وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان سے دفاع پاکستان کونسل کے اعلی سطحی وفد کی چیئرمین مولانا سمیع الحق کی قیادت میں ملاقات

مولانا سمیع الحق نے وزیر داخلہ کو ملک میں دینی جماعتوں٬ مدارس٬ آئمہ مساجد و علما ء کو درپیش مسائل اور مشکلات سے تفصیل سے آگاہ کیا

جمعہ 21 اکتوبر 2016 21:41

اسلام آباد /لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 21 اکتوبر2016ء) دینی و سیاسی جماعتوں کے مشترکہ پلیٹ فارم دفاع پاکستان کونسل کے اعلی سطحی وفد نے کونسل کے چیئرمین مولانا سمیع الحق کی قیادت میں وفاقی وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان سے دو گھنٹے طویل ملاقات کی۔ وفد میں کونسل کے مرکزی قائدین مولانا محمد اویس نورانی٬ مولانا محمد احمد لدھیانوی٬ مولانا فضل الرحمان خلیل٬ قاری محمد یعقوب شیخ٬ میاں محمد اسلم٬ مولانا سید یوسف شاہ٬ اجمل خان وزیر٬ مولانا حامد الحق حقانی٬ مولانا یونس قاسمی اور دیگر شامل تھے۔

وفد کے قائد مولانا سمیع الحق نے وزیر داخلہ کو ملک میں دینی جماعتوں٬ مدارس٬ آئمہ مساجد و علما ء کو درپیش مسائل اور مشکلات سے تفصیل سے آگاہ کیا اور کہا کہ ان حالات نے دینی قوتوں کا پیمانہ صبر لبریز کردیا ہے اور دیگر دانستہ ہر محاذ پر دیوار سے لگانے کی سازش کی جارہی ہے۔

(جاری ہے)

جبکہ دینی حلقوں نے ہمیشہ ملکی دفاع٬ سلامتی اور استحکام کے لیے مسلسل مثبت کردار ادا کیا ہے مگر اب انہیں سڑکوں پر نکلنے پر مجبور کیا جارہا ہے۔

حال ہی میں امریکی دبائو اور بھارت کے مذموم عزائم کے خلاف سب سے پہلے دفاع پاکستان کونسل میدان میں نکلی اور ملک کا دفاع کرنے کا اعلان کیا۔ ایسے حالات میں حکومت کی طرف سے دینی شخصیات کی شہریت منسوخ کرنے٬ بینک اکاونٹ منجمند کرنے٬ شناختی کارڈ بلاک کرنے اور ملک سے باہر جانے پر پابندی کے اعلانات اور اقدامات نے جلتی پر تیل ڈالنے کا کام کیا ہے۔

وفد کے دیگر قائدین نے بھی ان سارے حالات پر روشنی ڈالی۔ وفاقی وزیر داخلہ نے وفد کا خیر مقدم کیا اور تمام مسائل کو غور سے سن کر کہا کہ میں اپنے آپ کو دینی قوتوں کا سپاہی سمجھتا ہوں اور تمام نازک حالات میں ہر فورم پر آپ کے ساتھ کھڑا رہوں گا۔ یہ طے شدہ بات ہے کہ پاکستان اسلام کے نام پر معرض وجود میں اور اس ملک کا نظریاتی تشخص ہر حالت میں قائم رکھا جائے۔

وزیر داخلہ نے فوری طور پر فورتھ شیڈول کے تمام افراد کے بلاک شناختی کارڈ بحال کرنے کے احکامات جاری کیئے اور نادرہ کو متنبہ کیا کہ آئندہ بھی فورتھ شیڈول کے کسی بھی فرد کا شناختی کارڈ بلاک نہ کیا جائے۔ اسی طرح ان کی شہریت پر بھی کوئی پابندی نہ لگائی جائے اور نہ ملک سے باہر جانے پر کوئی پابندی ہوگی۔ انہوں نے کہا کہ میں فوری طور پر چاروں صوبوں کی حکومتوں سے بات کرکے انہیں دینی قوتوں اور کونسل کے لوگوں کے ساتھ بیٹھنے کا کہوں گا۔

تاکہ آپ کے مسائل جلد از جلد باہمی مشاورت سے حل کرائے جاسکیں۔ کونسل کے چیئرمین مولانا سمیع الحق نے افغان مہاجرین کی واپسی اور ان کو درپیش مشکلات کے بارے میں تفصیل سے آگاہ کیا۔ اور کہا کہ حکومت کی غلط پالیسیوں کی وجہ سے افغانستان کے مہاجرین کی قربانیوں پانی پھیر رہے ہیں۔ اور خام خواہ اپنے دیرینہ دوستوں کو دشمن بنارہے ہیں اس کا سارا فائدہ بھارت کو پہنچے گا۔ اور بھارت اس کوشش میں ہے کہ افغانستان اور پاکستان کے تعلقات خراب ہوں۔