کوئٹہ٬پاکستان ورکرز کنفیڈریشن بلوچستان کے زیر اہتمام میونسپل کارپوریشن کے سبزہ زار سے ریلی کا انعقاد

ہفتہ 22 اکتوبر 2016 21:09

کوئٹہ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 22 اکتوبر2016ء) پاکستان ورکرز کنفیڈریشن بلوچستان کے زیر اہتمام میونسپل کارپوریشن کے سبزہ زار سے ریلی نکالی گئی جو مختلف شاہراہوں سے ہوتی ہوئی پریس کلب کوئٹہ پر اختتام پذیر ہوئی۔ پریس کلب پر مظاہرین سے آل پاکستان ورکرز کنفیڈریشن کے مرکزی جنرل سیکریٹری خورشید احمد٬ پاکستان ورکرز کنفیڈریشن بلوچستان کے صدر محمد رمضان اچکزئی٬سینئر نائب صدر ضیاء الرحمن ساسولی٬ سیکریٹری نشر و اشاعت عابد بٹ٬بلوچستان لیبر فیڈریشن کے صدر بشیر احمد رند٬ سیکریٹری جنرل محمد قاسم٬ پاکستان ورکرز فیڈریشن بلوچستان کے صدر حاجی عزیز اللہ سمیت دیگر نے خطاب کرتے ہوئے صوبہ بلوچستان میں بد امنی٬ بے روزگاری٬ انصاف کے فقدان٬ صاف پانی کی عدم فراہمی٬ بجلی کی بے تحاشا لوڈ شیڈنگ٬ گیس کے نرخوں میں اضافے٬آئین کے تحت شہریوں کے جان و مال کی حفاظت میں ناکامی ٬ تمام یونینز کے مسائل کو حکومتی اور فیکٹریوں کی سطح پر حل نہ ہونا٬ محکمہ محنت ویلفیئر کی بجائے مزدوروں کی زحمت کا محکمہ بننا٬ ورکرز ویلفیئر بورڈ میں غیر قانونی تعیناتیوں٬ کرپشن پر آنکھیں بند رکھنا٬ ڈیلی ویجز اور کنٹریکٹ ملازمین کو ریگولر نہ کرنے٬ محکمہ بی ڈی اے اور دیگر اداروں میں ملازمین کی تنخواہیں اور پنشن ادا نہ کرنے٬ لواحقین کے بچوں کی بھرتی نہ کرنے٬ کول مائنز اور دیگر کارکنوں کے جان کی حفاظت میں ناکامی٬ قومی اداروں کی نجکاری ٬ تنخواہوں میں اونچ نیچ اور غریب کارکنوں کو زندہ رہنے کے حق سے محروم رکھنے٬ تعلیم و صحت سے محرومی٬ نوجوانوں کو ٹریننگ نہ دینے سمیت مختلف مسائل کے حل نہ ہونے پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ حکومت اپنے قوم و فعل اور عمل میں تضاد کے باعث جمہوریت کو ناکامی کی طرف دھکیل رہی ہے۔

(جاری ہے)

رات کے ٹاک شوز میں سیاستدانوں کی ایک دوسرے کے ساتھ گالی گلوچ اور ایک دوسرے کو ڈاکو اور قاتل قرار دینے سے عام غریب عوام اور محنت کش طبقہ پریشان ہیں۔ صوبہ بلوچستان میں نیب نے سیکریٹری فنانس اور وزیر فنانس کو کرپشن کے الزام میں دھر لیا جبکہ ہولی سولی سربراہ چیف سیکریٹری بلوچستان ہر قسم کے احتساب سے محفوظ ہیں۔ ان کے ماتحت سیکریٹری صحت کو 08 اگست کے سانحہ کوئٹہ میںعہدے سے فارغ کیاگیا اور موصوف چیف سیکریٹری پر کوئی ذمہ داری عائد نہیں ہوئی۔

