اسلام آباد بند کرنے کا اعلان کرنے والے سی پیک کو بند کرانا چاہتے ہیں‘شہبازشریف

سپریم کورٹ میںپانامہ کیس کی سماعت کے بعد اسلام آباد بند کرنے کے اعلان کا کوئی جواز باقی نہیں رہتا نیازی صاحب! اب آپ کا اسلام آباد بند کرنے کا اعلان جمہوری٬ سیاسی اور اخلاقی حمایت کھو بیٹھا ہے آپ ترقی و خوشحالی کے تیز سفر کو بند کرنا چاہتے ہیں٬ بلاجواز احتجاج کرنیوالے عناصر کو ہوش کے ناخن لینے چاہئیں احتجاجی اور منفی سیاست دراصل پاکستان کی ترقی اور خوشحالی میں رکاوٹ اور 18 کروڑ عوام سے دشمنی ہے‘وزیراعلیٰ پنجاب

جمعہ 21 اکتوبر 2016 18:52

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 21 اکتوبر2016ء) وزیراعلیٰ پنجاب محمد شہبازشریف نے کہا ہے کہ سپریم کورٹ میںپانامہ کیس کی سماعت کے بعد اسلام آباد بند کرنے کے اعلان کا کوئی جواز باقی نہیں رہتا ٬ اب نیازی صاحب کا اسلام آباد بند کرنے کا اعلان جمہوری٬ سیاسی اور اخلاقی حمایت کھو بیٹھا ہے٬ خدارا احتجاجی اور دھرنا سیاست کرنے والے اب ہوش کے ناخن لیں اور جھوٹ بول کر عوام کو گمراہ کرنے کی کوشش نہ کریں٬ منفی سیاست سے نہ تو انہیں کوئی فائدہ پہنچے گا اور نہ ہی ملک کو۔

ایک بیان میں وزیراعلیٰ محمد شہبازشریف نے کہا کہ ایسے وقت میں جب ملک تیزی سے ترقی کی راہ پر گامزن ہے٬ اندھیرے ختم ہونے جا رہے ہیں اور 2013 کے مقابلے میں آج ملک اقتصادی و معاشی طو رپر مستحکم اور پہلے سے زیادہ محفوظ اور پرامن ہے۔

(جاری ہے)

ایسے میں احتجاجی اور منفی سیاست دراصل پاکستان کی ترقی اور خوشحالی میں رکاوٹ اور 18 کروڑ عوام سے دشمنی کے مترادف ہے۔

انہوں نے کہا کہ شکست خوردہ بعض سیاسی عناصر ذاتی مفادات کی خاطر قومی مفادات کو بالائے طاق رکھ کر عوام اور ملک کی کونسی خدمت کر رہے ہیں پاکستان کے انتہائی مخلص اور عظیم دوست چین کی جانب سے سی پیک پاکستان کے عوام کیلئے تاریخی تحفہ اور اللہ تعالیٰ کا خصوصی کرم ہے جو نہ صرف پاکستان بلکہ خطے کیلئے ایک گیم چینجر کی حیثیت رکھتا ہے۔ 46 ارب ڈالر کی عظیم الشان سرمایہ کاری پاکستان کی قسمت بدلنے اور 18 کروڑ عوام کی خوشحالی کیلئے ہے۔

پاکستان کے ترسے ہوئے عوام جب ترقی اور خوشحالی کے ثمرات سے مستفید ہونے جا رہے ہیں تو یہ سیاسی عناصر ان کی خوشیاں چھیننے کے درپے ہیں۔ اسلام آباد بند کرنے کا اعلان کرنے والے درحقیقت پاکستان کی ترقی اور سی پیک کے خلاف ہیں اور آپ اسلام آباد بند کرنا چاہتے ہیں لیکن حقیقت میں یہ سی پیک کو بند کرانے کی کوشش ہے۔ آپ پاکستان کے عوام کی ترقی اور خوشحالی کے تیز سفر کو بند کرنا چاہتے ہیں۔

بلاجواز احتجاج کرنے والے ان عناصر کو ہوش کے ناخن لینے چاہئیں۔ انہوں نے کہا کہ احتجاجی سیاست کرنے والے دراصل ملک میں ترقی کے عمل سے خائف ہیں اور ترقی کے اس تیز رفتار عمل کو روکنے کے درپے ہیں۔ آج پوری قوم ان سیاسی عناصر سے یہ سوال کرنے میں حق بجانب ہے کہ آخر وہ کیوں عوام کی خوشحالی اور ملکی ترقی میں رخنہ ڈالنا چاہتے ہیں سپریم کوٹ میں پانامہ کیس کی سماعت شروع ہونے کے بعد آخر اسلام آباد کو بند کرنے اور ترقی کے عمل کو جامد کرنے کا کیا جواز باقی رہ جاتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ وزیراعظم محمد نوازشریف نے بھی کھلے دل سے سپریم کوٹ میں پانامہ کیس کی سماعت کا خیرمقدم کیا ہے۔ جمہوریت میں فیصلے سڑکوں٬ دھرنوں اور شہروں کو بند کرنے کی بجائے پارلیمنٹ میں ہوتے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ منفی سیاست کرنے والے یہ بات ضرور سمجھ لیں کہ اب عوام باشعور ہو چکے ہیں٬ وہ کسی طور پر ملک کی ترقی میں کسی کو بھی رکاوٹ ڈالنے کی ہرگز اجازت نہیں دیں گے۔