نومبر2014کے بعد کوہاٹ میں پولیوکا کوئی کیس سامنے نہیں آیا۔کمشنر کوہاٹ

منگل 25 اکتوبر 2016 18:06

پشاور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 25 اکتوبر2016ء)کمشنر کوہاٹ ڈویژن مسرت حسین نے کہا ہے کہ پولیو ایک موذی اور لاعلاج مرض ضرور ہے لیکن احتیاطی تدابیر اور5سال سے کم عمر کے بچوں کو بروقت پولیو کے قطرے پلوانے سے اس سے بچاؤ ممکن ہے لہذا اس موذی مرض کی مکمل بیخ کنی کے لئے معاشرے کاہر فرد اپنا کردار ادا کرے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے کوہاٹ میں ورلڈ پولیو ڈے کے موقع پر منعقدہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔

اس موقع پرڈسٹرکٹ ناظم مولانانیا ز محمد ٬ڈپٹی کمشنر کوہاٹ ظاہر شاہ ٬ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر محمد جنیداور محکمہ صحت کے متعلقہ حکام بھی موجود تھے۔کمشنر کوہاٹ نے کہا کہ اللہ تعالیٰ کے فضل و کرم سے نومبر2014کے بعد کوہاٹ میں پولیوکا کوئی کیس سامنے نہیں آیا جو کہ انتہائی خوش آئند ہے اور اس کا تمام تر سہرا ضلعی انتظامیہ اور محکمہ صحت کے سر ہے جنہوں نے تمام مہمات منظم اور مربوط انداز میں چلائیں۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ اگر محکمہ صحت کے اہلکار اسی جذبے کے ساتھ کام کرتے رہے تو کوہاٹ بہت جلد پولیو فری بن جائے گا۔ انہوں نے محکمہ صحت کے حکام کو ہدایت کی کہ وہ پولیو کے خلاف مہم میں تیزی لائیں اور ڈویژن کے ہر گھر اور ہر بچے تک رسائی یقینی بنائیںتاکہ کوئی بچہ پولیو کے قطروں سے نہ رہ جائے۔انہوں نے اس عزم کو دہرایا کہ حکومت کے مشن کے مطابق 2017تک کوہاٹ سمیت پورے پاکستان کو پولیو سے پاک کر دیا جائے گا۔انہوں نے والدین سے اپیل کی کہ وہ اپنے بچوں کو اینٹی پولیو قطرے ضرور پلوائیں اور انہیںعمر بھر کیلئے اپاہج ہونے سے بچائیں ۔بعد ازاں انہوں نے بچوں کو پولیو سے بچاؤ کے قطرے بھی پلوائے۔