موصل میں کٴْرد جنگجوؤں کی پیش قدمی٬ ترک فوج کے حملوں میں36داعشی ہلاک

تازہ حملوں میں کردوں نے آٹھ دیہاتوں کا گھیراؤ کر لیا٬ ہائی وے کا بڑا حصہ آزاد٬ داعش کی نقل و حرکت محدود ہو گئی

پیر 24 اکتوبر 2016 12:03

موصل(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 24 اکتوبر2016ء) موصل کے قریبی قصبے بعشقیہ پر قبضے کے لیے کرد فورسز نے شمالی عراق کے علاقوں میں داعش کے خلاف تازہ حملے کیے ٬کرد جنگجوؤں نے آٹھ دیہاتوں کا گھیراؤ کر کے داعش کے 36 عسکریت پسندوں کو ہلاک کردیا٬ جبکہ داعش کے زیرِ قبضہ علاقوں میں بڑے پیمانے پر پیش قدمی کی ہے اور ہائی وے کا ایک بڑا حصہ آزاد کروا لیا جس کی وجہ سے داعش کی نقل و حرکت محدود ہو گئی ہے٬ ترک فوج نے بھی عسکریت پسندوں ے خلاف ہتھیاروں کا استعمال کیا٬غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق کرد پیش مرگہ کمانڈرز نے بتایا کہ انھوں نے داعش کے زیرِ قبضہ علاقوں میں بڑے پیمانے پر پیش قدمی کی ہے اور ہائی وے کا ایک بڑا حصہ آزاد کروا لیا جس کی وجہ سے داعش کی نقل و حرکت محدود ہو گئی ہے۔

(جاری ہے)

ترکی نے بھی داعش کے خلاف کارروائی میں شمولیت اختیار کی جس کے بعد اس نے بعشقیہ میں جہادیوں کے ٹھکانوں پر بمباری کی٬ ترک فوج نے بھی عسکریت پسندوں ے خلاف ہتھیاروں کا استعمال کیا۔ ترکی کا کہنا تھا کہ کرد جنگجوؤں نے ان سے مدد طلب کی تھی۔ترک وزیرِ اعظم نے ٹیلی وڑن پر کہا کہ 'بعشقیہ کے علاقے کو داعش سے پاک کرنے کے لیے پیش مرگہ کو حرکت دی گئی ہے۔

انھوں نے ہمارے فوجیوں سے مدد کے لیے کہا اس لیے ہم انہیں گولہ بارود فراہم کر رہے ہیں۔اس سے پہلے عراقی وزیرِ اعظم نے ترکی کی جانب سے مداخلت کی پیش کش مسترد کر دی تھی٬کرد جنگجوؤں نے آٹھ دیہاتوں کا گھیراؤ کر کے داعش کے 36 عسکریت پسندوں کو ہلاک کردیا٬اتحادی افواج بھی موصل میں داعش کو مسلسل پیچھے دھکیل رہی ہیں٬ پیش مرگہ کے کمانڈرز کا کہنا تھا کہ انھوں نے نو کلو میٹر تک پیش قدمی کی ٬عراق میں امریکہ کے اعلیٰ کمانڈر لیفٹیننٹ جنرل سٹیفن ٹاؤنسینڈ نے صحافیوں کو بتایا کہ بعشقیہ میں کی گئی کارروائی میں قابلِ ذکر کامیابی حاصل ہوئی ہے۔

تاہم انھوں نے خبردار کیا کہ مجھے تاحال ایسی کوئی اطلاع نہیں ملی کہ یہاں ہر گھر سے داعش کا جنگجو ختم کر دیا گیا ہے اور سڑک کنارے لگا ہر بم ناکارہ بنا دیا گیا ہے۔تاحال صحافیوں کو علاقے میں جانے کی اجازت نہیں دی گئی۔غیرملکی خبر رساں ادارے کی ایک فوٹیج میں ایک قریبی دیہات سے لیے گئے مناظر میں دیکھا جا سکتا ہے کہ بعشقیہ سے دھوئیں کے بادل اٹھ رہے ہیں٬ کرد جنگجوؤں نے لڑائی کے دوران مارٹر گولوں اور مشین گنوں کا استعمال کیا٬بعشقیہ اس فوجی اڈے کے قریب واقع ہے جہاں ترک فوجی جنگجوؤں (عرب اور کرد دونوں) کی تربیت کرتے ہیں۔

متعلقہ عنوان :