اسسٹنٹ کمشنر سے انجمن تاجران کے وفدکی ملاقات٬ ممنوعہ اشیاء خوردونوش کی فروخت پر پابندی پرعملدرآمد کی یقین دہانی

منگل 25 اکتوبر 2016 17:19

گلگت ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 25 اکتوبر2016ء) اسسٹنٹ کمشنر وایڈمنسٹریٹر میونسپل کارپوریشن گلگت خرم پرویز نے کہا ہے کہ شہر میں کھلے خوردنی تیل کی فروخت پر پابندی عائد ہے ٬ انسانی جانوں سے کھیلنے والوںکے خلاف قانونی کارروائی جاری ہے ۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے سینئر نائب صدر محمد ابراہیم اور جنرل سیکرٹر ی مسعود الرحمٰن کی قیادت میں انجمن تاجران گلگت بلتستان کے نمائندہ وفد سے ملاقات کے دوران کیا ۔

انہوں نے کہا کہ تاجرحضرات پابندی شدہ اشیاء کھلے خوردنی تیل ٬غیر معیاری مصالحہ جات٬ پابندی شدہ پا پڑ٬ ناقص بسکٹ اوردیگر ملاوٹ شدہ اشیاء کی فروخت نہ کریں اور مقامی انتظامیہ کے ساتھ تعاون کرتے ہوئے پرائس کنٹرول ایکٹ کا احترام کریں تاکہ علاقے میں قانون کی بالا دستی قائم ہو ۔

(جاری ہے)

جس پرانجمن تاجران نے اپنے تعاون کی یقین دہانی کرائی ۔وفد نے اسسٹنٹ کمشنر کی طرف سے کئے جانے والے حالیہ اقدامات کی تعریف کرتے ہوئے بھر پور تعاون کا اظہار کیا ۔

اس موقع پرتحصیلدار ایل آر اصغر خان ٬میونسپل میٹ انسپکٹر ڈاکٹر مشتاق عالم ٬میونسپل فوڈ انسپکٹر راشد قاسمی سمیت تحصیل انتظامیہ کے ذمہ داران اور تاجروں کی ایک بڑی تعداد موجود تھی ۔خرم پرویز نے انجمن تاجران کواپنی دکانوں سے ممنوعہ اشیاء خوردہ نوش ختم کرنے کے لئے 20دن کی مہلت دی٬جس کے بعد میونسپل انسپکشن ٹیم کی اچانک چھاپہ مار کارروائی ہوگی خلاف ورزی کے مرتکب دکانداروں کے خلاف سخت قانونی کارروائی کی جائے گی۔بعدازاں میٹ انسپکٹر کی نشاندہی پر جوٹیال کے ایک پولٹری مالک کو جی بی پیور فوڈ ایکٹ 2011سیکشن 9(1) 190کے تحت 10ہزار روپے جرمانہ کرتے ہوئے ایک ہفتے میں پرائس کنٹرول کمیٹی کے اصولوں پر عمل درآمد کا حکم دیا ۔