چینی معیشت مستحکم ہوتی جارہی ہے جو عالمی اقتصادی بحالی کی نوید ہے ٬ چینی قومی شماریات بیورو

مستحکم ہوتی ہوئی معیشت کے اعدادوشمار نے سست عالمی اقتصادی بحالی میں پر اعتماد کی بحالی میں مدد ملے گی

جمعرات 20 اکتوبر 2016 16:37

بیجنگ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 20 اکتوبر2016ء) چین کے شماریات کے قومی بیور و نے گذشتہ روز کہا کہ چین کی مجموعی ملکی پیداوار ( جی ڈی پی ) 2016ء کی پہلی سہ ماہی میں سالانہ کی بنیاد پر بڑھ کر 6.7فیصد ہو گئی ٬اعدادوشمار میں ایسی مستحکم ہوتی ہوئی معیشت دکھائی گئی ہے جو سست عالمی اقتصادی بحالی میں اعتماد کی دوبارہ تعمیر میں مدد کرتی دکھائی دیتی ہے ۔

خبررساں ایجنسی رائٹر کے مطابق مارکیٹ کی توقعات کے مطابق چینی پیداواری نمو کے ساتھ امسال دشواری کے خدشات ختم ہو گئے ہیں ٬ بدھ کو ظاہر کئے جانیوالے اعدادوشمار ایک ایسی معیشت کی جو آہستہ آہستہ مستحکم ہو تی جاری ہے ٬ تصویر کشی کرتے ہیں ٬ سرمایہ کاری کے مثبت رپورٹ کو ہضم کرنے کے پیش نظر بدھ کو ایشیاء اور بحرالکاہل کی سٹاکس مارکیٹ کا آغاز اضافے کے ساتھ ہوا ٬ چین کی حکومت نے امسال پیداواری ہدف 6.5-7.0فیصد مقرر کیا ہے ٬ اے ایف پی کی طرف سے کئے جانیوالے جائزے کے مطابق چین یہ ہدف پورا کرلے گا ۔

(جاری ہے)

خبررساں ایجنسی بلوم برگ کے مطابق چین کی اقتصادی نمو تیسری سہ ماہی میں مستحکم رہی جس سے یہ امر تقریباً یقینی ہو گیا ہے حکومت کا پورے سال کا پیداوار ی ہدف پورا کر لیا گیا ہے ٬گذشتہ دو مہینوں میں دنیا چین کی معیشت کے بارے میں مثبت رہی ہے ٬ بین الاقوامی مالیاتی فنڈ نے ترقیافتہ معیشتوں کیلئے 2016ء کی پیداواری امکانات میں قدرے کمی کی ہے جبکہ یہ پیشنگوئی کو برقرار رکھا گیا ہے کہ چینی معیشت امسال بڑھ کر 6.6فیصد اور 2017ء میں 2.6فیصد ہو جائیگی ہے ٬ مالیاتی سروسز کارپوریشنیں چینی معیشت کے بارے میں زیادہ پرامید ہیں ۔

مورگن سٹینلے نے امسال کیلئے ملک کے پیداواری امکان کو 6.4فیصد سے بڑھا کر 6.7فیصد کیا ہے ٬ یالی یونیورسٹی کے ایک سینئر فیلو سٹفین روچ نے اس بات پر زور دیا ہے کہ چین نے عالمی معیشت میں اہم کردار ادا کیا ہے ٬ انہوں نے کہا کہ اگر 2016ء میں چینی معیشت کی نمو 6.7فیصد رہی تو ملک مجموعی عالمی پیداوار کا قریباً 39فیصد حصہ داربنے گا ۔