اے این پی جمہوریت کے ساتھ ہے اور کسی غیر آئینی اقدام کا حصہ نہیں بنے گی٬ میاں افتخار حسین

جمعہ 21 اکتوبر 2016 19:24

پشاور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 21 اکتوبر2016ء) عوامی نیشنل پارٹی کے مرکزی سیکرٹری جنرل میاں افتخار حسین نے کہا ہے کہ عمران خان کی جانب سے اسلام آباد بند کرنے کا اعلان نیک شگون نہیں اور اگر سیاستدانوں نے یہ روش اختیار کرنا شروع کر دی تو یہ ملک کیلئے خطر ناک ہو گا٬یو نین کونسل اکبر پورہ میں پارٹی کے تنظیمی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ عمران خان اپنے احتجاج کیلئے پارلیمنٹ کا فورم استعمال کریں کیونکہ سڑکوں پر فیصلوں کے نتائج ملک کے مفاد میں نہیں ہوتے ٬ انہوں نے کہا کہ اے این پی صرف جمہوریت کے ساتھ ہے اور جمہوریت کو ڈی ریل کرنے کی کسی کوشش کا حصہ نہیں بنے گی٬انہوں نے کہا کہ پہلے بھی عمران خان نے تین ماہ تک اسلام آباد میں دھرنا دیا اور امپائر کی انگلی کے اٹھنے کا انتظار کرتے رہے لیکن بے سود رہا ٬ انہوں نے کہا کہ پانامہ لیکس کی تحقیقات ہم بھی چاہتے ہیں لیکن جرم ثابت ہونے پر سب کے خلاف بلا امتیاز کاروائی کی جانی چاہئے٬ میاں افتخار حسین نے کہا کہ وزیر اعظم نواز شریف کو بھی اس معاملے سے نمٹنے کیلئے کوئی راہ نکالنی چاہئے تا کہ ایسی قوتوں کو موقع نہ مل سکے جو سڑکوں پر آکر جمہوریت کو ڈی ریل کرنے کی کوششوں میں لگ جائیں اور اگر ایسا ہوا تو اس کی ذمہ داری نواز شریف اور عمران خان دونوں پر عائد ہوگی٬ انہوں نے کہا کہ اے این پی ان ہاؤس تبدیلی کی مخالف نہیں تاہم غیر آئینی طریقے سے حکومتوں کی تبدیلی نیک شگون نہیں اور ملک اب مزید کسی مارشل لا کا متحمل نہیں ہو سکتا ٬ انہوں نے کہا کہ پاکستان پہلے ہی ناکام داخلہ و خارجہ پالیسیوں کے باعث عالمی دنیا میں تنہا ہو چکا ہے لہٰذا تمام سیاسی جماعتوں پارلیمنٹیرینز ٬حکومت ٬ عماراں خان اور سیکورٹی ایجنسیوں کو جمہوریت بچانے کیلئے اپنا کردار ادا کرنا چاہئے٬صوبائی حکومت پر کڑی تنقید کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ تبدیلی کے نام پر اقتدار میں آنے والوں کی حقیقت عوام جان چکے ہیں اوراب یہ بات کھل کر سانے آ چکی ہے کہ جس تبدیلی کے نام پر خیبر پختونخوا کے عوام کو ورغلایا گیا اس کا درحقیقت کوئی وجود ہی نہیں بلکہ اب تو عوام پر ایک اور ظلم کیا جا رہا ہے کہ صوبائی حکومت اپنی ترقیاتی سکیموں اور بجٹ کیلئے سرکاری اراضی فروخت کر رہی ہے ٬ انہوں نے کہا کہ صوبائی حکومت کنگال ہو چکی ہے اور اس کے پاس تنخواہوں کی ادائیگی تک کیلئے پیسے نہیں ہیں جبکہ انکم جنریشن ٬ ترقیاتی سکیوں اور اپنے بجٹ کیلئے اب وہ سرکاری پراپرٹی ٬ جس میں انڈسٹریل زون بھی شامل ہیں فروخت کرنے پر تلی ہوئی ہے جو صوبے کے عوام کے ساتھ ظلم ناروا ہے٬ مرکزی رہنما نے کہا کہسی پیک سے ہمارے صوبے کا مستقبل وابستہ ہے اور ایسی حکومت صوبے پر مسلط ہے جس کو اپنی ذمہ داریوں اور فرائض کا احساس بھی نہیں ہے ۔

(جاری ہے)

اُنہوں نے کہا کہ ہم چاہتے ہیں کہ چین پاکستان میں سرمایہ کاری کرے اور سی پیک کا منصوبہ بھی تکمیل کو پہنچ جائے تاہم ہمیں ایسا سی پیک بالکل منظور نہیں جس میں ہمارے حقوق سلب کیے گئے ہوں اور صرف پنجاب کو نوازا گیا ہو۔ وزیر اعظم اپنا وہ وعدہ پورا کرے جو اُنہوں نے اے پی سی کے بعد قوم کے سامنے کیا تھا۔ اُنہوں نے کہا کہ موجودہ وفاقی حکومت کی تمام توجہ پنجاب پر مرکوز ہے جبکہ ہمارے صوبے کی حکمران پارٹی کو دھرنوں سے فرصت نہیں ہے۔

متعلقہ عنوان :