آزادکشمیر انواع واقسام کی قدرتی آفات وبلیات کا ہمیشہ شکار رہا ہے‘ قدرتی آفات انسان کی تخلیق کے ساتھ ساتھ ہی وقوع پذیر ہونا شروع ہوگئی تھیں‘ قدرتی آفات کے مہلک اثرات ترقی پذیر ممالک پر زیادہ مرتب ہوتے ہیں

آزادکشمیر کے سیکرٹری اطلاعات سید ظہورالحسن گیلانی کا تربیتی ورکشاپ سے خطاب

جمعہ 21 اکتوبر 2016 15:16

مظفرآباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 21 اکتوبر2016ء)آزادکشمیر کے سیکرٹری اطلاعات سید ظہورالحسن گیلانی نے کہا ہے کہ آزادکشمیر انواع واقسام کی قدرتی آفات وبلیات کا ہمیشہ شکار رہا ہے۔ قدرتی آفات انسان کی تخلیق کے ساتھ ساتھ ہی وقوع پذیر ہونا شروع ہوگئی تھیں۔ قدرتی آفات کے مہلک اثرات ترقی پذیر ممالک پر زیادہ مرتب ہوتے ہیں۔

قدارتی آفات سے بچائو کے لیے لوگوں میں شعور وآگاہی کے لیے میڈیا کا کردار نہایت اہم ہے۔ میڈیاکے ذریعے پیشگی وارننگ جاری کرنا٬ خطرات کی نوعیت سے آگاہی یا کسی آفت کے منفی اثرات سے آگاہی فراہم کی جا سکتی ہے۔ا ن خیالات کا اظہار انہوں نے گزشتہ روز سٹیٹ ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی اور نیشنل انسٹیٹیوٹ آف ڈیزاسٹر مینجمنٹ کے زیر اہتمام منعقدہ تربیتی ورکشاپ سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔

(جاری ہے)

اس موقع پر ڈائریکٹر جنرل NIDMبریگیڈئیر ساجد نعیم٬ڈائریکٹر سٹیٹ ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی راجہ سجاد خان٬ راجہ معظم خان٬نعمان شفیق اور دیگر بھی موجود تھے۔ اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے سیکرٹری اطلاعات نے کہا کہ قدرتی آفات کے انتظام وانصرام کے مرحلہ اور آفت کے وقوع پذیر ہو جانے کے بعد میڈیا کا کردار نہایت اہم ہوتا ہے۔ میڈیا کا ذمہ دارانہ کردار منفی اثرات کو زائل کر سکتا ہے اور تباہی کے مضمرات کو کم کر سکتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ عام آدمی میڈیا کی خبر پر بلا تصدیق اعتبار کرتا ہے۔ خبر نشر کرنے میں معمولی سی کوتاہی بھی اس آفت کے مضر اثرات کو کئی گنابڑھانے کا موجب بن سکتی ہے۔ اس لیے میڈیا کو ذمہ داری کا مظاہرہ کرنا چاہیے۔انہوں نے کہاکہ خبر رسانی ایک مقدس اور ذمہ دارانہ پیشہ ہے اور آفات کے دوران میڈیا نمائندگان کی ذمہ داریوں میں اضافہ ہوجاتا ہے۔

اس لیے نہیں ہمیں اپنے آپ کو جواب دہ تصور کرنا چاہتے۔ اس لیے میڈیا کو ان ہی مناظر کی کوریج کرنی چاہیے جو عوام کو وقوع پذیر ہونے والے واقعہ کی نوعیت وشدت سے تو آگاہی کر دے مگر عوام الناس میں افراتفری یا ذہنی خلفشار پیدا کرنے کا موجب نہ بنے۔سیکرٹری اطلاعات نے ورکشاپ کے انعقاد پرسٹیٹ ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی اور نیشنل انسٹیٹیوٹ آف ڈیزاسٹر مینجمنٹ کا شکریہ ادا کیا۔ تقریب کے آخر میں شرکاء ورکشاپ میں سرٹیفکیٹس بھی تقسیم کیے گئے۔