قومی صحت پروگرام ان لوگوں کے لئے ہیںجن کے پاس علاج کے لئے پیسہ نہیں ہوتا‘وزیراعظم

ڈائیلاسز اور گردوں کے امراض کا علاج ہمارے دور میں شروع کیا گیا ‘ غریب لوگوںکے مصائب کو کم کرنے کے لئے ہر ممکن وسائل فراہم کریں گے‘ پروگرام کی نگرانی کا مربوط نظام وضع کیا گیا ‘ ملک بھر میں پچاس نئے جدید ہسپتال بنائے جائیں گے‘ صحت کے معاملے پر کوئی سیاست نہیں ہونی چاہئے ‘ صحت کے شعبوں میں ہنگامی بنیادوں پر کام کرنے کی ضرورت ہے وزیراعظم نواز شریف کا قومی صحت پروگرام کے اجرا کی تقریب سے خطاب

جمعہ 21 اکتوبر 2016 14:27

رحیم یار خان(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 21 اکتوبر2016ء) وزیراعظم نواز شریف نے کہا ہے کہ قومی صحت پروگرام ان لوگوں کے لئے ہے جن کے پاس علاج کے لئے پیسہ نہیں ہوتا‘ ڈائیلاسز اور گردوں کے امراض کا علاج ہمارے دور میں شروع کیا گیا ہے‘ غریب لوگوںکے مصائب کو کم کرنے کے لئے ہر ممکن وسائل فراہم کریں گے‘ پروگرام کی نگرانی کا مربوط نظام وضع کیا گیا ہے‘ ملک بھر میں پچاس نئے جدید ہسپتال بنائے جائیں گے‘ صحت کے معاملے پر کوئی سیاست نہیں ہونی چاہئے ‘ صحت کے شعبوں میں ہنگامی بنیادوں پر کام کرنے کی ضرورت ہے۔

جمعہ کو وزیراعظم نواز شریف قومی صحت پروگرام کے اجراء کی تقریب منعقد ہوئی جس میں وزیراعظم نواز شریف قومی صحت پروگرام کی تقریب میں شریک ہوئے۔ پروگرام کے تحت کمزور طبقے کو صحت کی مفت سہولتیں فراہم کی جارہی ہیں اور پروگرام کے تحت مریضوں کو تشخیص‘ علاج ‘ ادویات کی مفت سہولتیں میسر ہوں گی۔

(جاری ہے)

روزانہ دو سو روپے سے کم آمدنی والے افراد اس پروگرام سے مستفید ہوں گے۔

مریضوں کے علاج پر تین لاکھ روپے تک اخراجات حکومت برداشت کرے گی اور اخراجات تین لاکھ سے تجاوز کرنے پر مزید تین لاکھ بیت المال ادا کرے گا۔ مریضوں کو سات خطرناک بیماریوں کے علاج کیلئے صحت کی مفت سہولتیں میسر ہوں گی ۔اس پروگرام میں دل کے امراض‘ ذیابیطس‘ ہیپاٹائٹس‘ گردے کی بیماریاں شامل ہیں۔ وزیراعظم قومی صحت پروگرام کا ملک بھر میں مرحلہ وار اجراء جاری ہے پہلے مرحلے میں 23 اضلاع میں صحت پروگرام کا آغاز کیا گیا ہے۔

قومی صحت تقریب میں وزیراعظم نے مستحق افراد میں صحت کارڈ تقسیم کئے۔ اس موقع پر تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہا کہ رحیم یار خان میں صحت پروگرام کے آغاز پر نہایت خوشی ہوئی ہے‘ قومی صحت پروگرام دسمبر 2015ء میں شروع کیا گیا تھا ملک کے کئی اضلاع میں صحت پروگرام شروع ہوچکاہے اور رحیم یار خان کے ڈھائی لاکھ افراد کا صحت پروگرام میں اندراج کرلیا گیا ہے۔

