محکمہ تعلیم بلدیات کے جعلی طریقے سے بھرتی 379ملازمین ا ور 200کے کاغذات کی چھان بین کے لیے اعلیٰ اختیار اتی کمیٹی قائم کردی گئی

جمعہ 21 اکتوبر 2016 21:31

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 21 اکتوبر2016ء) سجن یونین (سی بی ای) کے ایم سی کے مرکزی صدر سید ذوالفقار شاہ نے کہا ہے کہ سندھ ہائی کورٹ نے محکمہ تعلیم بلدیات میں جعلی طریقے سے بھرتی ہونے والے 379ملازمین اور200ایسے ملازمین جو کہ انکوائری کمیٹی کے روبرو پیش نہیں ہوسکے انکے جملہ کاغذات کی چھان بین کے لیے سیکریٹری بلدیات کی سربراہی میںاعلیٰ اختیاراتی کمیٹی قائم کردی گئی ہے جسکا نوٹیفکیشن دو روز میں جاری کردیا جائیگا ۔

یہ کمیٹی تمام ڈی ایم سیز میںجاکروہاں 1997اور 2009میںبھرتی ہونے والے ایسے ملازمین کے ریکارڈ کی چھان بین کرے گی جنہیںFAKEیعنی جعلی طریقے سے بھرتی ملازم قرار دیا گیا ہے جنکی تعداد 379ہے اور ایسے 200سے زائد ملازمین کا ریکارڈ بھی چیک کیا جائے گا جو کہ پچھلی بار اعلیٰ اختیاراتی کمیٹی کے سامنے پیش نہیں ہوسکے تھے اور ایسے 66ملازمین بھی کمیٹی کے روبرو پیش ہونگے کہ جنکے ناموں یا ولدیات یاایمپلائی نمبرز انکوائری رپورٹ میں غلط تحریر کردیئے گئے ہیں۔

(جاری ہے)

سید ذوالفقار شاہ نے ایسے تمام ملازمین جو اس لسٹ میں شامل ہیں انہیں ہدایت دی ہے کہ وہ کمیٹی کے ڈی ایم سیز میں آنے کا شیڈول کے مطابق جملہ کاغذات ٬بینک ریکارڈ ٬سروس ریکارڈ ٬ڈومیسائل ٬پی آر سی ٬ پے سلپس کے ہمراہ کمیٹی کے روبرو پیش ہوں بصورت دیگر کمیٹی کے روبرو پیش نہ ہونے والے ملازمین اپنے آپکو گھوسٹ تصور کرتے ہوئے ملازمت سے اپنے آپکو فارغ سمجھیں۔

انکوائری کمیٹی میںتمام ملازمین کے ریکارڈ کے سلسلے میں کمیٹی میں سید ذوالفقار شاہ ملازمین کی نمائندگی اور معاونت کرینگے۔پچھلی اعلیٰ اختیاراتی کمیٹی میں ایڈیشینل سیکریٹری بلدیات ٬ڈپٹی سیکریٹری بلدیات ٬سیکشن آفیسر v٬سینئر ڈائریکٹر ٬یومن ریسورسز کے ایم سی ٬سینئر ڈائریکٹر پے رول کے ایم سی اور سجن یونین (سی بی ای)کے ایم سی کے صدرسید ذوالٖفقار شاہ شامل تھے ۔نئی کمیٹی قائم کرنے کا اختیارسیکریٹری بلدیات کو دیا گیا ہے وہ دو روزمیں کمیٹی قائم کرنے کا نوٹیفکیشن جاری کریں گے جسکے بعد چھان بین کا عمل شروع ہوگا۔

متعلقہ عنوان :