جماعت اسلامی سے مل کر صوبہ میں انصاف کے نظام کے قیام کے لیے دن رات کوشاں ہیں٬پرویزخٹک

تحریک انصاف اورجماعت اسلامی صوبے سے کرپشن کمیشن رشوت بدعنوانی کے کلچر کے خاتمے کے لیے کوشاں ہے وزیر اعظم قوم کو بتائیں کہ ان کی دولت کہاں سے آئی اگر وہ جائز ہے تو ہم بھی تسلیم کرلیں گے٬وزیراعلی خیبرپختونخوا

جمعہ 21 اکتوبر 2016 22:22

پشاور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 21 اکتوبر2016ء) وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا پرویز خٹک نے کہا ہے کہ تحریک انصاف جماعت اسلامی سے مل کر صوبہ میں انصاف کے نظام کے قیام کے لیے دن رات کوشاں ہیں۔ اور تحریک انصاف اورجماعت اسلامی صوبے سے کرپشن کمیشن رشوت بدعنوانی کے کلچر کے خاتمے کے لیے کوشاں ہے دینی مدارس بہت بڑی خدمت کررہے ہیں۔ وزیر اعظم قوم کو بتائیں کہ ان کی دولت کہاں سے آئی اگر وہ جائز ہے تو ہم بھی تسلیم کرلیں گے٬ دو نومبرکے احتجاج کے حوالے سے حکومت بوکھلاہٹ کا شکار ہیں نوازشریف خودآمریت کی پیدا وار ہے اس لیے اس کی سوچ غیر جمہوری ہے۔

دونومبرکااحتجاج فیصلہ کن احتجاج ہوگا نوازشریف یاتو خو دکواحتساب کے لیے پیش کریں یا استعفیٰ دیں گے۔ تحریک انصاف کسی کے ایجنڈے پر کام نہیں کررہی اور نہ ہی پی ٹی آئی کو کسی کالعدم تنظیمو ں کی حمایت حاصل ہے ۔

(جاری ہے)

تحریک انصاف کو اللہ تعالی کے فضل سے بہت بڑی عوامی قوت کی حمایت ہے وہ اضاخیل میں جماعت اسلامی کے اجتماع گاہ کے دورہ کے موقع پر میڈیا سے بات چیت کررہے تھے۔

اجتماع گاہ آمد پر صوبائی امیر مشتاق احمد خان٬جنرل سیکرٹری عبدالواسع صوبائی سینر وزراء عنایت اللہ خان٬مظفر سید٬ اور مرکزی رہنما جماعت اسلامی آصف لقمان قاضی نے ان کا استقبال کیاامیر جماعت اسلامی خیبرپختونخوا مشتاق احمد خان نے وزیر اعلیٰ خیبرپختونخوا کو اجتماع عام کے حوالے سے بریفنگ دی۔اس موقع پر وزیر اعلیٰ نے کہا کہ اس اجتماع کا مقصد بھی نظام کی تبدیلی ہے اور لوگوں کو صاف ستھرا نظام دینا ہے۔

ہم چاہتے ہیں کہ کسی کو الزامات دینے کے بجائے تمام معاملات صاف ستھرے رہیں۔وزیر اعظم سے بھی ہمارا مطالبہ ہے کہ ان کے پاس جو دولت ہے وہ صفائی پیش کریں اگر ان کی دولت جائز ہے تو قوم کو بتائیں ہم بھی تسلیم کر لیں گے ۔وزیر اعلیٰ نے کہا کہ اسلام آباد میں ہمارا احتجاج پر امن ہوگا اور اگر کسی طرح کی بھی بد امنی کی کوشش کی گئی تو یہ وفاقی حکومت کی شرارت ہو گی اور اس کی تمام تر ذمہ دار وفاقی حکومت پر ہوگی۔

انھوں نے کہا کہ ہم ظلم اور جھوٹ کے نظام کے خلاف فیصلہ کن احتجاج کریں گے۔انہوں نے جماعت اسلامی کو بڑے اجتما ع پر مبارک باد دی اورکہاجماعت اسلامی بھی ملک میں کرپشن کے خلاف جہاد کررہی اب بس ایک ہی فیصلہ ہونا ہے کہ یہ ملک ڈاکو ئوں لیٹروں نے چلانا ہے یا ایماندار قیادت نے چلانا ہے۔ ہم ایسا نظام لانا چاہتے ہیںکہ عوام کو آسانی ہو۔ نظام میں تبدیلی آنی چاہیے ایک دوسرے پر الزامات لگانے سے کچھ حاصل نہیں ہوتا۔

جماعت اسلامی اور ہمارا ایجنڈا ایک ہے۔ قانون کی حکمرانی ہو اور انصاف کا بول بالا ہو۔انہوں نے کہا کہ نواز شریف یا تو ڈرگئے یا گھبرا گئے ہیںہم پرامن لوگ ہیں یہ خود دہشت گردی پھیلانا چاہتے ہیں ان کے عزائم ٹھیک نہیں ہیں۔ پرویز خٹک نے کہا کہ ہم نے دینی مدارس کو صحیح ٹریک پر ڈال دیا ہے کیونکہ وہ دینی علوم کے ساتھ ساتھ جدید علوم بھی سیکھا رہے ہیں اور ایک بہت بڑی خدمت کررہے ہیں درالعلوم حقانیہ اور کسی اور مدرسہ میں کوئی دہشت گرد نہیںاورنہ کوئی طالبا ن ہے۔

طالبان ختم ہوچکے ہیں۔علماء اس کے خلاف اٹھ کھڑے ہوںحکمران کیوں غلط پروپیگنڈہ کررہے ہیں۔ یہ عمران خان کا آخری رائونڈ ہے۔ اگر نواز شریف مان جائیں اور خود کو احتساب کے لے پیش کرتے ہیں تو ہمارا احتجاج نہیں ہوگا۔ نواز شریف اگر چور ہیں تو وہ تلاشی دے دیں۔نواز شریف جنرلوں کے سایہ میں سیاست میں ائے ہیں ہم اللہ کے سہارے سیاست میں آئیں ہیں اگر دو نومبر کو عوام نے ہمارا ساتھ دیا تو ہمار احتجاج کامیا ب ہوگا۔ اس سے قبل پرویز خٹک نے اجتماع عام کے لیے ہونے والے انتظامات کاجائزہ لیا اور ان کو اجتماع گاہ کا تفصیلی دورہ کرایا گیا۔