حکومت پاکستان بھارت و امریکہ کی دوستیاں نبھانا چھوڑے‘ ملکی سلامتی و استحکام کو مدنظر رکھتے ہوئے پالیسیاں ترتیب دی جائیں ٬سعودی شہزادے کو قصاص میں قتل کرنا بہت بڑی دعوت ہے٬حدوداللہ کے نفاذ کی برکت سے آج جرائم کی سب سے کم شرح سعودی عرب میں ہے ٬اسلام کا عادلانہ نظام قائم کردیا جائے پاکستان بھی امن و سکون کا گہوارہ بن جائے گا

امیر جماعةالدعوة پاکستان پروفیسر حافظ محمدسعید اجتماع جمعہ سے خطاب

جمعہ 21 اکتوبر 2016 17:36

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 21 اکتوبر2016ء) امیر جماعةالدعوة پاکستان پروفیسر حافظ محمدسعید نے کہا ہے کہ مضبوط و مستحکم پاکستان ہی کشمیر کی آزادی کی ضمانت بن سکتا ہے۔ حکومت پاکستان بھارت و امریکہ کی دوستیاں نبھانا چھوڑے‘ ملکی سلامتی و استحکام کو مدنظر رکھتے ہوئے پالیسیاں ترتیب دی جائیں۔ شاہ سلمان بن عبدالعزیز کے حکم پر سعودی شہزادے کو قصاص میں قتل کرنا بہت بڑی دعوت ہے۔

حدوداللہ کے نفاذ کی برکت سے آج جرائم کی سب سے کم شرح سعودی عرب میں ہے۔اسلام کا عادلانہ نظام قائم کردیا جائے پاکستان بھی امن و سکون کا گہوارہ بن جائے گا۔جامع مسجد القادسیہ میں خطبہ جمعہ کے دوران ہزاروں افراد کے بڑے اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے انہوںنے کہاکہ دنیائے کفر کو اسلام کی پھیلتی ہوئی دعوت اور مسلم ملکوں کا مضبوط حیثیت اختیار کرنا برداشت نہیںہو رہا ۔

(جاری ہے)

اس لئے وہ پاکستان سمیت پوری مسلم دنیا کو سازشوں کا شکار کر کے کمزور کرنا چاہتے ہیں۔ وطن عزیز پاکستان کیخلاف بھی امریکہ٬ بھارت اور ان کے دیگر اتحادیوں کے مذموم عزائم کسی سے ڈھکے چھپے نہیں ہیں۔مسلمانوں کی تاریخ گواہ ہے کہ جب کبھی مسلمانوں کو میدانوں میں کامیابیاں حاصل ہوئیں کفار کی طرف سے ہمیشہ سازشوں کے ذریعہ ان کے بڑھتے قدموں کو روکنے کی کوشش کی گئی۔

ہمیں تاریخ سے سبق حاصل کرتے ہوئے اپنی غلطیوں و کوتاہیوں کی اصلاح کرنے کی ضرورت ہے۔ انہوںنے کہاکہ مسلمانوں کی قربانیوں کے نتیجہ میں اسلام دشمن ملکوں کی قوت دم توڑ رہی ہیں۔اب وہ پرانا دور نہیں رہا‘ مسلم حکمرانوں کو چاہیے کہ وہ سیرت رسول ﷺ کا مطالعہ کریں۔بیرونی قوتوں کی غلامی اور ان کی ہر بات پر سر تسلیم خم کرنا چھوڑ دیں۔ مسلمان اس زمین پر اللہ کے نمائندے ہیں۔

کفار کے سامنے ان کا ہاتھ پھیلانا اللہ تعالیٰ کو گوارا نہیں ہے۔قرآن و سنت کی تعلیمات کو صحیح معنوں میں سمجھ کر اس پر عمل کرنے والے ہی دشمن کی آنکھوں میں آنکھیں ڈال کر بات کر سکتے اور اسلام کی نمائندگی کا حق ادا کر سکتے ہیں۔ حافظ محمد سعید نے کہاکہ سعودی عرب میں شاہ سلمان بن عبدالعزیز کے بھتیجے نے جھگڑے کے دوران ایک لڑکے کو قتل کیا جس پر عدالت میں مقدمہ چلااور قصاص میں سعودی شہزادے کوبھی قتل کرنے کا حکم دیا گیا۔

اس دوران مقتول کے ورثاء سے دیت کیلئے رابطہ کیا گیا تاہم انہوںنے اپنے بیٹے کو قتل کرنے والے سعودی شہزادے کو معاف کرنے یا دیت لینے سے انکار کر دیا۔ جب یہ معاملہ خادم الحرمین الشریفین تک پہنچا تو انہوںنے قصاص کے طورپر اپنے بھتیجے کو قتل کرنے کے احکامات جاری کر دیے۔ ہم سمجھتے ہیں کہ یہ بہت بڑا فیصلہ ہے۔امت مسلمہ کو ان چیزوں سے بہت تقویت ملتی ہے۔

اسلام شریعت پر عمل درآمدمیں کسی قسم کی مصلحت پسندی سے کام نہ لینے کی وجہ سے اللہ تعالیٰ سعودی حکام کی ضرور مدد کرے گا۔پاکستان سمیت دیگر مسلم ملکوں میں بھی اسلام کا عادلانہ نظام قائم کر دیا جائے تو یہ ملک امن و سکون کے گہوارے بن جائیں گے۔ انہوںنے کہاکہ آزادی کشمیر میں سب سے بڑی رکاوٹ پاکستانی حکمرانوں کا بھارت و امریکہ کی دوستیاں نبھانے کی کوشش کرنا ہے۔

کشمیر٬ فلسطین و دنیا کے دیگر مظلوم خطوں کے مسئلے جرأتمندانہ راستہ اختیار کرنے سے ہی حل ہوں گے۔ انہوںنے کہاکہ بھارت سرکار کے سرجیکل سٹرائیک کے جھوٹے دعووں سے اس کی حقیقت کھل کر دنیا کے سامنے بے نقاب ہو گئی۔ وہ پاکستان کیخلاف اس نوعیت کا کوئی قدم اٹھانے کے قابل نہیں ہے۔ ضرورت اس امر کی ہے کہ حکومت پاکستان مظلوم کشمیریوں کی کھل کر مددوحمایت اور بھارت سرکار کی ریاستی دہشت گردی کو دنیا پر بے نقاب کرے۔