کوئٹہ میں 2 ماہ کے دوران شدت پسندوں کا دوسرا بڑا حملہ

پہلے حملے میں 75 سے وکلاء شہید اور ڈیڑھ سو سے زائد زخمی ہوئے

منگل 25 اکتوبر 2016 18:15

کوئٹہ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 25 اکتوبر2016ء) کوئٹہ میں 2 ماہ کے دوران شدت پسندوں نے ایک اور بڑا حملہ کر دیا سانحہ8 اگست سول ہسپتال کوئٹہ میں شدت پسندوں نے وکلاء کو نشانہ بنایا جس میں 75 سے زائد وکلاء شہید ہو گئے اور ڈیڑھ سو سے زائد زخمی ہو ئے 24 اکتوبر کو شدت پسندوں نے پولیس ٹریننگ سینٹر کو نشانہ بنایا گیا تفصیلات کے مطابق 8 اگست کو بلوچستان بار ایسوسی ایشن کے صدر بلال انور کاسی کو گھر کے قریب نامعلوم مسلح افراد نے فائرنگ کر کے شہید کر دیا ان کی شہادت کے اطلاع ملتے ہی وکلاء سول ہسپتال کوئٹہ پہنچے جہاں پر پہلے سے موجود خودکش حملہ آور نے خود کو دھماکے سے اڑا دیا جس کے نتیجے میں 65 وکلاء سمیت 75 افراد شہید ہو گئے اور اس کا غم اب تک ٹھنڈا نہیں ہوا تھا کہ 24 اکتوبر کو شدت پسندوں نے پولیس ٹریننگ سینٹر کو نشانہ بنایا جہاں زیر تربیت 61 سے زائد اہلکاروں کو شہید جبکہ120 سے زائد زخمی ہو ئے کوئٹہ سبی شاہراہ پر واقع یہ تربیتی مرکز بلوچستان کا واحد پولیس ٹریننگ کالج ہے جس میں بلوچستان بھر سے پولیس میں بھرتی ہونے والے اہلکاروں کو تربیت دی جاتی ہے۔

(جاری ہے)

یاد رہے کہ کوئٹہ کے پولیس ٹریننگ کالج کو شدت پسندوں نے اس سے پہلے بھی نشانہ بنایا ہے۔ یہ پولیس ٹریننگ کالج شہر کے نواحی علاقے سریاب میں واقع ہے جو شہر سے 18 کلومیٹر کے فاصلے پر ہے۔کچھ عرصہ قبل زیر تربیت پولیس اہلکاروں کو بارودی سرنگ کے حملے کا نشانہ بنایا گیا تھا جس میں پولیس اہلکار ہلاک اور زخمی ہوئے تھے۔اس کے بعد اس پر راکٹ حملے کے علاوہ بعض حملہ آوروں نے اس میں داخل ہونے کی کوشش کی تھی لیکن اس حملے کو ناکام بنایا گیا تھا۔

متعلقہ عنوان :