ایرانی پولیس زیرحراست مذہبی اسکالر کے حامیوں پر پل پڑی

پیر 24 اکتوبر 2016 19:50

تہران (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 24 اکتوبر2016ء) تہران کے بقی اللہ اسپتال میں داخل ایک مخصوص مذہبی فرقے کے رہ نما کے حامیوں پر گزشتہ روز پولیس نے وحشیانہ تشدد کیا جس کے نتیجے میں متعدد مظاہرین زخمی ہوگئے جب کہ کئی افراد کو حراست میں لے لیا گیا ہے۔

(جاری ہے)

غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق ایرانی پولیس نیزیرحراست مذہبی رہ نما محمد علی طاہری کے فرقے کے حامیوں پر لاٹھی چارج کرنے کے ساتھ ساتھ ان پر آنسوگیس کی شیلنگ کی جس کے نتیجے میں کئی افراد زخمی ہوگئے ہیں۔

خیال رہے کہ محمد علی طاہری نامی ایرانی اسکالر نے سنہ 2006ئ میں ملک میں ایک نئے مذہبی اور نفسیاتی علاج کے مرکز کی بنیاد رکھی جسے ’’حلقہ عرفان‘‘ نام دیا گیا۔ محمد علی طاھری اور ان کے پیروکاروں کے اپنے مخصوص نظریات ہیں۔ ان کے عقاید کا خلاصہ یہ ہے کہ کائنات میں ہرشے آگاہی رکھتی ہے اور ریڈیائی توانائی سے مالا مال ہے۔ انسان کا مقصد اور بہ قول ان کے مکتب فکر کا مقصد انسان میں موجود منفی توانائی سلب کرنا ہے‘۔

متعلقہ عنوان :