عوام ملکی مسائل کے خاتمے کیلئے جماعت اسلامی کا ساتھ دیں٬ مشتاق احمد خان

ملک میں جماعت اسلامی ہی ایسی منظم اور فعال قول ہے جس کے پاس صالح٬ امانتدار٬ مخلص٬ دینی وعصری علوم سے آراستہ افراد کی ٹیم موجود ہے٬ امیر جماعت اسلامی خیبر پختونخوا

جمعہ 21 اکتوبر 2016 16:57

صوابی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 21 اکتوبر2016ء) امیر جماعت اسلامی صوبہ خیبر پختونخوا مشتاق احمد خان نے صوبہ بھر کے عوام اور کارکنان جماعت اسلامی کو(آج) ہفتہ سے روز اضا خیل ضلع نوشہرہ میں جماعت اسلامی پاکستان کے زیر اہتمام شروع ہونے والے دو روزہ اجتماع عام میں بھر پور شرکت کی دعوت دیتے ہوئے کہا ہے کہ مدینہ کی اسلامی ریاست کی طرز پر اسلامی حکومت ٬ اسلامی اور خوشحال پاکستان کے قیام ٬ امن کی بحالی ٬ شہریوں کے جان و مال کے تحفظ ٬ کرپشن ٬ گیس و بجلی کے بحرانوں کے خاتمے ٬ صحت ٬ تعلیم ٬ روزگار اور غریبوں کو رہائش کی یقینی فراہمی ٬ ملک میں یکساں نظام تعلیم ٬ میرٹ کی با لا دستی ٬ آزاد معاشی و سیاسی پالیسی کے ذریعے پاکستان کو تر قی یافتہ اور خود مختار ملک بنانے ٬زرعی و صنعتی انقلاب کے ذریعے بے روزگاری کے خاتمے ٬ ملک کے نوجوانوں کے لئے تعلیم ٬ روزگار ٬ کھیل کے میدان اور جرائم سے پاک پُر امن ماحول کی فراہمی کو یقینی بنانے ٬ خواتین کو معاشرے میں باعزت مقام دلانے ٬ ان کے معاشی و سماجی حقوق ٬جیسے علم کا حصول ٬ حق ملکیت و حق وراثت کو قانون اور تعلیم و تر بیت کے ذریعے یقینی بنانے ٬ اقلیتوں کی عبادت گاہوں کی حفاظت و احترام اور ان کو آئینی و قانونی حقوق کے علاوہ تعلیم ٬ روزگار اور مسا ویانہ حقوق کی فراہمی کے لئے جماعت اسلامی کا ساتھ دیں اور اس عظیم الشان دو روزہ اجتماع عام میں اپنے خاندان سمیت شرکت کو یقینی بنایا جائے ایک پیغام میں انہوں نے کہا کہ اس وقت جماعت اسلامی ہی ایک ایسی منظم اور فعال قوت ہے جس کے پاس صالح ٬ امانتدار ٬مخلص ٬ دینی و عصری علوم سے آراستہ افراد کی ایک بڑی ٹیم موجود ہے ۔

(جاری ہے)

جس کے قائدین خود سادگی کی زندگی گزارنے کے علاوہ ملک میں اسراف اور فضول خرچی کا خاتمہ کر سکتے ہیں اس دیانتدار قیادت اور مخلص کارکنوں نے ہر مشکل گھڑی یعنی سیلاب ٬ زلزلہ اور آئی ڈی پیز وغیرہ میں متاثرین اور اور قوم کی خدمت کی ہے انہوں نے کہا کہ جماعت اسلامی کے منتخب سینیٹرز اور ممبران قومی اسمبلی کے دامن پر کرپشن کا کوئی داغ نہیں اس وقت بھی صوبائی حکومت میں کرپشن کی روک تھام ٬ میرٹ کی بالادستی اور سادگی کے کلچر کو عام کر نے کے لئے کوشاں ہیں۔

امیر جماعت اسلامی سراج الحق نے مرکز سے بجلی کی مد میں واجب الا دا رقوم کی وصول کے لئے اور پروفیسر محمد ابراہیم نے این ایف سی ایوارڈ کے اجراء کے لئے بھر پور جدوجہد کی ہے۔ جماعت اسلامی نے حال ہی میں صوبائی اسمبلی سے پرائیوٹ سود کے خلاف ایک موثر قانون منظور کر وایا ہے جب کہ سراج الحق نے اپنی وزارت خزانہ کے دور میں خیبر بینک میں اسلامی بینکاری کا جو آغاز کیا تھا اس کے نتیجے میں خیبر بینک کی اسلامی برانچوں کی تعداد آج روایتی سودی برانچوں کی تعداد سے بڑھ گئی ہے۔

متعلقہ عنوان :