چینی سمندروں میں امریکی مداخلت اشتعال انگیز ی ہے

امریکی جنگی جہازوں کی آمد غیر قانونی اور غیر ذمہ دارانہ ہے ٬ چینی وزارت خارجہ امریکہ کشیدگی کو ہوا دینے والے اقدامات سے باز رہے٬پیپلز ڈیلی کا انتباہ

پیر 24 اکتوبر 2016 16:05

بیجنگ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 24 اکتوبر2016ء) جنوبی بحیرہ چین کے سمندروں میں امریکی جنگی جہازوں کی مداخلت سے امریکی اثرات میں تیزی سے کمی ہو گی ٬ چین کی وزارت دفاع نے امریکی جہازوں کی جنوبی بحیرہ چین میں مداخلت کو غیر قانونی اور اشتعال انگیز اقدام قرار دیا ہے اور امریکی حکومت پر زور دیا ہے کہ وہ اپنے غیر ذمہ دارانہ اور کشیدگی کو ہوا دینے والے اقدامات سے باز رہے کیونکہ ایسے اقدامات چین کی خود مختاری اور اس کے بحری مفادات کیخلاف ہیں ۔

دریں اثنا چین کے سرکاری اخبار پیپلز ڈیلی نے اپنی تازہ ترین اشاعت میں چینی سمندروں میں امریکی جنگی جہازوں کی مداخلت پر شدید تنقید کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس سے خطے میں امریکہ کے اثر ورسوخ میں تیزی سے کمی ہوگی ۔

(جاری ہے)

اخبار لکھتا ہے کہ امریکی تباہ کن جہازوں کی خطے میں نقل و حرکت چینی خود مختاری اور بین الاقوامی قوانین کی شدید خلاف ورزی ہے ٬ اس سے علاقے کے امن اور سلامتی کو نقصان پہنچے گا ٬ امریکی جنگی جہازوں کی یہ مداخلت اس وقت ہوئی ہے جب فلپائن کے صدر راڈ ریگو ڈو ٹرٹی نے چین کا دورہ کیا ہے جس کے دوران چین اور فلپائن کے درمیان کئی معاہدوں پر دستخط کئے گئے ہیں ۔

اخبار نے مزید کہا کہ ایسے وقت میں جب جنوبی بحیرہ چین کے سمندروں سے تعلق رکھنے والے ممالک اپنے تعلقات بہتر کررہے ہیں اور متنازعہ مسائل کا مناسب حل تلاش کررہے ہیں ٬ امریکی تباہ کن جہازوں کی مداخلت یہ واضح کرتی ہے کہ واشنگٹن جنوبی بحیرہ چین میں امن و استحکام نہیں چاہتا ٬امریکہ کے اس قسم کے اقدامات کا نتیجہ یہ ہو گا کہ وہ بڑی تیزی سے اپنا عالمی اثرو رسوخ کھو دے گا ۔

اخبار مزید لکھتا ہے کہ واشنگٹن ایشیا ء بحرالکاہل کے علاقے میں اسی طرح اپنا اثرورسوخ قا ئم رکھ سکتا ہے کہ وہ خطے کی ترقی میں فعال کردار ادا کریں کیونکہ علاقے پر قبضے کی اس کی دیرینہ ذہنیت اب علاقے کے ممالک کی امن ٬ تعاون اور ترقی کی خواہش سے مطابقت نہیں رکھتی ٬ حالیہ برسوں میں امریکہ نے جہاز رانی کی آزادی کے بہانے سے جنوبی بحیرہ چین میں مداخلت کی ہے اور اس نے چین اور فلپائن کے درمیان اختلافات پیدا کرنے کی کوششیں بھی کررہا ہے۔

اخبار کا کہنا ہے کہ صرف فوجی ہتھیاروں سے کوئی ملک سپر طاقت نہیں بن جاتا اور نہ ہی تنازعات کو ہوا دے کر اور جنوبی بحیرہ چین کے پانیوں کو اکیلے گدلا کر سکتا ہے تا ہم چین اپنی علاقائی خود مختاری اور یکجہتی کیلئے پر عزم ہے اور وہ اپنی علاقائی سالمیت کیلئے اپنی سرزمین کے ایک ایک انچ کی حفاظت کرے گا ٬چین کی مسلح افواج قومی سلامتی اور خود مختار ی کیلئے پوری صلاحیت رکھتی ہیں اور چین امریکہ کو اس بات کی قطعاً اجازت نہیں دے گا کہ وہ جنوبی بحیرہ چین میں اپنی جارحانہ کارروائیاں جاری رکھے ۔