پروگرام ان غریبوں کے لئے ہے جن کے پاس اپنے علاج کے لئے وسائل نہیں ہیں۔ غریب لوگ علاج کیلئے جائیدادوں تک کو بیچ دیتے ہیں غریبوں کے مسائل کا ادراک ہے جن کے حل کے لئے کوشاں ہیں۔ وزیراعظم نے کہا کہ ڈائیلاسز پروگرام اپنے گزشتہ دور میں شروع کیا تھا غریب علاج کے لئے قرض لیتا ہے اور پھر قرض ادا کرنے کی ہمت نہیں ہوتی اور ماضی میں عوامی فلاح کے منصوبوں میں کمیشن لینے کی روایت رہی ہے ماضی میں عوامی فلاح کے بڑے بڑے منصوبے مکمل ہونے کا نام نہیں لیتے تھے۔

گزشتہ دور میں گردوں کے امراض کا اعلاج پروگرام شروع کیا کاش کہ ایسے پروگرام آئندہ آنے والی حکومتیں جاری رکھتیں۔ نواز شریف نے کہا کہ سوات میں نواز شریف کڈنی ہسپتال سے عوام مستفید ہورہے ہیں غریب لوگوںکے علاج کیلئے جتنے پیسے لگانے پڑے لگائوں گا ہر حکومت کو غریب عوام کیلئے صحت سہولتوں پر خصوصی توجہ دینی چاہئے۔ سائرہ افضل تارڑ ‘ مریم نواز کی انتھک کوششوں سے پروگرام پر کام کا آغاز ہوا غریبوں کے مصائب کم کرنے کے لئے ہر ممکن وسائل فراہم کررہے ہیں۔

پروگرام کی نگرانی کا مربوط نظام وضع کیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ صحت پروگرام کے ذریعے مہلک بیماریوں کا مفت علاج کیا جارہا ہے۔ عوام کو صحت کی سہولتوں کی فراہمی کیلئے ملک بھر میں پچاس نئے ہسپتال بنائیں گے پروگرام سے مستفید ہونے والے لوگوں سے ملنا چاہتا ہوں۔ مستفید ہونے والے افراد سے ان کے گھر جا کر خیریت دریافت کرنا چاہتا ہوں۔ وزیراعظم نے کہا کہ میاں شہباز شریف کو شاباش دینا چاہتا ہوں کیونکہ وزیراعلیٰ پنجاب صحت کی سہولتوں کا جائزہ لینے کے لئے ہسپتالوں کا دورہ کررہے ہیں۔

صحت کے معاملے پر کوئی سیاست نہیں ہونی چاہئے کیونکہ صحت کے شعبوں میں ہنگامی بنیادوں پر کام کرنے کی ضرورت ہے۔ انسانیت کی خدمت ہمارے ایمان کا جزو ہے۔ مجبور اور بے کس افراد ی خدمت کو اولین ترجیح دینی چاہئے۔ نواز شریف نے کہا کہ ہم نے دہشت گردی یک خلاف فیصلہ کن جنگ لڑی ہے انشاء الله دہشت گردی کا جلد خاتمہ ہوجائے گا۔ کراچی کے حالات کو ہم نے ٹھیک کیا اور جب بھی موٹر وے بنی تو الله کا شکر ہے ہمارے دور میں بنی ہیں کے پی کے میں موٹر وے بھی ہم بنا رہے ہیں اور 2018 میں لوڈشیڈنگ کا مکمل خاتمہ کردیا جائے گا ہم ریلوے کو بھی اپ گریڈ کررہے ہیں۔

برہان سے مانسہرہ اور پھر خنجراب تک جدید شاہراہ کی تعمیر کی جارہی ہے۔ 2013 میں حکومت سنبھالی تو اٹھارہ اٹھارہ گھنٹے لوڈشیڈنگ اور ملک اندھیروں میں ڈوباہوا تھا۔ انہوں نے کہا کہ ماضی کے حکمرانوں میں قوم کا کوئی درد نہیں تھا۔ (ن غ)

متعلقہ عنوان :