عدالتی نوٹس کے باوجود اسلام آباد دھرنا ہوگا ٬ْاسد عمر

دو نومبر کا دھرنا سپریم کورٹ کے خلاف نہیں ہے ٬ْپاناما لیکس کے انکشافات سامنے آنے کے بعد تحقیقاتی اداروں کو ایکشن میں آجانا چاہیے تھا ٬ْانٹرویو

جمعہ 21 اکتوبر 2016 13:16

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 21 اکتوبر2016ء) پاکستان تحریکِ انصاف (پی ٹی آئی) کے رہنما اسد عمر نے کہاہے کہ سپریم کورٹ کی جانب سے پاناما لیکس کے حوالے سے وزیراعظم سمیت تمام فریقین کو نوٹس جاری کرنا کیس کا ابتدائی حصہ ہے لہذا اس سے 2 نومبر کے احتجاج کا فیصلہ تبدیل نہیں کیا جاسکتا۔ایک انٹرویو میں اسد عمر نے کہاکہ ابھی عدالت نے تمام ثبوتوں کو سامنے رکھ کر یہ فیصلہ کرنا ہے کہ آیا یہ کیس سپریم کورٹ کے دائرہ اختیار میں ہے یا نہیں۔

انھوں نے کہا کہ اسلام آباد دھرنا اس وقت پہلے سے کہیں زیادہ ضروری ہے٬ کیونکہ وزیراعظم نواز شریف نے پارلیمنٹ میں خود کو احتساب کے لیے پیش کرنے کا کہا لیکن اس پر اب تک کوئی پیش رفت نہیں ہوسکی۔انہوںنے کہاکہ 2 نومبر کو اسلام آباد بند کرنے کا اعلان سپریم کورٹ کے خلاف نہیں بلکہ ہم تو صرف ان اداروں کی بات کررہے ہیں جو کہ وفاق کے زیر کنٹرول ہیں۔

(جاری ہے)

پی ٹی آئی رہنما نے کہا کہ اصل میں تو اس معاملے کو اپوزیشن کے ٹرمز آف ریفرنسز (ٹی او آرز) کے تحت پارلیمنٹ میں آنا چاہیے تھا جس کا ہم شروع دن سے مطالبہ کررہے ہیں۔انہوںنے کہاکہ پاناما لیکس کے انکشافات سامنے آنے کے بعد تحقیقاتی اداروں کو ایکشن میں آجانا چاہیے تھا تاکہ اس طرح کا سیاسی بحران پیدا ہی نہ ہوتا'۔

متعلقہ عنوان :