے حکمت عملی میں تبدیلی کی گئی تو پنجاب حکومت بھی اپنا سکیورٹی پلان تبدیل کرے گی ۔

دوسری جانب تحریک انصاف کی جانب سے تشکیل دیئے گئے پلان کے مطابق پہلے روز زیادہ سے زیادہ لوگ خیبر پختونخواہ سے اسلام آباد جائیں گے ۔جبکہ دھرنے کی طوالت کی صورت میں کارکنوں کو گروپوں میں موجود اور روزانہ ہر ضلع سے 200کارکنوں کو دھرنا گاہ میں موجود رہیں گے ۔اس کے علاوہ خیبر پختونخواہ سے روزانہ 5200کارکن دھرنے میں ڈیوٹی دیں گے ۔ ضلعوں اوردھرنا گاہ میں کو آرڈی نیٹر مقرر کیے گئے ہیں ۔

متعلقہ عنوان :