معاشرے کو بتانا ہوگا کہ جج کیا ہوتاہی ججز فیصلے انصاف پر مبنی کریں باقی جو ہوگا دیکھ لیں گے‘چیف جسٹس لاہور

انصاف کیلئے ججز دلیری پیدا کریںاورجلد از جلد اور میرٹ پر فیصلے کریں‘ ‘ میرٹ پر فیصلوںسے عام آدمی کی زندگی میں آسانیاں پیداہو سکیںگی‘چیف جسٹس ہائیکورٹ سید منصورعلی شاہ کا جوڈیشل افسروں کے تربیتی کورس کے افتتاحی سیشن سے خطاب

جمعرات 20 اکتوبر 2016 16:33

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 20 اکتوبر2016ء) چیف جسٹس لاہورہائیکورٹ جسٹس سید منصورعلی شاہ نے کہا ہے کہ انصاف کیلئے ججز دلیری پیدا کریںاورجلد از جلد اور میرٹ پر فیصلے کریں‘ معاشرے کو بتانا ہوگا کہ جج کیا ہوتاہی ججز فیصلے انصاف پر مبنی کریں باقی جو ہوگا دیکھ لیں گے‘ میرٹ پر فیصلوںسے عام آدمی کی زندگی میں آسانیاں پیداہو سکیںگی۔

لاہور میں چیف جسٹس ہائیکورٹ سید منصورعلی شاہ نے جوڈیشل افسروں کے تربیتی کورس کے افتتاحی سیشن سے خطاب میں ججوں کو دلیری سے فیصلے کر کرنے اور کسی ڈر اور خوف کو خاطرمیں نہ لانے کی ہدایت دیتے ہوئے کہا کہ جج بننا نوکری نہیں بلکہ یہ اللہ تعالی کا انعام ہے ٬ججز خود کو ایسا بنائیں کہ لوگ دیکھ کر انہیں سیلوٹ کر یں ۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ تربیتی سیشن کا مقصد ججز کو چھٹیاں دینا نہیںبلکہ عام آدمی کی زندگی میں آسانیاں پیدا کرنا ہے ایمانداری سے کام کریں تاکہ عدلیہ پاکستان کا نمبر ون ادارہ کہلائے چیف جسٹس لاہورہائیکورٹ نے بتایا کہ جوڈیشل اکیڈمی میں مجموعی طور پر1600ججز کی ٹریننگ ہو گی۔

انہوں نے کہا کہ انصا ف کی راہ میں دشواریاں آئیں گی مگر گھبرانے کی ضرورت نہیں ٬ جج کو دلیر اور بااخلاق ہونا چاہیے مجھ سمیت ہر کسی کو عدالتی نظام میں بہتری لانے کی ضرورت ہے٬ لوگ دیکھنے آئیں جج کیسے ہوتے ہیں کسی سے ڈرنا جج کا شیوہ نہیں۔انہوں نے کہا کہ جج انصاف کے مسافر ہیں٬ ہرمشکل کا ڈٹ کر مقابلہ کریں گے اور فیصلے جلد سے جلد اورمیرٹ پر کریں اور لوگوں کے حقوق کی حفاظت کریں باقی جو ہوگا دیکھ لیں گے۔

متعلقہ عنوان :