حریت کانفر نس کی مقبوضہ کشمیر میں جیلوں اور پولیس اسٹیشنوں کو امتحانی مراکز میں تبدیل کرنے کے فیصلے پر تنقید

جمعہ 21 اکتوبر 2016 12:12

سرینگر ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 21 اکتوبر2016ء) مقبوضہ کشمیرمیں کل جماعتی حریت کانفرنس نے کٹھ پتلی انتظامیہ کی طرف سے جیلوں اور پولیس اسٹیشنوں کو امتحانی مراکز میں تبدیل کرکے وہیں کشمیری طالب علموں کے امتحان لینے کے فیصلے پر شدید تنقید کرتے ہوئے کہاہے کہ شاید یہ دنیا کی واحد وزارت تعلیم ہے جس نے جیلوں اور تھانوں کو امتحانی مراکز میں تبدیل کرنے کا تاناشاہی حکم صادر کیا ہے۔

کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق حریت کانفرنس کے ترجمان نے سرینگر میں جاری ایک بیان میں کہاکہ نام نہاد وزارت تعلیم کو چاہیے کہ امتحانی مراکز کے ساتھ ساتھ اسکول بھی جیلوں اور عقوبت خانوں میں ہی منتقل کردے اور عوامی خوشحالی کے عظیم مشن کے تحت بچوں کے والدین کو بھی وہاں ہی بھیج کر تعلیمی اور اقتصادی ترقی کے اپنے دیرینہ موقف کو عملی جامہ پہنانے کے اقدامات کرے۔

(جاری ہے)

انہوںنے افسوس ظاہر کیاکہ بدنصیب کشمیری قوم کے یہ خودساختہ حکمران عقل وفہم سے اس قدر عاری ہیں کہ اپنی ضد٬ ہٹ دھرمی اور جھوٹی انا کی تسکین کیلئے کسی بھی حد تک جانے کیلئے بے قرار ہتے ہیں۔ انہوںنے کہا کہ گزشتہ تین ماہ کے دوران گرفتا ر کئے جانیوالے نو ہزار کشمیریوں میں سے بیشتر طالب علم ہیں اور مذید ساڑھے پانچ ہزار کی تلاش جاری ہے جبکہ 23دیگر پر پہلے ہی مقدمات درج کئے جاچکے ہیں۔

ترجمان نے کہا کہ وادی کشمیر کی سڑکوں پر وزارتوں کے قلمدان سنبھالے بھارتی بربریت کے یہ آلہ کار بھی بندوقوں اور بٴْلٹ پروف گاڑیوں کے جھرمٹ کے بغیر اپنے عوام سے ملاقات نہیں کرسکتے ہیں تو عام لوگ جو محکوم٬ مجبور٬ نہتے اور کمزور بھی ہیں٬ کیسے اس جنگ جیسی صورتحال میں اپنے لخت جگروں کو تعلیم کے نام پر ان سڑکوں پر چلنے کی اجازت دے سکتے ہیں جہاںگزشتہ 3ماہ کے دوران سو سے زائد کشمیریوں کو شہید اور ہزاروں کو زخمی کردیاگیا ہے ۔

انہوںنے کہاکہ وادی کشمیر کے ہر نکڑ اور ہر موڑ پر کشمیریوں کی حفاظت پر ماموربھارتی فورسز اس تاک میں بیٹھی ہیں کہ کب انہیں اپنے کرتب دکھانے کے موقع ملے ۔ حریت ترجمان نے کہا کہ اگر انتظامیہ واقعی کشمیری طالب علموں کے حوالے سے فکرمند ہے توان کے خلاف درج مقدمات واپس لے کر انہیں رہاکیاجائے اورانہیں اپنے امتحانات کی تیاری کیلئے وقت دیا جائے تاکہ یہ بچے اپنے بل بوتے اور کھلے ذہن کے ساتھ امتحان میں حصہ لے سکیں۔انہوں نے کشمیری عوام سے اپیل کی کہ پورے نظم وضبط سے اور باہمی اتفاق سے حریت قیادت کے پروگرام پر عمل درآمد کیلئے ہر ممکن کوشش کریں۔

متعلقہ عنوان :