پنجاب اسمبلی ٬اپوزیشن کاوزیر اعظم سے مستعفی ہونے کا مطالبہ بر قرار٬ایوان کے اندر ٬ اسمبلی احاطے میں احتجاج کیا گیا

ایکدوسرے کی کیخلاف نعرے بازی ٬چار نکات پر غور نہ کیا گیا تو حکومت کیخلاف سڑکوں پر ہوں گے‘ ڈپٹی پارلیمانی لیڈر پیپلز پارٹی وزیر اعظم نے دانیال عزیز٬طلال چوہدری ٬ رانا ثناء اللہ کو شوکت خانم ہسپتال کیخلاف الزامات لگانے کا ٹاسک سونپ رکھا ہے ‘ محمو دالرشید حکومت نے بھرپور کوشش کے بعد اپوزیشن کے ’’کورم حملے ‘‘ کو ناکام بنا کر مطلوبہ تعداد پوری کر لی٬ اجلاس پیر کی سہ پہر تین بجے تک ملتوی

جمعہ 21 اکتوبر 2016 16:54

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 21 اکتوبر2016ء) پنجاب اسمبلی کے اجلاس میں اپوزیشن نے پانامہ لیکس کے معاملے پروزیر اعظم نواز شریف سے مستعفی ہونے کا مطالبہ کرتے ہوئے ایوان کے اندر اور اسمبلی احاطے میں احتجاج کیا ٬حکومتی اور اپوزیشن اراکین ایکدوسرے کی قیادت کیخلاف نعرے بازی کرتے رہے ٬پیپلز پارٹی پارٹی نے کہا ہے کہ اسمبلی کے ماحول کو ٹھیک رکھا جائے ٬ہم حکومت کو ڈی ریل نہیں کرنا چاہتے بلکہ حکومت خود ڈی ریل ہونے کے منصوبے بنا رہی ہے ۔

٬پانامہ لیکس کے حوالے سے ٹی او آرز اور پیپلز پارٹی کی طرف سے دیئے گئے چار نکات پر غور نہ کیا گیا تو 27سمبر کو حکومت خلاف سڑکوں پر ہوں گے ٬حکومت نے بھرپور کوشش کے بعد اپوزیشن کے ’’کورم حملے ‘‘ کو ناکام بنا کر مطلوبہ تعداد پوری کر لی ۔

(جاری ہے)

گزشتہ روز پنجاب اسمبلی کا اجلاس اپنے مقررہ وقت کی بجائے ایک گھنٹہ 20منٹ کی تاخیر سے سپیکر رانا محمد اقبال خان کی صدارت میں شروع ہوا۔

قائد حزب اختلاف میاں محمود الرشید نے نے نقطہ اعتراض پر بات کرتے ہوئے کہا کہ پانامہ لیکس کیخلاف پی ٹی آئی کی طرف سے احتجاج کی کال پروفاقی وزراء بوکھلاہٹ کا شکار ہو چکے ہیں ۔ایک عالمی سطح کے چیر یٹی ہسپتال کو تنقید کا نشانہ بنایا جارہا ہے ۔پوری دنیا میں ایسے منصوبے کی مثال نہیں ملتی۔دانیال عزیز٬طلال چوہدری اور رانا ثناء اللہ کو نواز شریف نے خصوصی ٹاسک دیا ہے کہ شوکت خانم ہسپتال کو الزامات کی زد میں لایا جائے جس کی یہ درباری تعمیل کررہے ہیں۔

ملک میں اس وقت جو حالات چل رہے ہیں ایسے حالات صرف جنگو ں کے دوران پیدا ہوتے ہیں ۔وزیر اعظم کو پاناما لیکس پر ہر صورت استعفیٰ دینا ہوگا اور ان کی جگہ کسی دوسرے شخص کو وزیر اعظم منتخب کیا جائے ۔تحریک انصاف نے اداروں کو جھنجوڑا ہے اب وہ درست فیصلے کرنے لگے ہیں ۔پیپلزپارٹی کے رکن اسمبلی سردار شہاب الدین نے نقطہ اعتراض پر گفتگو کرتے ہوئے کہا حکومت نے اسمبلی کا ماحول خراب کر دیا ہے ٬اپوزیشن ممبران کو بات کرنے کی اجازت نہیں دی جاتی ۔

پیپلزپارٹی حکومت کو ڈی ریل نہیں کرنا چاہتی بلکہ حکومت خود ڈی ریل ہونے کے منصوبے بنا رہی ہے ۔امیں اپنی پارٹی کے چیئرمین مین کا پیغام آپ کے ذریعے حکمرانوں تک پہنچا رہا ہوں کہ ایوان کے ماحول کو ٹھیک کیا جائے ٬پانامہ لیکس کے حوالے سے ٹی او آرز اور پیپلز پارٹی کی طرف سے دیئے گئے چار نکات پر غور نہ کیا گیا تو 27سمبر کو حکومت خلاف سڑکوں پر ہوں گے ۔

اپوزیشن اراکین نے گزشتہ روز بھی پانامہ لیکس کے ایشو پر احتجاج جاری رکھا اور اپوزیشن اراکین نے سپیکر ڈائس کا گھیرائو کر کے نعرے بازی کی ۔ اس دوران حکمران جماعت سے تعلق رکھنے والے اراکین بھی مخالفانہ نعرے بازی کرتے رہے ۔ اجلاس کے دوران تحریک انصاف کی رکن اسمبلی نبیلہ حاکم علی کی جانب سے کورم کی نشاندہی کی گئی اورتعداد پوری نہ ہونے پر پانچ منٹ کیلئے گھنٹیاں بجائی گئیں لیکن پھر بھی کورم پورا نہ ہو سکا جس پر 15منٹ کا وقفہ کر دیا گیا اور دوبارہ اجلاس شروع ہونے پر حکومت کورم پورا کرنے میں کامیاب ہو گی ۔

اجلاس کے ایجنڈے میں محکمہ ٹرانسپورٹ ٬منصوبہ بندی و ترقیات اور سماجی بہبود و بیت المال سے متعلق سوالات شامل تھے تاہم محکمہ سماجی بہبود و بیت المال کے وزیر کی ایوان میں عدم موجودگی اور متعلقہ پارلیمانی سیکرٹری کی طرف سے گوشوارے جمع نہ ہونے کی وجہ سے رکنیت کی معطلی کے باعث مذکورہ محکمے کے سوالات کو موخر کر دیا گیا ۔سپیکر نے ایجنڈا مکمل ہونے پر اجلاس پیر کی سہ پہر تین بجے تک کیلئے ملتوی کر دیا۔