یاسین ملک کی طرف سے سرکاری ملازمین اور کشمیری طلباء کے خلاف انتظامیہ کی کارروائی کی مذمت

جمعہ 21 اکتوبر 2016 12:13

سرینگر ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 21 اکتوبر2016ء) مقبوضہ کشمیرمیں جموںو کشمیر لبریشن فرنٹ کے چیئرمین محمد یاسین ملک نے کٹھ پتلی انتظامیہ کی طرف سے سرکاری ملازمین اور کشمیری طلباء کے خلاف انتقامی کارروائیوں کی شدید مذمت کرتے ہوئے اسے بدلے اور نفرت کی سیاست سے تعبیر کیا ہے۔ کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق سرینگر سینٹرل جیل میں نظربندمحمد یاسین ملک جنہیںصحت بگڑنے پر مسلسل دوسرے دن بھی مختلف ٹیسٹوں کیلئے فلورنس ہسپتال لایا گیاصحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے افسوس ظاہرکیاکہ پی ڈی پی کی کٹھ پتلی انتظامیہ کشمیریوں کو 1990کی یاد دلارہی ہے جب کشمیر میںگورنر راج نافذ تھا اور نہتے کشمیریوں کو بدترین ظلم و تشدد کا نشانہ بنایا جاتا تھا ۔

انہوںنے کہاکہ آج کشمیریوں پر وہی لوگ مظالم ڈھارہے ہیں جو آئے روز گولی نہیں بولی اور خیالات کی جنگ جیسے نعرے بلند کرتے تھے ۔

(جاری ہے)

انہوںنے کہاکہ کٹھ پتلی انتظامیہ اقتدار کیلئے سرکاری ملازمین اور معصوم طلباء و طالبات کے مستقبل اور زندگیوں کے ساتھ کھیل رہی ہے ۔انہوں نے کہا کہ طاقت کے نشے میں چور اور تکبر و نخوت زدہ ان حکمرانوںکی ڈھٹائی اور کشمیر دشمنی کا یہ حال ہے کہ یہ لوگ سب اچھا ہے کی سیاست کھیلنے کیلئے معصوم طلباء و طالبات کے جذبات٬ انکی زندگیوں اور ان کے مستقبل کے ساتھ کھلواڑ کرنے میں بھی کسی قسم کا عار نہیں سمجھتے۔

انہوں نے کہا کہ اپنااقتدار برقراررکھنے کیلئے یہ لوگ اپنے ناگپوری آقائوں کی ایماء پر کشمیریوں کے خلاف اعلان جنگ کرچکے ہیں اور کشمیریوں پر مظالم ڈھانا اور انہیں بھارت کی غلامی سے نجات کیلئے آواز بلند کرنے کی سزا دینا ان کا مشغلہ بن چکاہے۔محمد یاسین ملک نے عالمی برادری٬ اقوام متحدہ ٬ اوآئی سی اور انسانی حقوق کی عالمی تنظیموں سے کشمیریوں پر ڈھائے جانے والے مظالم کا فوری نوٹس لینے کی اپیل کرتے ہوئے کہا کہ گزشتہ سو دنوں میں کشمیر میں سوسے زائد افرادکو شہید 19ہزار سے زائد کو زخمی ہیں اورکئی سو افراد بینائی سے محروم ہو گئے ہیں جبکہ ب سرکاری ملازمین اور طلباء کے خلاف کارروائیوں میں تیزی آگئی ہے ۔