پولیو سے نمٹنے کے لئے ہنگامی بنیادوں پر ممکن اقدامات کرنے کی ضرورت ہے‘ڈپٹی کمشنر کوئٹہ انجینئر عبدالواحد کاکڑ

جمعرات 20 اکتوبر 2016 21:47

کوئٹہ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 20 اکتوبر2016ء) ڈپٹی کمشنر کوئٹہ انجینئر عبدالواحد کاکڑ نے کہا ہے کہ پولیو ایک موذی مرض ہے جس سے ہمیں اپنی آنے والی نسلوں کو بچانے کے لئے ہنگامی بنیادوں پر ہر ممکن اقدامات کرنے کی ضرورت ہے کیونکہ پولیو سے پاک معاشرے سے ہی ہم اقوام عالم کے ساتھ باہمی روابط استوار کرکے دور جدید کے تقاضوں سے نبردآزما ہوسکیں گے۔

انہوں نے کہا کہ ہم عالمی ادارہ صحت کی جانب سے پولیو تدارک مہم کے مقررہ اہداف کو حاصل کرنے میں اس وقت کامیاب ہوسکیں گے جب معاشرے کا ہر فرد خصوصاً علماء کرام اور بزرگان دین اپنی مجلسوں میں عوام کو اس موذی مرض کے نقصانات کے بارے میں آگاہی فراہم کریں۔ ان خیالات کا اظہار ڈپٹی کمشنر کوئٹہ نے ضلع کوئٹہ میں انسداد پولیو مہم کی موجودہ صورتحال کا جائزہ لینے کے لئے منعقدہ اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کیا۔

(جاری ہے)

اجلاس کے دیگر شرکاء میں عالمی ادارہ صحت کے نمائندے اشرف ودان٬ ڈبلیو ایچ او بلوچستان کی ٹیم لیڈر ناصر عابدی٬ ڈبلیو ایچ او کے فوکل پرسن برائے مذہبی روابط ڈاکٹر محمد اعظم٬ میڈیکل آفیسر ڈبلیو ایچ او بلوچستان ڈاکٹر گیدی اور ڈی پی سی آر کوئٹہ کے متعلقہ آفیسران شامل تھے۔ اس موقع پر ڈی سی عبدالواحد کاکڑ نے اجلاس کے شرکاء پر زور دیتے ہوئے کہا کہ عوامی سطح پر پولیو مرض کے نقصانات کے بارے میں مکمل آگاہی نہ ہونے کی وجہ سے اکثر والدین اپنے بچوں کو پولیو سے بچا$ کے قطرے پلوانا غیر شرعی سمجھتے ہیں حالانکہ اس حوالے سے ملکی سطح پر جید علماء کرام نے شرعی طور پر پولیو سے بچا$ کے قطرے پلانا جائز قرار دیا ہے۔

لہٰذا اگر ہم ان والدین کو پولیو کے نقصانات جس میں معصوم بچوں کی عمر بھر کی معذوری سے متعلقہ آگاہی فراہم کرکے ان کے خدشات کو دور کرنے میں کامیاب ہوئے تو وہ دن دور نہیں جب ضلع کوئٹہ بلکہ پورا پاکستان پولیو سے پاک ملک بن جائے گا۔ اس موقع پر شرکاء اجلاس کی باہمی مشاورت سے 46 افراد پر مشتمل کمیٹی جس میں علاقہ معززین٬ علماء کرام اور باشریعت لوگ شامل ہیں کی منظور دی گئی جو ضلع کوئٹہ کے مختلف علاقوں میں جاکر عوامی شعور اجاگر کئے جانے کے حوالے سے آنے والی پولیو مہم کو زیادہ سے زیادہ م$ثر بنانے میں اپنا کردار ادا کریں گے۔

متعلقہ عنوان :