کوئٹہ پولیس ٹریننگ سنٹر پر حملے نے زخم تازہ کردیے ہیں٬ دہشت گردی کے خلاف بیانات نہیں٬ عملی اقداامات کی ضرورت ہے٬ علامہ ساجد نقوی

سرحدوں پر کشیدگی ٬ گھمبیر سیاسی صورتحال میں حکمران٬سیاسی جماعتیں بردباری کا مظاہرہ کریں ٬ قائد ملت جعفریہ پاکستان

منگل 25 اکتوبر 2016 19:14

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 25 اکتوبر2016ء) قائد ملت جعفریہ پاکستان اور اسلامی تحریک کے سربراہ علامہ سید ساجد علی نقوی نے کوئٹہ سریاب روڈ پر پولیس ٹریننگ سنٹر پر حملہ کی مذمت کرتے ہوئے کہاہے کہ کے حقائق کی روشنی میں دہشت گردوں کے مکمل خاتمے کیلئے سنجیدہ اقدامات کیے بغیر ملک میں امن کا قیام ممکن نہیں٬ 60 سے زائد افراد کی شہادت اور 116 زخمی ہونے والا واقعہ افسوسناک اور بزدلانہ کارروائی ہے٬ موجودہ صورتحال میں حکمرانوں اور سیاستدانوں کو بردباری کا مظاہرہ کرتے ہوئے ملکی استحکام کیلئے کام کرنا ہوگا ۔

ان خیالات کا اظہار انہوںنے کوئٹہ پولیس ٹریننگ سنٹر پر ہونیوالے دہشت گردی کے حملے کی مذمت کرتے ہوئے اپنے بیان میں کیا۔ علامہ سید ساجد علی نقوی نے کہاکہ دہشت گردوں نے ایک مرتبہ پھر مذموم کارروائی کرکے ارض وطن کو لہو رنگ کردیا ہے٬ زیر تربیت پولیس اہلکاروں کی شہادت اور سینکڑوں افرادکا زخمی ہونے کا واقعہ انتہائی تکلیف دہ ہے٬ جس نے ایک بار پھر دہشت گردی کا مقابلہ کرتے پاکستانیوں کے زخم تازہ کردیے ہیں۔

(جاری ہے)

انہوںنے زوردیا کہ دہشت گردی کے پے درپے یہ واقعات ملک کے مختلف حصوں میں رونما ہوجاتے ہیں٬ مذمتی بیانات کی بجائے اب عملی اقدامات کی ضرورت ہے کیونکہ ملک سے دہشت گردی کا جب تک مکمل خاتمہ نہیں ہوجاتا اس وقت تک مکمل اور پائیدار امن کا خواب شرمندئہ تعبیر نہیں ہوسکتا۔انہوںنے سانحہ میں جاں بحق افراد کی بلندی درجات جبکہ زخمی ہونیوالے افراد کی جلد صحت یابی کی دعا بھی کی۔

قائد ملت جعفریہ پاکستان علامہ سید ساجد علی نقوی کا مزید کہنا تھا کہ ملک اس وقت عجیب صورتحال کا شکار ہے ایک جانب سرحدوں پر کشیدگی جاری ہے تو دوسری جانب ملک کی امن واما ن کی صورتحال کسی حد تک بہتر ہوئی لیکن سیاسی صورتحال ایک مرتبہ پھر گھمبیر ہوتی جارہی ہے ایسے حالات میں حکمرانوں اور سیاستدانوں کو بردباری ٬ تحمل اور مفاہمت کا مظاہرہ کرنا چاہیے۔

متعلقہ عنوان :