پشاور٬ پختونوں کے حقوق کے تحفظ کیلئے ہماری جدوجہد جاری رہے گی٬سکندر شیرپائو

قومی وطن پارٹی کے صوبائی چیئرمین کا مردان میں شمولیتی اجتماع سے خطاب

ہفتہ 22 اکتوبر 2016 21:14

پشاور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 22 اکتوبر2016ء) سینئر صوبائی وزیر اورقومی وطن پارٹی کے صوبائی چیئرمین سکندر حیات خان شیرپائو نے کہا ہے کہ ہم پختونوں کا حق اور تحفظ چاہتے ہیں اور پختون جہاںبھی آباد ہوں ان کے تحفظ اور حق کو یقینی بنانے کیلئے ہماری جدوجہد جاری رہے گی۔ان خیالات کا اظہار انھوں نے نرے باجا ضلع مردان میں ایک شمولیتی اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔

اس موقع پر ناظم حاجی آمین گل٬ حاجی امیر خان٬ جنرل کونسلر محمد اقبال٬ کسان کونسلر حبیب الرحمان٬ حاجی عبدالشکور٬حمیداللہ جان٬ حسن خان٬ سربلند خان٬ علی خان٬ زین خان٬ احسان اللہ اور عابد خان نے اپنے ساتھیوں اور خاندانوں سمیت قومی وطن پارٹی میں شمولیت کا اعلان کرتے ہوئے پارٹی قائد آفتاب احمد خان شیرپائو کی قیادت اور پالیسیوں پر اعتماد کا اظہار کیا۔

(جاری ہے)

سینئر وزیر نے کہا کہ ہم پاک چائنا راہداری منصوبہ میں پختونوں کا حق چاہتے ہیں کیونکہ مغربی روٹ کی تعمیر سے دہشت گردی سے متاثرہ اور پسماندہ علاقے ترقی کی راہ پر گامزن ہوں گے اور ان کی مشکلات کا ازالہ ہو گا۔ انھوں نے کہا کہ خیبر پختونخوا قدرتی وسائل سے مالا مال ہے جس پرسب سے پہلے پختونوں کا حق ہے۔ انھوں نے کہا کہ ہمارا صوبہ ضرورت سے زیادہ اور سستی بجلی پیدا کر رہا ہے لیکن اس کے باوجود بھی یہاں کے عوام کو نہ صرف لوڈشیڈنگ کا سامنا ہے بلکہ بجلی کے ابتر نظام کی وجہ سے عوام مشکلات کے شکار ہیں۔

انھوں نے کہا کہ پختونوں کے حقوق کاحصول اور تحفظ ہمارا منشور ہے او راس ضمن میں ہر فورم اور ہر محاذ پر جدوجہد جاری رکھی جائے گی ۔سکندر شیرپائو نے پارٹی میں نئے شامل ہونے والوں کو خوش آمدید کہتے ہوئے کہا کہ پختونوں کو جاری مشکل حالات سے نکالنے اور ان کے حقوق و تحفظ کو یقینی بنانے کیلئے مل کر جدوجہد کی جائے گی ۔انھوں نے کہا کہ ہم مثبت اور تعمیری سیاست کے قائل ہیں اور چاہتے ہیں کہ پختون خطہ اور پختونوںکو امن٬ترقی اور خوشحالی کی راہ پر گامزن کیا جائے۔

انھوں نے مزید کہا کہ پختونوں کو باوقار قوموں کی صفوں میں دیکھنا چاہتے ہیں۔ اجتماع سے قومی وطن پارٹی ضلع مردان کے چیئرمین شاد علی خان اور جنرل سیکرٹری شاہد انور خان نے بھی خطاب کیاجبکہ اس موقع پر پارٹی کے دیگر عہدیدار اور کارکن بڑی تعداد میں موجود تھے۔