مارچ روکنے کیلئے مقبوضہ کشمیرمیں کرفیو اور پابندیاںنافذ

بھارتی فوجیوں کی طرف سے مظاہرین پرطاقت کے وحشیانہ استعمال سے متعدد زخمی نام نہاد اراکین اسمبلی جموںوکشمیر پر غیر قانونی تسلط جاری رکھنے کیلئے بھارت کی مدد کرر ہے ہیں٬حریت قیادت

جمعہ 21 اکتوبر 2016 17:34

سرینگر (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 21 اکتوبر2016ء) مقبوضہ کشمیر میںکٹھ پتلی انتظامیہ نے آج سرینگر میں نام نہاد قانون ساز اسمبلی اراکین کی رہائش گاہوں کی طرف مارچ کو روکنے کیلئے تمام بڑے قصبوں میں کرفیو اور دیگر پابندیاں نافذ کردیں۔کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق تین روزہ مارچ کی کال کل جماعتی حریت کانفرنس کے چیئرمین سیدعلی گیلانی ٬ میر واعظ عمر فاروق اور محمد یاسین ملک پر مشتمل مشترکہ حریت قیادت نے وادی کشمیرمیں بھارتی فورسز کے ہاتھوں شہریوں کے قتل عام کے خلاف احتجاج کیلئے دی ہے ۔

حریت قیادت نے کہا ہے کہ نام نہاد اراکین اسمبلی جموںوکشمیر پر غیر قانونی تسلط جاری رکھنے کیلئے بھارت کی مدد کرر ہے ہیں۔ کٹھ پتلی انتظامیہ نے لوگوں کو مارچ سے روکنے کیلئے پوری وادی کشمیر میں بھارتی فوجیوں اورپولیس اہلکاروں کی بڑی تعداد کو تعینات کردیا ۔

(جاری ہے)

پابندیوںکی وجہ سے سرینگر کی تاریخی جامع مسجد اور دیگر بڑی مساجدمیں نماز جمعہ ادا نہیں کی جاسکی۔

تاہم کرفیو اور پابندیوںکوتوڑتے ہوئے لو گ سرینگر٬ بڈگام٬ گاندربل٬ بانڈی پورہ٬ کپواڑہ٬ اسلام آباد٬ بارہمولہ٬ پلوامہ٬ شوپیاں٬ کولگام اور دیگر علاقوں میںسڑکوں پر نکل آئے اور مارچ کرنے کی کوشش کی۔ انہوں نے پاکستان اور آزادی کے حق میں اور بھارت کے خلاف زبردست نعرے بلند کئے اور پاکستانی جھنڈے بھی لہرائے۔ بھارتی پولیس اور فوجی اہلکاروں نے متعدد مقامات پرمظاہرین کو طاقت کے وحشیانہ استعمال کا نشانہ بنایا جس سے کئی افراد زخمی ہوگئے۔

ادھر کٹھ پتلی انتظامیہ نے سید علی گیلانی٬ میر واعظ عمر فاروق٬ محمدیاسین ملک٬ شبیر احمد شاہ٬ محمد اشرف صحرائی٬ آسیہ اندرابی اور دیگر حریت رہنمائوں کو مارچ کی قیادت سے روکنے کیلئے گھرو ں ٬ تھانوں اور جیلوں میں مسلسل نظر بند رکھا ۔ بھارتی پولیس نے کل جماعتی حریت کانفرنس کے سینئر رہنما آغا سید حسن الموسوی الصفوی کو نئی دلی سے واپسی کے فوراً بعد گرفتار کر لیا۔

دریں اثنا بھارتی فورسز کی طرف سے شہریوں کے قتل اور دیگر مظالم کے خلاف آج 105ویں روز بھی مقبوضہ وادی میں مکمل ہڑتال کی گئی۔ بھارتی فوجیوں اور پولیس اہلکاروں نے آج بارہ مولہ قصبے میں پکڑدھکڑ کی کارروائیوں کے دوران کم از کم 24 افراد گرفتار کر لیے۔ حریت رہنمائوں نعیم احمد خان٬ یاسمین راجہ٬مختاراحمدوازہ٬زمرودہ حبیب٬فرہدہ بہن جی ٬ حکیم عبدالرشید٬ سید بشیر اندرابی٬ فاروق احمد توحیدی٬ جاوید احمد میر اور ہلال احمد وار نے سرینگر میں جاری اپنے بیانات میں کہا کہ بھارت اپنی ریاستی دہشت گردی کے ذریعے کشمیریوں کی تحریک آزادی کو ہرگز دبا نہیں سکتا۔

میرواعظ عمرفاروق کے فورم ٬جماعت اسلامی مقبوضہ کشمیر اور حریت رہنما محمد شفیع ریشی نے اپنے بیانات میں بھارت مخالف مظاہروں میں حصہ لینے کی پاداش میں سرکاری ملازمین کو نوکریوں سے نکال دینے کے کٹھ پتلی انتظامیہ کے اقدام کی شدید مذمت کی۔ انسانی حقوق کی عالمی تنظیم ایمنسٹی انٹرنیشنل نے اپنی ویب سائیٹ پر جاری بیان میں کم عمر لڑکوں پر کالا قانون پبلک سیفٹی ایکٹ لاگو کرنے پر کٹھ پتلی حکومت کو سخت تنقید کا نشانہ بنایا ۔ بیان میں گرفتار لڑکوں کی فوری رہائی کا مطالبہ کیا گیا۔

متعلقہ عنوان :