اے این ایف بلوچستان کی منشیات نذرِ آتش کرنے کی تقریب

2 ارب امریکی ڈالر مالیت کی 310 ٹن منشیات نذرِ آتش کی گئیں

جمعہ 21 اکتوبر 2016 20:28

کوئٹہ /اسلام آباد د (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 21 اکتوبر2016ء) اے این ایف بلوچستان نے سال 2016 کی منشیات نذر آتش کرنے کی تقریب کچھ موڑ کوئٹہ پر منعقد کی گئی جس میں بلوچستان کے وزیر اعلیٰ نواب ثنا ء اللہ زہری نے بطور مہمان خصوصی شرکت کی۔ اے این ایف کے فورس کمانڈر بریگیڈئیر بلال جاوید نے مہمانِ خصوصی اور آئی جی ایف سی(بلوچستان) میجر جنرل شیر افگن٬ وزیرِ صحت (بلوچستان) رحمت صالح٬ اسٹیشن کمانڈر (کوئٹہ) بریگیڈئیر رفیق اور کمشنر (کوئٹہ) امجد علی سمیت دیگر مہمانان گرامی کو خوش آمدید کہا۔

علاوہ ازیں اس تقریب میں دیگر لاء انفورسمنٹ ایجنسیوں کے ملازمین٬ سماجی شعبہ جات٬ طلباء٬ قومی ہیرو٬ تعلیمی ادارے اور میڈیا کے نمائندگان بھی شامل تھے۔اے این ایف کے فورس کمانڈر بریگیڈئیر بلال جاوید نے اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے آگاہ کیا کہ سال 2016 کے دوران اے این ایف نے 73 مقدمات درج کر کے 41 ملزمان کو گرفتار کیا اور 252 ٹن منشیات برآمد کیں۔

(جاری ہے)

منشیات نذرِ آتش کرنے کی تقریب میں سال 2016 کے دوران ایف سی بلوچستان کی جانب سے برآمد کی گئی 58 ٹن منشیات بھی جلائی گئیں۔ نذر آتش کی جانے والے منشیات کی عالمی منڈی میں مجموعی قیمت 3.2 ارب امریکی ڈالر بنتی ہے۔اے این ایف کی کارکردگیوں کی وضاحت کرتے ہوئے انہوں نے بتایا کہ اے این ایف بلوچستان محض منشیات کی برآمدگیوں تک محدود نہیں رہی بلکہ ملزمان کو انصاف کے کٹہرے میں لانے پر بھی خصوصی توجہ مرکوز کی گئی ۔

تاہم اے این ایف کی مقدمات کی چارہ جوئی میں کامیابی کا تناسب 90 فیصد رہا۔ تقریب کا اختتام 310 ٹن منشیات نذرِ آتش کرنے پر ہوا جس میں 11.79 ٹن ہیروئن ٬ 147.18 ٹن چرس٬ 46.57 ٹن افیون٬ 4.97 ٹن مارفین ٬ 14.29 ٹن بھنگ٬ 3.64 ٹن ایمفیٹا مائن٬ 1.97 ٹن پوست کے ڈھوڈے ٬ 296 کلوگرام کرسٹل٬ 16 ٹن ممنوعہ کیمیائی مواد اور 600 لٹر شراب شامل تھیں۔اس دوران یہ بھی بتایا گیا کہ اے این ایف بلوچستان منشیات کی طلب میں کمی لانے کے لئے عام لوگوں کو منشیات کے استعمال کے نقصانات سے آگاہ کرنے کی سرگرمیاں بھی عمل میں لاتی ہے جس کہ تحت سال 2016 کے دوران تعلیمی اداروں میں لیکچروں٬ فری میڈیکل کیمپ٬ کھیل٬ ورکشاپیں٬ پوسٹروں کے مقابلے٬ موسیقی کے پروگرام٬ واکس اور آگاہی مواد کی عوام میں تقسیم جیسی سرگرمیاں عمل میں لائی گئیں۔

یہاں یہ امر قابلِ ذکر ہے کہ چین۔پاکستان اقتصادی راہداری منصوبہ کے پیش نظر اے این ایف ساحلی علاقوں خصوصی طور پر گوادر میں اپنی استعدادِ کار بڑھانے پر توجہ مرکوز کئے ہوئے ہے۔ اس ضمن میں گوادر میںاضافی افرادی تعیناتی عمل میں لائی جا چکی ہے ۔ اس ضمن میں چند پہلو ئوںمیں مزید بہتری لائی جارہی ہے جس میں انٹیلی جنس٬ تکنیکی مہارات٬ ٹرانسپورٹ اور کارگو کے سامان کی جانچ پڑتال شامل ہیں۔

متعلقہ عنوان :