پشاور٬ صوبے میں کارخانے لگانے کیلئے این او سی کی شرط ختم کر دی ہے٬پرویز خٹک

وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا کی زیرصدارت اعلیٰ سطح اجلاس

ہفتہ 22 اکتوبر 2016 21:12

پشاور٬ صوبے میں کارخانے لگانے کیلئے این او سی کی شرط ختم کر دی ہے٬پرویز ..

پشاور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 22 اکتوبر2016ء) وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا پرویز خٹک نے کہا ہے کہ صوبے میں تیز رفتار انڈسٹریلائزیشن ان کی منزل ہے۔ کاروبار دوست حکومتی اقدامات کی وجہ سے اندرون و بیرون ملک سے سرمایہ کار آ رہے ہیں۔ ان کی حکومت نے صوبے میں کارخانے لگانے کیلئے این او سی کی شرط ختم کر دی ہے۔ سرمایہ کاروں کو مارک اپ میں پانچ فیصدجبکہ مشینری کی ترسیل میں 25فیصد رعایت دینے کے ساتھ ون ونڈو آپریشن کی سہولت دی جا رہی ہے۔

سسٹم شفاف اور آسان بنا دیا گیا ہے جس کی وجہ سے سرمایہ کاروں کا اعتماد بحال ہوا ہے اور وہ صوبے میں سرمایہ کاری کیلئے گہری دلچسپی لے رہی ہیں۔ وزیرعلیٰ نے کہا کہ حکومتی سطح پر چین نے صوبے کے جن شعبوں میں سرمایہ کاری کیلئے دلچسپی لی ہے وہ خوش آئند ہے۔

(جاری ہے)

حکومت کا حکومت کے ساتھ شراکت کے تحت کام کرنے میں کوئی مسئلہ نہیں۔ یہ قانونی طور پر اور پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ کے تحت بھی درست ہے۔

وہ وزیراعلیٰ سیکرٹریٹ پشاور میں اعلیٰ سطح اجلاس کی صدارت کر رہے تھے ۔ اجلاس کو صوبائی حکام کے دورہ چین کی رپورٹ پیش کی گئی ۔ اجلاس کو بتایا گیا ہے چین کے کرامے کے دور ہ کے دوران اعلیٰ سطح کی ملاقات میں انفراسٹرکچر کی تعمیر ٬توانائی میں تعاون٬ انفارمیشن انڈسٹری ٬ اکنامک زون٬ رہائشی ماحول٬ شہری ترقی اور ثقافتی صنعت پر تبادلہ خیال کیا گیا ۔

جبکہ چائنا اکنامک کو آپریشن سنٹر میں اعلیٰ حکام کے ساتھ پن بجلی توانائی میں تعاون٬ اکنامک زون اور بزنس ڈائیلاگ پر تبادلہ خیال ہوا۔ چین کی متعلقہ کمپنیوں نے توانائی ٬ ہائیڈرو پاور٬ اکنامک زون اور چین اور خیبرپختونخوا کے دورمیان بزنس ڈائیلاگ سمیت دیگر شعبوں میں سرمایہ کاری اور تعاون کرنے میں دلچسپی ظاہر کی ۔ وزیراعلیٰ نے کہا کہ صوبے کے ہائیڈل٬ تیل ٬ گیس اور معدنیات کے شعبوں میں سرمایہ کاری کیلئے بہت پوٹینشل ہے جس کے لئے آسان٬ قابل عمل اور مفید طریق کار ڈھونڈنا ہو گا۔

انہوں نے کہا کہ چترال میں 900میگا واٹ اور بالاکوٹ میں 300میگا واٹ کے پن بجلی کے منصوبے٬ پشاور ماڈل ٹائون سکیم اور موٹر وے ہائوسنگ سکیم اہم منصوبے ہیں جن میں فرنٹیئر ورکس آرگنائزیشن نے بھی دلچسپی ظاہر کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ توانائی کے شعبے میں اور بھی بہت سی قابل عمل سائٹس موجود ہیں اسی طرح مائنز سٹی بونیر میں بھی صنعتی پارک بنائیں گے۔

ہم نے صوبے کے معدنی ذخائر سے استفادہ کرنے کیلئے اور اس شعبے میں سرمایہ کاری کو فروغ دینے کیلئے پاکستان کی تاریخ میں پہلی معدنی پالیسی بنا لی ہے۔ انہوں نے متعلقہ حکام کو ہدایت کی کہ رولز آف بزنس پر کام تیز کریں۔ وزیراعلیٰ نے کہا کہ صوبائی حکومت کے سولر پراجیکٹس کے تحت سرکاری عمارتوں اور سٹریٹ لائٹس کے سسٹم کو معیاری بنانے کا انکشاف کیا۔

انہوں نے کہا کہ چین نے الیکٹرک کار کی پیشکش کی ہے جس کا سارا سسٹم سولر پر ہو گا۔ اس پیشکش پر بھی غور کیا جا رہا ہے۔ وزیراعلیٰ نے کہا کہ چین سٹورج کٹ بھی دے رہا ہے جو خوش آئند امر ہے۔ انہوں نے کہا کہ خیبر پختونخوا کے سیاحت کے شعبے میں بھی کافی پوٹینشل ہے۔ ملک کے سیاحتی مقامات کو ترقی دے رہے ہیں اور سیاح کافی دلچسپی لے رہے ہیں۔ حکومت صوبے میں سیاحت کی صنعت کو فروغ دے رہی ہے۔ ہم چارسدہ٬ سفیون گڑھی اور دیگر مقامات پرتھیم پارک بنا رہے ہیں اور سیاحوں کو بوٹنگ کی سہولت فراہم کی جائے گی۔

متعلقہ عنوان :