موجودہ چیف سیکریٹری کے دور میں کارکنوں کی بڑی تنظیموں سے کبھی بات چیت نہیں کی گئی ہے اور وہ وائسرائے کا رویہ اپنائے ہوئے ہیں۔ مقررین نے کہا کہ ملکی تاریخ میں ڈکٹیٹروں کی آمریت اور سول حکمرانوں کی آمریت نے مزدوروں اور محنت کش طبقے کی فلاح و بہبود کیلئے کچھ نہیں کیا ہے۔ بلوچستان کے مزدوروں نے عہد کیا ہے کہ وہ کنفیڈریشن کے جھنڈے تلے یکجا ہو کر اپنے مسائل حل کریں گے۔

انہوں نے کہا کہ آئین کا آرٹیکل 17 ٹریڈ یونین اور پولیٹیکل پارٹیز کے قوانین میں ایسوسی ایشن اور سیاسی پارٹیوںکی قیام کی اجازت دیتا ہے۔ ٹریڈ یونین پر بڑی ذمہ داریاں عائد کی گئی ہے بلکہ آئین کے برخلاف سول ایوی ایشن ٬ نادرا٬ بنکنگ سیکٹر٬ ریلوے اور دیگر بہت سے اداروں میں قدغنیں لگائی گئیں ہیں جبکہ سیاسی پارٹیوں کے رہنما امریکہ٬ لندن ٬ دبئی اور ہندوستان سے اس ملک میں اپنی پارٹیوں کو کمپنیوں کی طرز پر چلا رہے ہیں۔

پارٹیوں کی اندرونی جمہوریت حالیہ پارٹیوں کے انتخابات میں بد نام ہو کر سامنے آچکی ہے۔ جلسوں میں صدر کا انتخاب اور خاندان کو نمائندگی کو دینے سے جمہوریت کمزور ہوتی جارہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ عدلیہ انصاف کے اعلیٰ معیار مقرر کرے۔ غریبوں کو انصاف دیں اور بڑوں کو کٹہرے میں لائے اور حالیہ دنوں میں سپریم کورٹ آف پاکستان نے دو مختلف کیسز میں ملزمان کو بری کیا لیکن معلوم ہوا کہ ایک ملزم دو سال پہلے فوت ہو چکا ہے اور دو ملزموں کو سزائے موت دی جاچکی ہے۔

اب آپ خود اندازہ کر سکتے ہیں کہ عدالتی نظام مکمل طور پر انصاف کی فراہمی میں ناکام ہو چکا ہے۔ حکمرانوں نے تمام اداروں کو تباہ کر دیا ہے اور رہے سہے اداروں کو بھی متنازعہ بنا کر ملک میں افراتفری پھیلانے کی کوشش کر رہے ہیں۔ مقررین نے کہا کہ ملک کے تمام مزدور اکھٹے ہو کر موجودہ باطل نظام کے خلاف علم بغاوت بلند کریں اور اپنے تمام بنیادی حقوق حاصل کرنے میں ایک دوسرے کی مدد کریں۔

مقررین نے سانحہ 08 اگست سمیت دیگر واقعات میں شہید ہونے والے وکلاء اور عام عوام کے ساتھ بھرپور اظہار یکجہتی کا اظہار کیا اور کہا کہ سپریم کورٹ کی جوڈیشل کمیشن کا ہم خیر مقدم کرتے ہیں اور امید کرتے ہیں کہ اس صوبے میں آئین کی آرٹیکل 09 کے تحت عوام کی جان و مال کی حفاظت اور ان کے زندہ رہنے کے بنیادی حق کو تحفظ فراہم کرنے کیلئے اقدامات کی سفارش کی جائے گی اور جتنی ایف آئی آرز اموات میں درج ہوئی ہے ان پر باز پرس کرنے اور صوبے میں ہسپتالوں کی بہتری کیلئے بھی ہدایات دیئے جائیں گے۔

متعلقہ عنوان :