Live Updates

ہمارا مقصد حکومت گرانا نہیں ٬ احتساب سے کوئی جاتا ہے تو جائے٬ عدالتیں بھی کہہ رہی ہیں کہ ملک میں بادشاہت قائم ہے٬پا نامہ لیکس کی تحقیقات کیلئے سپریم کورٹ کو اختیار دیا جائے٬ حکومت نے اپنے رویہ درست نہ کیا تو پیپلز پارٹی 27دسمبر کے بعد لانگ مارچ کا اعلان کردے گی٬ احتجاج کا سی پیک سے کوئی تعلق نہیں٬ اپوزیشن کا مطالبہ مان لیاجائے تو ہم عمران خان کو احتجاج ختم کرنے کیلئے منا لیں گے

پیپلز پارٹی کے سیکرٹری اطلاعات قمرالزمان کائرہ کا دیگر رہنمائوں کے ہمرا ہ مشترکہ پریس کانفرنس سے خطاب

ہفتہ 22 اکتوبر 2016 20:00

ملتان (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 22 اکتوبر2016ء) پیپلز پارٹی کے مرکزی سیکرٹری اطلاعات و سابق وفاقی وزیر قمرالزمان کائرہ نے کہا ہے کہ ہمارا مقصد حکومت گرانا نہیں ہے ٬ احتساب سے کوئی جاتا ہے تو جائے۔ احتجاج آئینی حق ہے لیکن شہروں کو بند کرنے کے حق میں نہیں ہیں۔ آج عدالتیں بھی کہہ رہی ہیں کہ ملک میں بادشاہت ہے۔ عدالتوں نے ہمیشہ پیپلز پارٹی کے خلاف فیصلے دیئے۔

نواز شریف کو عدالتوں سے آج تک کوئی مسئلہ پیش نہیں آیا ۔اپوزیشن کا مطالبہ مان لیاجائے تو ہم عمران خان کو احتجاج ختم کرنے کے لئے منا لیں گے۔ جب بھی سسٹم ڈی ریل ہوا اس کا فائدہ مسلم لیگ(ن) کو ہوا ملک میں احتساب کے عمل کا آغاز پانامہ لیکس سے کیا جائے اور پا نامہ لیکس کی تحقیقات کے لئے سپریم کورٹ کو اختیار دیا جائے۔

(جاری ہے)

حکومت نے اپنے رویہ درست نہ کیا تو پیپلز پارٹی 27دسمبر کے بعد لانگ مارچ کا اعلان کردے گی۔

چاہے پھر اسے اپنا خون ہی کیوں نہ دینا پڑے ۔بلاول بھٹو زرداری نے کسی سیاسی جماعت کے قائد کو غدار نہیں کہا ۔ وہ ہفتہ کو ملتان پریس کلب میں دیگر پارٹی رہنمائوں خواجہ رضوان عالم٬ ڈاکٹر جاوید صدیقی٬ ملک نسیم لابر ٬رائو ساجد ودیگر کے ہمراہ پریس کانفرنس سے خطاب کررہے تھے ۔قمرالزمان کائرہ نے مزید کہا کہ حکمرانوں کے رویے کے باعث ملکی سیاست میں تلخی بڑھتی جا رہی ہے اور سیاسی تلخیوں کے ساتھ قانونی جنگ شروع ہو گئی ہے پانامہ پیپر کسی پاکستانی نے نہیں بنایا۔

پانامہ لیکس کے باعث پوری دنیا میں بھونچال برپا ہے۔ حکومت کا خیال تھا کہ اپوزیشن متحد نہیں ہو گی اور ٹی او آرز نہیں بن پائیں گے۔ وزیراعظم نے تو اپنے خطاب میں خود کو احتساب کے لئے پیش کیا لیکن ان کی ٹیم اس بات پر نہیں آرہی جب بھی سسٹم ڈی ریل ہوا اس کا فائدہ مسلم لیگ کو ہوا۔ ملک میں احتساب کے عمل کا آغاز پانامہ لیکس سے کیا جائے۔ پانامہ میں جن کے نام آئے کسی نے بھی اس سے انکار نہیں کیا۔

انہوں نے کہا کہ وزیراعظم کے خاندان نے بھی آف شورکمپنیوں کو قبول کیا اپوزیشن کا مطالبہ ہے کہ پا نامہ لیکس کی تحقیقات کے لئے سپریم کورٹ کو اختیار دیا جائے۔ عدالتوں نے ہمیشہ پیپلز پارٹی کے خلاف فیصلے دیئے نواز شریف کو عدالتوں سے آج تک کوئی مسئلہ پیش نہیں آیا۔ نیشنل ایکشن پلان پر ٹھیک سے عملدرآمد نہیں ہو رہا آج عدالتیں بھی کہہ رہی ہیں کہ ملک میں بادشاہت قائم ہے۔

ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ احتجاج کا سی پیک سے کوئی تعلق نہیں اپوزیشن کا مطالبہ مان لیاجائے تو ہم عمران خان کو احتجاج ختم کرنے کے لئے منا لیں گے۔ کوئی سیاسی جماعت بھی ملکی ترقی کی دشمن نہیں حکومت خود حالات خراب کر رہی ہے۔ کے پی کے میں ایک مذہبی ادارے کی امداد پر سب سے پہلے پیپلز پارٹی نے آواز اٹھائی۔ احتجاج آئینی حق ہے لیکن شہر بند کرنے کی سیاست کو ٹھیک نہیں سمجھتی۔

30سال سے پنجاب میں حکمران خود عوام کی حالت پر رورہے ہیں ۔عوام کی حالت دیکھ کر رونے والے وزیراعظم خود لوگوں کی حالت کے ذمہ دار ہیں احتساب کے نتیجے میں کوئی گھر جاتا ہے تو جائے ہمارا مقصد حکومت گرانا نہیں احتساب ہے۔ آرمی چیف نے نیک نام کمایا انہیں توسیع نہیں لینی چاہیء۔ے نیشنل ایکشن پلان پر ٹھیک سے عملدرآمد نہیں ہو رہا۔ اس پر مکمل طور پر عملد ر آمد کیاجائے۔

مردم شماری کی جائے ایک اور سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ الیکشن کمیشن 2018کے الیکشن شفاف انداز میںکرائے تو پیپلز پارٹی نمبر ون ثابت ہو گی۔ انہوں نے کہا کہ میاں نواز شریف ایک بڑی جماعت کے سربراہ ہیں لیکن انہوں نے پارٹی کے جعلی الیکشن کرائے اور پیپلز پارٹی یوسی سطح سے مرکز تک انٹرا پارٹی الیکشن دیانتداری سے کرارہی ہے۔ نومبر تک پہلا مرحلہ مکمل ہو جائے گا جبکہ دسمبر تک دوسرا مرحلہ بھی مکمل ہو جائے گا۔

کارکنوں کی مشاورت سے ہی نئے عہدیداروں کو آگے لایا جا رہا ہے انہوں نے کہا کہ موجودہ حکومت کسان ٬مزدور اور عوام قتل پالیسیاں بنا رہی ہے جس کی وجہ سے آج ہر شہری احتجاج پر مجبور ہے اور کسان سڑکوں پر ہیں۔ ایک اور سوال کے جواب میں انہوں نے کہاکہ ججز تقرری کا طریقہ کار تبدیل کیا جائے اور سرائیکی خطہ کو اعلی عدالتوں میں نمائندگی دی جائے ایک اور سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ کراچی میں پیپلز پارٹی نے اپنی پاور دکھادی بہت جلد پنجاب میں بھی دکھائیں گے۔
Live عمران خان سے متعلق تازہ ترین معلومات