آئی جی خیبرپختونخوا کی زیرصدارت صوبے میں حساس اور اہم تنصیبات /مقامات کی سیکورٹی کا جائزہ لینے سے متعلق اعلی سطح اجلاس

پولیس کی تنصیبات٬ ہسپتالوں اور بس اسٹینڈوں اور اڈوں کی سیکورٹی موثر بنانے کی ہدایت

منگل 25 اکتوبر 2016 19:22

پشاور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 25 اکتوبر2016ء) صوبے میں حساس اور اہم تنصیبات /مقامات کی سیکورٹی کا جائزہ لینے سے متعلق ایک اعلیٰ سطحی اجلاس سنٹرل پولیس آفس پشاور میں زیر صدارت آئی جی پی ناصر خان دُرانی منعقد ہوا۔چیف کیپٹل سٹی پولیس پشاور٬ ایس ایس پی آپریشن پشاور ٬ پشاور کے تمام ڈویژنل ایس پیز٬ ریجنل پولیس آفیسر مردان٬ ایس پیز صوابی٬ نوشہرہ ٬ مردان اور چار سدہ نے اجلاس میں شرکت کی۔

اجلاس میں سیکورٹی کی صورتحال اور درپیش لاحق خطرات کا جائیزہ لیا گیا۔ آئی جی پی نے اجلاس کے شرکاء کو ہدایت کی کہ وہ حساس اور اہم تنصیبات/ مقامات کے بارے میں وقتاً فوقتاًسیکورٹی پر مبنی ہدایات پر من و عن عمل درآمد کو یقینی بنائیں۔ آئی جی پی نے فیلڈ آفسروں کو ہدایت کی کہ وہ اپنے اپنے علاقوں میں تمام اہم تنصیبات اور حساس مقامات کا تفصیلی سیکورٹی جائیزہ لیں اور وہاں پر فورس کے جوانوں کی موثر تعیناتی اور ان کی پیشہ ورانہ اور موثر طریقے سے مانیٹرنگ کو یقینی بنائیں۔

(جاری ہے)

اجلاس کے شرکاء کو مزید ہدایت کی گئی کہ وہ عدالتوں اور تمام جوڈیشنل کمپلیکس کی سیکورٹی پر خصوصی توجہ دیں۔اس سلسلے میں ایڈیشنل آئی جی پی آپریشنز کو ہدایت کی گئی کہ وہ محکمہ داخلہ و قبائلی اُمور کے ساتھ رابطہ کرکے وہاں پر بائیومیٹرک سسٹم اور سی سی ٹی وی کیمروں کی تنصیب کا عمل تیز کریں۔ اسی طرح پولیس کی تنصیبات٬ ہسپتالوں اور بس اسٹینڈوں اور اڈوں کی سیکورٹی موثر بنانے کی بھی ہدایت کی گئی۔

شرکاء کو مزید ہدایت کی گئی کہ وہ اپنے اپنے علاقوں میںفرضی (Mock) ایکسرسائیز کا انعقاد کریں اور سیکورٹی پروٹوکول میں غفلت برنتے والوں کے ساتھ کسی قسم کی نرمی نہ برتیں۔ آئی جی پی نے یہ بھی ہدایت کی کہ ہر ضلع میں روزانہ دو سے تین بارجنرل چیکنگ کا عمل دہرائیں۔ جسمیں تمام اہلکار بشمول ڈی پی اُوحصہ لیںاور ڈی پی اُو فیلڈ میں جاکر عملے کی کاروائیوں اور کارکردگی کو مانیٹر کریں۔

آئی جی پی نے شرکاء کو ہدایت کی کہ وہ انٹیلی جنس ایجنسیوں کے ساتھ انٹیلی جنس سے متعلق اجلاس منعقد کرکے اپنے اپنے علاقے میں اطلاعات پر مبنی آپریشن شروع کریں۔ اسی طرح انہیں فوج کے ساتھ ملکر سرچ اینڈ اسٹرائیک آپریشن کومزید تیز کرنے کی بھی ہدایت کی گئی۔ آئی جی پی نے آفسروں کو یہ بھی ہدایت کی کہ وہ کرایہ داروں٬ کرایہ کے گھروں اور کرایہ کے گاڑیوں کے بارے میں اطلاعات کے حصول کے لیے پبلک لیزان کونسلوں کے ارکان کی خدمات سے استفادہ کریں۔ تاکہ شر پسندوں اور دہشت گردوںکو کوئی پناہ گاہ نہ مل سکے۔

متعلقہ عنوان :