وزارت داخلہ کے کنٹرول روم کو نیشنل کرائسز مینجمنٹ سیل سے نیکٹا دفاتر منتقل کرنے کا فیصلہ

کنٹرول روم میںانٹیلی جنس ایجنسیوں اور صوبائی حکومتوں کے ساتھ معمول کی معلومات ٬ انٹیلی جنس شیئرنگ کا کام ہوتا ہے ٬ کنٹرول روم کی نیکٹا دفاتر میں منتقلی سے وزارت داخلہ ملک میں امن و امان کی صورتحال مانیٹر نہیں کر سکے گی٬ ذرائع

جمعرات 20 اکتوبر 2016 18:20

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 20 اکتوبر2016ء) وزارت داخلہ کے نیشنل کرائسز مینجمنٹ سیل میں موجود کنٹرول روم کو نیکٹا کے دفاتر میں منتقل کرنے کا فیصلہ کر لیا گیا ہے ٬کنٹرول روم میںانٹیلی جنس ایجنسیوں اور صوبائی حکومتوں کے ساتھ معمول کی معلومات کے ساتھ ساتھ انٹیلی جنس شیئرنگ کا کام ہوتا ہے ٬ کنٹرول روم کی نیکٹا دفاتر میں منتقلی سے وزارت داخلہ ملک میں امن و امان کی صورتحال مانیٹر نہیں کر سکے گی٬ذرائع کے مطابق وزارت داخلہ کے نیشنل کرائسز مینجمنٹ سیل میں موجود کنٹرول روم کو آئندہ چند دنوں تک نیکٹا کے دفاتر میں منتقل کر دیا جائے گا ٬اس کنٹرول روم کے انچارج ڈی آئی اختر لالیکا ہیں ٬اس کنٹرول روم کے ذریعے بنیادی طور پر ملک کی امن وامان کی صورتحال کو مانیٹر کرنے سمیت صوبوں کے ساتھ انٹیلی جنس شیئرنگ کا کام ہوتا ہے جبکہ انٹیلی جنس ایجنسیز بھی دہشت گردی کے خطرات سمیت دیگر اہم نوعیت کی معلومات بھی اسی کنٹرول روم کے ذریعے وزارت داخلہ سے شیئر کرتی ہیں٬ واضح رہے کہ انٹیلی جنس ادارے نیکٹا سے انٹیلی جنس شیئرنگ پر تحفظات کا اظہار کر چکے ہیںاور کنٹرول روم کی منتقلی سے انٹیلی جنس شیئرنگ کا عمل بھی متاثر ہو گا۔

متعلقہ عنوان :