مشیر قانون مرتضیٰ وہاب کی تقرری ٬سندھ ہائی کورٹ نے ایڈوکیٹ جنرل سندھ کو 25اکتوبر کو طلب کرلیا

جمعہ 21 اکتوبر 2016 16:23

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 21 اکتوبر2016ء) سندھ ہائی کورٹ نے وزیراعلیٰ سندھ کے مشیر برائے قانون مرتضیٰ وہاب کی تقرری کے خلاف دائر درخواست پر ایڈوکیٹ جنرل سندھ کو 25اکتوبر کو طلب کرتے ہوئے سماعت ملتوی کردی ہے ۔جمعہ کو سندھ ہائیکورٹ کے چیف جسٹس سجاد علی شاہ پر مشتمل دو رکنی بینچ کی عدالت میں مشیر قانون مرتضی وہاب کی تقرری کے خلاف دائر درخواست کی سماعت ہوئی۔

عدالت میں درخواست گزار کی جانب سے موقف اختیار کیا گیا کہ مرتضی وہاب مشیر کی حیثیت سے کابینہ اجلاس سمیت اسمبلی میں نہیں بیٹھ سکتے۔ مرتضی وہاب عوام کے منتخب نمائندے نہیں ہیں اور انہیں وزیر کی حیثیت کا درجہ بھی نہیں دیا جا سکتا ہے۔ عدالت میں مرتضی وہاب کے وکیل کا کہنا تھا کہ وزیراعلی مشاورت کے لیے مشیر تعینات کر سکتاہے اور سی ایم اجلاس میں مشاورت کے لیے کسی بھی مشیر کو بلواسکتا ہے۔

(جاری ہے)

وزیر اعلی نے اختیارات کا استعمال کرتے ہوئے مرتضی وہاب کو مشیر مقرر کیا ہے۔ وکیل صفائی نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ کابینہ اجلاس میں محکمہ کے سیکرٹری بھی وزیراعلیٰ کو بریف کرنے کے لیے بلائے جاتے ہیں٬ جس پر درخواست گزار کا کہنا تھا مشیر صرف وزیر اعلی کی معاونت کر سکتا ہے وزارت نہیں چلا سکتا ۔فاضل عدالت نے دونوں فریقین کے وکلا کے دلائل سننے کے بعد ایڈووکیٹ جنرل سندھ کو آئندہ سماعت پر طلب کر لیا ہے ۔عدالت نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ ایڈووکیٹ جنرل سندھ کو سننے کے بعد فیصلہ محفوظ کر لیں گے۔ عدالت نے اس کیس کی مزید سماعت 25 اکتوبر تک ملتوی کردی ہے ۔

متعلقہ عنوان :