برازیل توانائی بحران پر قابو پانے اور زرعی پیداوار کی بہتر ی کیلئے پاکستان کے ساتھ تعاون کو تیارہے٬برزایل دنیا کی ساتویں اور لاطینی امریکہ کی دوسری بڑی معیشت ہے٬پاکستان کے ساتھ قریبی تعاون کو فروغ دے کر اپنی معیشت کیلئے متعدد فوائد حاصل کر سکتا ہے ٬ ہوا٬ شمسی٬ ایتھنال اور بائیو ماس سمیت دیگر ذرائع سے بجلی پیدا کرنے میں پاکستان کے ساتھ تعاون کرینگے

برازیل کے سفیر کلاڈیو راجہ گباگلیا لنز کا تاجر برادری سے خطاب برازیل کے سرمایہ کار پاکستان میں سی پیک سمیت دیگر شعبوں میں سرمایہ کاری کے مواقع تلاش کریں٬ خالد اقبال ملک

جمعہ 21 اکتوبر 2016 22:00

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 21 اکتوبر2016ء) پاکستان میں تعینات برازیل کے سفیر کلاڈیو راجہ گباگلیا لنز نے کہا ہے کہ ان کا ملک دنیا کی ساتویں بڑی اور لاطینی امریکہ کی دوسری بڑی معیشت ہے اور پاکستان برازیل کے ساتھ قریبی تعاون کو فروغ دے کر اپنی معیشت کیلئے متعدد فوائد حاصل کر سکتا ہے ٬ برازیل اپنی توانائی کی 42فیصد ضروریات رینیوایبل ذرائع سے پوری کر رہا ہے اور وہ ہوا٬ شمسی٬ ایتھنال اور بائیو ماس سمیت دیگر ذرائع سے بجلی پیدا کرنے میں پاکستان کے ساتھ تعاون کر سکتا ہے٬ برازیل نے زراعت اور لائیو سٹاک کے شعبوں میں بہتر ترقی کی ہے اور پاکستان برازیل کے ساتھ اس شعبے میں تعاون بڑھا کر اپنی زرعی پیداوار کو مزید بہتر کر سکتا ہے۔

وہ جمعہ کو اسلام آباد چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری میں تاجر برادری کی ایک بڑی تعداد سے خطاب کر رہے تھے ۔

(جاری ہے)

برازیل کے سفیر نے کہا کہ پاکستان کی کئی مصنوعات برازیل کی مارکیٹ میں بہتر مقام حاصل کرنے کی عمدہ صلاحیت رکھتی ہیں لہذا پاکستان کی تاجر برادری برازیل کے ساتھ تجارت کو بہتر کرنے کیلئے کوششیں تیز کرے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان اور برازیل کے درمیان باہمی تجارتی و اقتصادی تعلقات کو صلاحیت کے مطابق فروغ دینے کیلئے دونوں کے نجی شعبوں کے درمیان قریبی روابط کا فروغ اشد ضروری ہے۔

انہوں نے اس بات کی یقین دہانی کرائی کہ ان کا سفارتخانہ پاکستان کی تاجر برادری کو برازیل میں کاروباری مواقع تلاش کرنے کی کوششوں میں ہر ممکن تعاون کرے گا۔ اپنے استقبالیہ خطاب میں اسلام آباد چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے صدر خالد اقبال ملک نے کہا کہ 2015میں برازیل کی دنیا کے ساتھ کل تجارت 369ارب ڈالر اور برآمدات 191ارب ڈالر تھیں لیکن پاکستان کے ساتھ اس کی دوطرفہ تجارت صرف 30کروڑ ڈالر کے لگ بھگ ہے جو دونوں کی اصل صلاحیت سے بہت ہی کم ہے۔

انہوں نے کہا کم تجارت کی اہم وجہ یہ ہے کہ دونوں ممالک محدود اشیاء میں تجارت کر رہے ہیں لہذا انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ پاکستان اور برازیل مزید شعبوں میں تجارت کو فروغ دینے کیلئے نجی شعبوں کی حوصلہ افزائی کریں۔انہوں نے کہا کہ پاکستان برازیل کو فارسوٹیکلز٬ کیمیکلز٬ سپورٹس گڈز٬ چاول٬ دالیں٬ سبزیاں اور پھلوں سمیت متعدد مصنوعات برآمد کر سکتا ہے ۔

انہوں نے کہا کہ مرغی کا گوشت٬ زرعی مشینری٬ پھلوں کا جوس٬ چائے٬ مصالہ جات ٬ کافی٬ آٹو پارٹس٬ چمڑے کی مصنوعات٬ گرینائٹ٬ الیکٹریکل اپلائنسز اور دستکاری کی مصنوعات سمیت متعدد دیگر شعبوں میں بھی دونوں ممالک باہمی تعاون فروغ دے سکتے ہیں۔ لہذا انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ پاکستان اور برازیل تجارتی وفود کا باقاعدگی سے تبادلہ کرنے کی حوصلہ افزائی کریں اور ایک دوسرے کے ملک میں سنگل کنٹری نمائشیں منعقد کرنے کیلئے نجی شعبوں کے ساتھ تعاون کریں۔

خالد اقبال ملک نے اس موقع پر برازیل کے سفیر کو پاکستان کی معیشت کے مختلف شعبوں میں پائے جانے والے سرمایہ کاری کے مواقعوں سے بھی آگاہ کیا اور اس بات پر زور دیا کہ برازیل کے سرمایہ کار سیپک سمیت دیگر شعبوں میں سرمایہ کاری کے مواقع تلاش کرنے کیلئے پاکستان کا دورہ کریں۔انہوں نے اس عزم کا اظہار کیا کہ اسلام آباد چیمبر آف کامرس برازیل کے سفارتخانے کے ساتھ مل کر دونوں ممالک کے درمیان تجارت کو مزید فروغ دینے کیلئے اپنا کردار ادا کرے گا۔