اسلام آباد میں 2نومبر کو دھرنے کی کال نے مقامی اور غیر ملکی سرمایہ کاروں کو محتاط کر دیا ٬نئی سرمایہ کاری رک گئی ‘ ایف پی سی سی آئی

سرمایہ کار مارکیٹ میں نئی پوزیشن لینے سے گریز کر رہے ہیں ٬سٹاک مارکیٹ میں بھی مندی کا رجحان برقرار ہے‘ ریجنل چیئرمین میاں رحمان عزیز

جمعرات 20 اکتوبر 2016 16:45

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 20 اکتوبر2016ء) فیڈریشن آف پاکستان چیمبرز آف کامرس اینڈ انڈسٹری(ایف پی سی سی آئی) کے ریجنل چیئرمین میاں رحمان عزیز نے سیاسی جماعت کی طرف سے دھرنے کے اعلان کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا کہ سلام آباد میں 2نومبر کو دھرنے کی کال نے مقامی اور غیر ملکی سرمایہ کاروں کو محتاط کر دیا ہے جس سے نئی سرمایہ کاری رک گئی ہے٬سرمایہ کار مارکیٹ میں نئی پوزیشن لینے سے گریز کر رہے ہیں اور سٹاک مارکیٹ میں بھی مندی کا رجحان برقرار ہے۔

انہوں نے کہاکہ ملک میں افرا تفری اور انتشار کی سیاست کی کوئی گنجائش نہیں نہ ہی عوام اس کے حق میں ہیں٬عوام کی نظریں اب سی پیک پراجیکٹ کی تکمیل پر ہیں۔اقتصادی راہداری منصوبہ کسی بھی بیرونی ملک کے ساتھ سب سے بڑا جامع منصوبہ ہے٬منصوبے سے ملک اور خطے میں خوشحالی آئے گی اور اقتصادی پالیسوں کی بدولت معاشی استحکام حاصل ہو گا۔

(جاری ہے)

رحمان عزیز نے مزید کہاکہ دھرنے ہمیشہ پاکستان میں نئے روزگار کے دشمن ثابت ہوئے ہیں٬جمہوری اختلاف رائے کی آڑ میں پاکستان کے معاشی مستقبل کو تباہ کیا جا رہا ہے۔

معاشی ترقی کیلئے ملک میں سیاسی استحکام ضروری ہے۔سیاسی عدم استحکام سے نوجوانوں کے روز گار کی خاطر کی جانے والی حکومتی کوششوں اور توانائی کے منصوبوں کو بے تحاشہ نقصان پہنچایاہے۔انہوں نے مزید کہاکہ دوست ممالک کے سربراہان اور ایمبسیز کے دورے منسوخ ہونے سے پاکستان کے بارے میں دنیا کو منفی تاثر ملے گا اور روپے کی قدر میں کمی کی وجہ سے نہ صرف بیرونی قرضوں میں اضافہ ہو گابلکہ سٹاک مارکیٹ میں اربوں روپے بھی ڈوب جائے گئے۔

انہوں نے مزید کہا کہ ملکی معیشت کو سنگین چیلنجز کا سامنا ہے ٬توانائی بحران٬افراط زر کی شرح میں اضافہ٬غیر ملکی سرمایہ کاری میں کمی جیسے مسائل کی وجہ سے معاشی ترقی جمود کا شکار ہے۔اقتصادی بحران اور چیلنجز سے نمٹنے کیلئے سیاسی قیادت کیساتھ بزنس لیڈر شپ کی ذمہ داریوں میں اضافہ ہو گیاہے ۔

متعلقہ عنوان :