لاپتہ بلوچ اسیران وشہداء کے لواحقین کے بھوک ہڑتالی کیمپ کو2493 دن ہو گئے

ہفتہ 22 اکتوبر 2016 20:32

کوئٹہ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 22 اکتوبر2016ء)لاپتہ بلوچ اسیران وشہداء کے لواحقین کے بھوک ہڑتالی کیمپ کو2493 دن ہو گئے اظہار یکجہتی کرنے والوں میں منگو چر سے بی این ایم کے بلوچ اپنے ساتھیوں سمیت لاپتہ بلوچ اسیران وشہداء کے لواحقین سے اظہار یکجہتی کی وائس فار بلوچ مسنگ پرسنز کے وائس چیئرمین ماما قدیر بلوچ نے وفد سے کہا کہ ان شہادتوں سے قومی جذبہ ختم نہیں ہوا بلکہ اس نے جلتی پر تیل ڈالنے کا کام کیا جس کی وجہ سے آج یہ جذبہ جدوجہد اور جذبہ قربانی زندہ ہے اگر ہم سوچیں کر ہم غلامی قبول کر تے ہیں تو میرے خیال میں بے وقوفی ہو گی اور اگر ہم کشکول پکڑ کر رحم کی امید ظاہر سے کریں تو میرے خیال میں یہ مناسب نہیں ہوگا جمہوریت سے کوئی امیدیں وابستہ کر تا تو میرے خیال میں کوئی نجات نہیں زوال کا راستہ ہے ہمیں کونسا راستہ اختیار کر نا ہو گا اور کونسا راستہ ہمیں جا کر منزل اعلیٰ منزل مقصود تک پہنچتا ہے اپنے قوت بازو پر یقین رکھنا اور پختہ عزم دل میں رکھتا تو منزل دور نہیں جب قومی تحریک زور پکڑتی ہے تو حکمران ڈاکٹروں کو نشہ دینے کا موقع فراہم نہیں ہوتا اور یہ مظالم نظر آتے ہیں ماما قدیر بلوچ نے کہا ہے کہ میں بلوچ قوم سے گزارش کر تا ہوں کہ وہ رد عمل کی سیاست نہیں بلکہ شعوری سیاست کریں کیونکہ رد عمل وقت کے ساتھ ٹھنڈا پڑ جا تا ہے اور شعور وقت گزانے کے ساتھ اور بھی پختہ ہو جاتا ہے تو ان حالات میں اپنے بلوچ بھائیوں اور بہنوں سے گزارش کرونگا کہ اس درد کو مٹانے کی بجائے اور ابھی محسوس قابل ستائش ہے ۔