حریت رہنماء کی مسلسل کرفیو ٬ نظربندیوں٬ چھاپوں کی مذمت

جمعہ 21 اکتوبر 2016 18:45

سرینگر ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 21 اکتوبر2016ء) مقبوضہ کشمیرمیں کل جماعتی حریت کانفرنس کے رہنماء اور حکیم عبد الرشید نے وادی کشمیرمیںکٹھ پتلی انتظامیہ کی طرف سے گزشتہ 106دنوں سے مسلسل کرفیو کے نفاذ٬ حریت پسند قائدین کی نظربندی ٬ چھاپوںاور نوجوانوں کی گرفتاریوں کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہاہے کہ ان ہتھکنڈوں کے ذریعے کشمیریوں کی حق پر مبنی جدوجہد آزادی کو کمزور نہیں کیا جاسکتا ۔

کشمیر میڈیاسروس کے مطابق حکیم عبدالرشید نے جو مسلسل غیر قانونی طورپر نظربند ہیں سرینگر میں جاری ایک بیان میں کہاکہ بھارت نے کشمیریوں کے اظہار رائے کی آزادی پر پابندی ٬تمام سیاسی حقوق سلب اور مذہبی سرگرمیوں پر قدغنیں عائدکررکھی ہیں جس سے کشمیر میں بھارت کی جمہوریت کا اصل چہرہ بے نقاب ہو گیا ہے ۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا ایسے ہتھکنڈے بین الاقوامی معاہدوں بالخصوص انسانی حقوق کی عالمی اعلامیہ اور انسانی حقوق کے بین الاقوامی چارٹر کی بھی خلاف ورزی ہیں جس پر بھارت کے بھی دستخط ہے۔

حکیم عبدالرشید نے جدوجہد آزادفی کشمیر کو اسکے منطقی انجام تک جاری رکھنے کے کشمیریوں کے عزم کا اعادہ کیا ۔انہوںنے کہاکہ بھارت کے ذی شعورعوام کو اپنے حکمرانوں سے کہنا چایئے کہ طاقت کے بل پر زیادہ دیر تک کشمیریوں کے جائز حق کو سلب نہیں کیاجا سکتا ہے اور انہیں کشمیر بارے اپنی ہٹ دھرمی پر رویہ ترک کرنا چاہیے کیونکہ نہ صرف اس سے بھارت کی ترقی کی رفتار میں کمی ہورہی ہے بلکہ جنوبی ایشیاء بھی بھیانک ایٹمی تباہی سے دوچار ہو سکتا ہے ۔