ضلع کونسل ہنگو کا اجلاس ٬اپوزیشن کی تنقید

حکومت کا آئینی اور جمہوری مینڈیٹ تسلیم کیا جانا چاہئے ٬ناظم مفتی عبید اللہ ضلعی حکومت اپنے دائرہ اختیار کے اندر رہتے ہوئے اختیارات کا بوجھ اٹھائے٬اپوزیشن لیڈرنور آواز ایڈووکیٹ

منگل 25 اکتوبر 2016 17:41

ھنگو (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 25 اکتوبر2016ء)ضلع کونسل ہنگو کا اجلاس ہوا جس میں ضلعی حکومت کا حکومتی امور چلانے پر اظہار اطمینان کیا گیا٬اپوزیشن کی جانب سے تنقید کی گئی جبکہ ضلع ناظم مفتی عبید اللہ نے کہا ہے کہ حکومت کا آئینی اور جمہوری مینڈیٹ تسلیم کیا جانا چاہئے ٬ جبکہ اپوزیشن لیڈرنور آواز ایڈووکیٹ نے کہا ہے کہ ضلعی حکومت اپنے دائرہ اختیار کے اندر رہتے ہوئے اختیارات کا بوجھ اٹھائے۔

تفصیلات کے مطابق ضلع کونسل کا اجلاس زیر صدارت ضلعی کنونیئر سید عمر اورکزئی منعقد ہوا۔جس میں ضلع ناظم مفتی عبید اللہ سمیت٬اپوزیشن لیڈر نور آواز ایڈوکیٹ ٬اور ضلعی اسمبلی کے اراکین نے شرکت کیں۔ضلع ناظم مفتی عبید اللہ نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ضلعی حکومت اپوزیشن کے ساتھ مفاہمت کو فروغ دینے کی قائل ہے۔

(جاری ہے)

لیکن اپوزیشن نے بے جا الزامات پر مبنی بیانات کے ساتھ ساتھ باہمی مفاہمت کے بجائے ٹکرائو کی سیاست کو ترجیح دی۔

انہوں نے ضلعی حکومت کے صبر و تحمل اور برداشت کو ہر گز کمزوری نہ سمجھی جائے۔کیونکہ ضلعی حکومت ایوان کے مسائل ایوان میں ہی حل کرنے کی قائل ہے۔اس موقع پر پی ٹی آئی کی ضلعی رہنماء اور اپوزیشن لیڈر نور آواز ایڈکیٹ نے ضلعی حکومت کی کارکردگی کو غیر تسلی بخش قرار دیتے ہوئے کہا کہ صوبائی حکومت کی بھر پور تعاون کے بائوجود ضلعی حکومت خاطر خواہ کارکردگی نہیں دیکھا سکی۔

انہوں نے کہا کہ ایم ایم اے کا دور بد امنی پر مبنی تھا جبکہ موجودہ صوبائی نے امن کو فروغ دیا۔انہوں نے کہا کہ گیس رائلٹی فنڈز کا حصول بنگش اتحاد کی کوششوں کا نتیجہ ہے جبکہ ضلعی حکومت اپنے دائرہ اختیار سے زائد اختیارات کا بوجھ اٹھانے سے گریز کریں ۔تعلیم او ر صحت کے شعبے میں بائیومیٹرک نظام پر چیک اینڈ بیلینس کانظام کمزور جبکہ کمیشن خوری اور اقربا پروری کو فروغ دیا گیا ۔

انہوںنے کہا کہ کمیشن خوری اور اقربا پروری بدستور جاری ہونے پر بعض اراکین کی جانب سے ایوان کے فلور پر شکایات اٹھائی گئی ۔ضلعی حکومت کی بنائی گئی کمیٹیاں غیر فعال جبکہ پانچ کروڑ کے ترقیاتی فنڈز کے بندر بانٹ کی گئیں۔ویلج کونسلز نے ترقیاتی فنڈز کے منصوبے مکمل کئے جبکہ ضلعی اراکین کو فنڈز سے محروم رکھا گیا ۔ضلعی اور تحصیل حکومتوں کی ناکامی کے باعث ضلع بھر میں صفائی کا نظام درہم برہم ہونا ناکامی کا ثبوت ہے ۔

دریں اثنا محکمہ تعلیم کے ڈپٹی ڈسٹرکٹ آفیسر مردانہ عقل بادشاہ نے ایوان کو اگاہ کرتے ہوئے کہا کہ سات کلیریکل عملہ کی تعینات کا عمل مکمل ہیں جبکہ ایک امیدوار پر شکایت کی صورت میں ان کے تعلیمی اسناد متعلقہ حکام کو جانچھ پڑتال کے لئے ارسال کی گئی۔جبکہ این ٹی ایس کے تحت بھرتی اساتذہ کے تنخواہوں کا اجرا ء ہایئر ایجوکیشن کمیشن کو ارسال کردہ کوائف کی تصدیق آنے پر کیا جائے گا اور تمام تر فیصلے ایجوکیشن پالیسی کے تحت میرٹ کے بنیاد پر کئے جاتے ہیں ۔